حجۃ اللہ البالغہ | 203 | خلافت کو لاحق چار بڑے فتنے اورمناقبِ صحابہؓ| مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 203
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تتمۂ کتاب: باب 03 (حصہ اول)
سیاست و خلافت کو لاحق چار بڑے فتنے اور مناقبِ صحابہؓ کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 21 ؍ دسمبر 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:18 حدیث میں مذکور سیاست و خلافت کو لاحق چار بڑے فتنے اور شاہ صاحبؒ کی دوسری تشریح
5:30 ملوک اور خلفاء کی حقیقت اور خلافت و ملوکیت کے نام افتراق و انتشار پیدا کرنے والوں کا ردّ
19:10 "فتنۂ اَحلاس" ، فتنۂ سرّاء اور انسانوں کو تھپڑا دینے والا فتنہ
25:35 فتنوں سے متعلق ایک اور حدیث: اسلام کی چکّی زیادہ سے زیادہ ستر سال چلے گی، حدیث کی صحیح تشریح سمجھنا بہت ضروری
۱۔ اسلام کی چکّی کا درست مفہوم
ب۔ روایت میں سالوں کے تعیُّن میں شک کی بنیادی وجہ
ج۔ ہلاکت کا مفہوم
د۔ ستر سال کا آغاز بعثتِ نبویؐ اور تکمیل حضرت امیرِ معاویہؓ کی وفات تک
(ستر سال کے عدد سے معاملے کی سنگینی کی طرف اشارہ نیز حدیث کے بطن الباطن کی طرف شاہ صاحبؒ کی توجہ دلا رہے ہیں۔)
39:19 فتنۂ ملیّہ سے متعلق حدیث میں ترکوں کے عربوں پر تین حملوں کا ذکر ، جزیرة العرب پر قبضہ کرنے کا اشارہ اور شاہ صاحب کی تشریح: عباسیوں کی حکومت کا خاتمہ اور عثمانیوں کی حکومت کا قیام
47:16 باب: 03 مناقبِ صحابہؓ سے متعلق تین امور کی نشان دہی
۱) ہیئتِ نفسانیہ کی اساس پر آپؐ کا صحابی کی منقبت بیان کرنا
۲) آپؐ کو خواب یا روحِ مبارک میں صحابی کے رسوخ کا مشاہدہ
۳) کسی صحابی سے آپؐ کو محبت پیدا ہونا اور اس کی تعریف کرنا
1:02:29 علمی قاعدہ: "خیر القرون قرنی" والی حدیث کی تشریح: قرن کی حقیقت ، روایتِ حدیث اور خلافت و سیاست کے اعتبار سے قرن کے ادوار کا علیحدہ علیحدہ تعیّن میں ان قرون میں سے کونسا قرن افضل؟
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 165 | تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 165
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 01، 02
تیرہ احادیث کی روشنی میں نکاح کے اصول اور عملی نظام کی تفصیلات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 08؍ دسمبر 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:14 اصولِ برّ کی اساس پرنبی اکرم ﷺ کا تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کے عملی نظام کی وضاحت (پہلا باب)
2:14 گھریلو نظم و نسق قائم کرنے کے اصول عرب و عجم کے ہاں تسلیم شدہ ، البتہ عملی اشباح و صورتوں میں ہر قوم کے اختلاف کی بنیادی وجہ
6:44 نبی اکرم ﷺ کی عربوں میں بعثت ، غلبہ دین کے لیے حکمت کی اساس پر عربوں کی اطوار و عادات ، حکومت و ریاست کا دیگر اقوامِ عالم کی عادات اور ریاست پر غلبہ ضروری
10:19 بعثتِ نبویؐ کے وقت عربوں کا غلبہ دنیا کی اقوام اور ان کے تہذیب و ثقافت پر کیوں ضروری؟
14:36دنیا بھر کی اقوام کے تہذیب و ثقافت اور گھریلو امور کا مسخ ہونا اور عربوں کی عادات کے مطابق نبی اکرم ﷺ کا متعین کردہ نظام لازمی و ضروری
17:34 شارع ﷺ کے متعین کردہ ارتفاقات کے عملی نظام پر آج کل کے نہاد نام متجددین کے بے جا اعتراضات اور عملی نظام تسلیم کرنے سے انکار
19:41 دوسرا باب: احادیث کی روشنی میں شادی و نکاح کے اصول اور عملی نظام کی تفصیلات
19:56 پیغامِ نکاح (منگنی) اور شادی کے امور کی تیرہ احادیث سے وضاحت
23:35 حدیث ۰۱ (يَا معشر الشَّبَاب من اسْتَطَاعَ مِنْكُم الْبَاءَة الخ) میں شادی کی استطاعت ، شرائط اور اس کے فوائد ، عدمِ استطاعت کی صورت میں روزے رکھنا لازمی اور اس کی حکمت
27:17 علمی قاعدہ: توانا مرد میں منی کی کثرت ، شہوات کا غلبہ ، یہ حجابِ طبع کا موجب ، چار خرابیاں اور انہیں دور کرنے طریقہ
33:43 حکمت کی اساس پر ہم پلہ عورت سے نکاح کی ترغیب (مولانا سندھیؒ کی تشریح)
35:59 حدیث کے دوسرے حصے کی توضیح
37:43 حدیث ۰۲ ( أما وَالله إِنِّي لأخشاكم لله الخ) میں تبتّل (تنہائی پسندی) کی حوصلہ شکنی ، مشہور واقعہ ، حضورﷺ کا انتہاء پسندی (شادی کے عمل سے دور بھاگنے) سے روکنا
40:58 حدیث میں زرتشت مذہب (مانویہ) اور عیسائی راہبوں کا طریقہ کار کا رد اور انبیاء ؑ کے فطرتی طریقہ کار کا بیان
42:52 حدیث ۰۳ (الدُّنْيَا مَتَاع، وَخير مَتَاع الدُّنْيَا الْمَرْأَة الصَّالِحَة) کی وضاحت؛ نکاح کرنے کے دو بڑے مقاصد
46:00 غیر مہذب عورت میں تین بڑی خرابیاں (منفی ذہنیت، بد اخلاق اور فحش گوئی) تدبیرِ منزل میں فساد کا باعث
48:54 نیک بیوی دنیا کا بہترین متاع
50:07 حدیث ۰۴ (تنْكح الْمَرْأَة لأَرْبَع الخ) میں دنیا بھر میں نکاح کرنے کے معیارات کی ممکنہ چار شکلیں اور دین داری کو ترجیح
52:09 شاہ صاحبؒ کی اس حدیث کی تشریح اور دین داری کے لیے تین چیزیں لازمی
54:41 مال و جاہ کے طالب پر حجابِ رسم کا تسلط اور خوبصورتی کا دلدادہ حجابِ طبع کے زیرِاثر جبکہ دین داری سے مقصود فطرت کی تہذیب اور اعلی اخلاق میں بیوی معاون بنے
56:35 حدیث ۰۵ (خير نسَاء ركبن الْإِبِل نسَاء قُرَيْش الخ) میں قریش کی عورتیں بہترین قرار اور صالحیت کے دو معیار
59:51 شاہ صاحبؒ کی تشریح: اپنے خاندان کی اچھی خاتون سے نکاح پسندیدہ ، قریش کی عورتوں کی خصوصیات ہی نکاح کے مقاصد اور گھریلو نظم و نسق کی اساس
1:02:31 شاہ صاحبؒ کے دور میں بھی قریش کی خواتین میں مذکور خصوصیات برقرار
1:04:00 حدیث ۰۶ (تزوجوا الْوَلُود الْوَدُود، فَإِنِّي مُكَاثِر بكم الْأُمَم) میں زیادہ بچے جننے والی اولاد سےمحبت کرنے والی خاتون سے شادی کرنے کی ترغیب اور اس کی بنیادی حکمت؛ مدنی و ملّی ضرورت
1:05:48عورت کی خاوند سے محبت کرنے کی چند وجوہات
1:09:01 حدیث ۰۷ (إِذا خطب إِلَيْكُم من ترْضونَ دينه الخ) میں دین اور اخلاق کے حامل مرد سے نکاح کرنے کا حکم ، ورنہ بڑا فتنہ فساد پیدا ہونے کا خطرہ
1:10:43 اس حدیث سے فقہ مالکی میں کفو لازمی شرط قرار نہ دینا ، اجتہادی غلطی ، غیر کفو میں نکاح اشد من القتل ، شاہ صاحبؒ کی تصریح
1:19:41 حدیث ۰۸ (الشؤم فِي الْمَرْأَة وَالدَّار وَالْفرس) میں ممکنہ طور پر بد بختی عورت ، گھر اور گھوڑے (سواری) ہو سکتی ہے، حدیث کا پسِ منظر اور شانِ ورودسمجھنا ضروری اور توضیح
1:23:44 ۰۹۔ حکمت کا تقاضا ہے کہ کنواری عقل مند اور بالغ لڑکی سے شادی کی جائے۔ حکمتیں اور حضرت جابر بن عبداللہؓ کا واقعہ
1:28:40 حدیث ۱۰ ( إِذا خطب أحدكُم الْمَرْأَة الخ) میں پیغامِ نکاح سے پہلے موقع ہو تو لڑکی دیکھنا مستحب ، دو مزید روایات اور ان کا بنیادی راز
1:32:12 حکیم اور سمجھ دار آدمی کام شروع کرنے سے پہلے اس کا نفع و نقصان پر خوب غور و فکر کرتا ہے۔
1:33:12 حدیث ۱۱ (إِن الْمَرْأَة تقبل فِي صُورَة شَيْطَان الخ) میں شادی شدہ مردوں کو تنبیہ
1:35:04 علمی قاعدہ: شرمگاہ کی شہوت سب سے زیادہ فتنہ انگیز ، ہلاکت کا باعث اور شیطانی چال
1:37:53 حدیث ۱۲ (لَا يخْطب الرجل على خطْبَة أَخِيه حَتَّى ينْكح، أَو يتْرك) میں کسی دوسرے مرد کے پیغامِ نکاح پر اپنا نکاح کا پیغام دینے کی ممانعت ، بنیادی وجہ
1:43:31 حدیث ۱۳ (لَا تسْأَل الْمَرْأَة طَلَاق أُخْتهَا لتستفرغ صحفتها الخ) میں پہلی خاتون کو طلاق کا مطالبہ ناجائز ، اس کا راز
1:46:09 نکاح سے متعلق تیرہ امور عالم گیر اصول ایک مکمل نظام اور حضرت سندھیؒ کی اہم بات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 166 | تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 166
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام: باب 03
احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں ستر اور پردے کا نظام ، پانچ وجوہ و درجات اور بنیادی احکامات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15 ؍ دسمبر 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:13 سابقہ درس کا خلاصہ اور اس باب سے ربط
1:08عورت کا لفظی معنی ، باب کی دو بنیادی بحثیں
2:39 پردہ کرنا کیوں ضروری؟ غیر محرم پر نظرِ بد کے برے اثرات و نتائج اور حکمت کی اساس پر روک تھام کا عملی نظام؛ پردہ کرنا ضروری
8:41 حاجت و ضرورت کی نوعیت کے مطابق گنجائش
11:55 دونوں پہلؤوں کے پیشِ نظر نبی اکرمؐ نے ستر کے پانچ وجوہ و درجات بیان کیے۔
13:15 (۱) غیر ضروری حاجت کے علاوہ عورت گھر سے باہر نہ نکلے۔
14:52 استشرافِ شیطان کی دو پہلؤوں سے تشریح
15:34 عورتیں گھروں میں رہیں ، جاہلیت کی زیب و زینت اختیار نہ کریں ( اللہ کا واضح حکم)
18:36 حضرت عمرؓ کو علم اسرار دین کا وافر حصہ عطا ، آیتِ حجاب کا نزول اور حضرت عمرؓ اور حضرت سودہؓ کا واقعہ ، نبی اکرم ﷺ کا گھروں میں رہنے کو مستحب قرار دینا
20:38 (۲) گھر سے نکلتے وقت جلباب (بڑی چادر) سے پورے جسم کو ڈھانپنا ، قرآنی آیت سے مکمل وضاحت اور چند رخصتیں
28:24 (۳) دو نامحرم اسی صورت میں ایک جگہ موجود ہوسکتے ہیں جب رعب و دبدبے والا تیسرا شخص موجود ہو
31:31 (۴) ایک صنف کے افراد کا ایک دوسرے کی شرم گاہ دیکھنے کی حرمت ، تمام مذاہب کا متفقہ اصول
34:03 (۵) ایک صنف کے افراد کا ایک کپڑے میں لیٹنا اور چمٹنا بھی ممنوع ، بنیادی راز
40:25 ستر کے احکامات: ستر چھپانا اصول ارتفاقات اور شریعت کی رو سے انتہائی ضروری
43:11 تین احادیث کی روشنی میں مرد و عورت کے ستر کا تعین نیز ران ستر کا حصہ ،امام ابوحنیفہؒ کا قول راجح
47:33 ان مسائل کے احادیث سے مستدلات؛ ۱۔ ستر کھلا رکھنے کی عادت بنا لینا قبیح عمل، اوٹ میں قضائے حاجت کی تاکید ، حدیث (إيَّاكُمْ والتعري الخ) کی تشریح
54:23 ۲۔ عورتوں کو پردہ کرنے کا حکم ہے تو مردوں کو نگاہیں نیچے رکھنے کی تاکید ، تہذیب کا لازمی تقاضا
56:04 ۳۔ مسلسل نگاہ ڈالنا جائز نہیں ،
57:59 ۴۔ نابینا صحابی کا واقعہ اور ازواج مطہرات کو تاکید
59:42 ۵۔ عرب معاشرے کے ماحول میں غلام (خدمت گار) سے مکمل پردہ کرنے میں کوئی حرج نہیں تھا ، حضرت فاطمہؓ کا واقعہ اور بنیادی حکمت
1:02:21 ۶ ۔ غیرم محرم لوگوں کی بنسبت محرم رشتے داروں سے پردے میں تخفیف ، وجوہات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 169 | آدابِ زوجیت اور حقوقِ زوجیت | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 169
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 06 ، 07
آدابِ زوجیت (نئے خاندان کی تشکیل کے تناظر میں مرد و عورت کا تعلق اور اس کے بنیادی امور ) اور حقوقِ زوجیت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 19 ؍ جنوری 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس (باب: 06)
0:33 نئے خاندان کی تشکیل کے تناظر میں مرد و عورت کا تعلق اور اس کے بنیادی امور (باب کے عنوان کی وضاحت)
1:15 علمی قاعدہ: نوعِ انسانیت کی بقاء ، اللہ کا ارادہ ازلیہ قدیمہ ، توالد و تناسل ضروری اور شرعی اِقدامات
4:46 افزائش نسل ہر انسان کا طبعی فطری اور قانونی تقاضا اور غیر فطری و غیر طبعی طریقوں سے قضائے شہوت کی ممانعت نیز تقاضائے شہوت کو سرے سے ختم کرنے کی حوصلہ شکنی
13:57 ازدواجی تعلق کے درست طریقہ کار کے قرآن و حدیث سے دلائل
14:11 (۱) بیویاں کھیتیاں ہیں، آیت (نِسَاؤُكُمْ حرث لكم فَأتوا حَرْثكُمْ أَنى شِئْتُم) کا شانِ نزول اور وضاحت
19:12 (۲) "عزل" سے متعلق نبی اکرم ﷺ سے سوال اور آپؐ کا دو ٹوک حکم ، نوعی مصلحت کی اساس پر "عزل" مکروہ اور حدیث کے الفاظ (مَا عَلَيْكُم أَلا تَفعلُوا، مَا من نسمَة الخ) کی وضاحت اور حضرت عمرؓ کے قول کا راز
28:56 (۳) غیلہ (بچے کو دودھ پلانے کے زمانے میں عورت سے تعلق قائم کرنے) کی پابندی عائد کرنے کا نبوی ارادہ پھر آپؐ کا اجازت دینا نیز خفیہ طور پر اولاد کو قتل کرنے اور ناقص اور کمزور اولاد کی پیدائش کی حوصلہ شکنی، حدیث کی توضیح و تشریح
40:16 نبی اکرم ﷺ مجتہدِ اعظم ، یہ حدیث اجتہاد کی دلیل اور آپؐ کے اجتہاد کا دائرہ کار انسانی سوسائٹی کی علتوں اور مصلحتوں کو پیش نظر رکھ کر قانون سازی کرنا
41:41 (۴) زوجین کی اپنے مخصوص تعلق کی کیفیت دوسروں کو آگاہ کرنے کی ممانعت، قیامت کے دن شریر ترین انسانوں میں شمار، اس کی بنیادی وجوہات
44:12 (۵) حائضہ (ماہواری والی) عورت کی بابت تمام ملتوں میں دو انتہاء پسندانہ رویے اور ملتِ مصطفویہؐ کی متوازن سوچ نیز اس کا راز اور بنیادی احکامات
53:55 باب: 07 حقوقِ زوجیت ، علمی قاعدہ؛ گھریلو نظام کی درستگی کے تین امور ، خاندانی ربط مضبوط کرنا ضروری اور اس کے امور
59:45 علمی قاعدے کے بعد احادیث سے ان امور کی وضاحت: ۱۔ عورتوں سے خیر خواہی کرنے کی مردوں کو وصیت
1:04:24 ۲۔ کسی ایک بد خُلقی کی وجہ سے طلاق کی نوبت نا پسندیده عمل
1:06:56 ۳۔ عورتوں کے بارے میں مردوں کو تقوی (انصاف) کا حکم ، حدیث کی تفصیلات ، میاں بیوی کے لئے معروف طریقے سے معاشرت اختیار کرنا ضروری
1:12:14 ۴۔ خاندانی ربط کی مضبوطی اور مرد کے حقوق کے سلسلے میں ایک اور حدیث: مرد کا عورت کو تعلق قائم کرنے کے لیے بلانا اور عورت کا بلاعذر انکار فرشتوں کی لعنت کا باعث ، اس کی بنیادی حکمت
1:15:42 ۵۔ غیرت کی دو قسمیں ، قرائن کی بنیاد پر غیرت کا اظہار اللہ تعالیٰ کو پسند جبکہ محض وہم کی اساس پر غیرت کا مظاہرہ اللہ کے غضب کا باعث ، شاہ صاحبؒ کی مزید وضاحت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 097 | ان مسائل کی فصل جن میں فہم بھٹک گئی | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 97
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کی قسمِ اول کی آخری بحث
تتمۂ مبحثِ سابع
فصل(حصہ دوم)
قسم اول کی تکمیل پر سات اہم مسائل میں سے بقیہ پانچ مسائل کی وضاحت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 22 ؍ اپریل 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:14 سابقہ درس کا خلاصہ
2:53 تیسرا مسئلہ: دلائلِ شرعیہ سے شرعی احکامات کے اخذ و استنباط کے چند مراتب
4:30 اجتہاد کا اعلی درجہ؛ مجتہدِ مطلق (مستقل) کی صفات و خصوصیات اور محدثین و فقها دونوں مکاتب ہائے فکر کے اعتبار سے صلاحیت و استعداد کا معیار
15:27 اجتہاد کے باقی دو درجے؛ مجتہد منتسب اور مجتہد فی المذہب کی بنیادی صفات و اُمور
23:22 مُتبعین کے لیے براہ راست قرآن و سنت سے مسائل کے دلائل تلاش کرنا بھی ضروری ہے؛ ائمہِ اربعہ کے اقوال
30:03 مُفتی (فتوی دینے والے)کے لیے مسائل کے دلائل کا علم لازمی و ضروری ہے۔
39:37 عوام الناس کے لئے اپنے علاقے کے مستند و معتمد مفتی کے فتوی پر عمل کی اہمیت
47:42 مفتی کے لیے مُجتہد ہونا ضروری ہے، حضرت مفتی ولی حسن ٹونکیؒ کا قول
49:00 چوتھا مسئلہ: اکثر فقهی مسائل میں اختلاف اولی و غیرِ اولی اور ترجیح کی وجہ سے ہے، ان اختلافات کو بنیاد بنا کر جھگڑے پیدا کرنا درست نہیں ہے۔
1:07:56 پانچواں مسئلہ: قرآن و سنت سے ثابت شدہ بنیادی مسائل اور ان کی بنیاد پر تخریجات میں فرق و امتیاز کی ضرورت و اہمیت
1:16:32 چھٹا مسئلہ: ہر مذہب کے مروج اصولِ فقہ خود اس مذہب کے امام کے بیان کردہ نہیں ہیں۔ سات مسائل کی روشنی میں شاہ صاحب کا تحلیل و تجزیہ
1:26:40 ساتواں مسئلہ: مذہب ظاہریہ کا شمار محدثین میں نہیں ہوتا ہے۔
1:30:08قسمِ اول کے آخر میں طویل فصل لانے کی دو وجوہات:
1:31:35 پہلی وجہ: شاہ صاحب کو اختلافات حل کرنے کا میزان عطا کیا گیاہے۔
1:35:15 دوسری وجہ: اس زمانے میں اختلافات میں شور و شغب اور جدال بڑھنے کی وجہ سے یہ تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔
1:36:15 الحمد للہ قسمِ اول کے قواعدِ کلیہ مکمل ہوئے، اب قسمِ ثانی میں ان قواعد کی روشنی میں حضور ﷺ کی احادیث کے تناظر میں تفصیلات بیان ہوں گی۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
2
views
حجۃ اللہ البالغہ | 181 | حد ڈاکہ زنی ، حدِشربِ خمر ، مرتد کے احکام | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 181
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سیاستِ مُدَن (قومی و بین الاقوامی سیاسی نظام): باب 04 (حصہ سوم)
حدود میں ایک اہم ترین حد ڈاکہ زنی ، حدِشربِ خمر ، مرتد اور محارب کے احکامات اور تفصیلات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 25 ؍ مئی 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ حدود میں ایک اہم ترین حد ڈاکہ زنی کی سزا ، قرآنی آیت کے تناظر میں اس کی چارسزائیں
۔۔ حرابہ (ڈاکہ زنی) کی تعریف ، چوری سے ڈاکہ زنی کی سزا سخت مقرر کرنے کا راز
۔۔ نبی اکرم ﷺ نے سرکاری چراگاه پر ڈاکہ زنی کرنے والوں پر حد جاری کی۔
۔۔ ڈاکہ زنی کی سزا قرآنی ترتیب کے مطابق ہونی چاہیے ، اکثر فقہاء کی رائے اور شاہ صاحبؒ کا موقف
۔۔ حدِ شُربِ خمر : قرآنی آیت سے استدلال اور اس کی تشریح
۔۔ شراب میں دو طرح کے فساد
۔۔ خمر (شراب) کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہونے کا راز
۔۔ خمر کی تعریف اور ہر نشہ آور چیز حرام
۔۔ حرمت میں صرف انگوری شراب کی تخصیص کیوں؟ شاہ صاحبؒ کے ہاں امام شافعیؒ کا موقف قابلِ ترجیح اور بنیادی سبب
۔۔ دنیا میں شراب کے نشے میں دھت ، آخرت (جنت کے مشروب) کی لذات سے محروم ، بهیمی لذت میں منہمک شخص مَلَکی لذت سے محروم اور غم میں مبتلا ہونے کا راز
۔۔ دنیا میں نشہ آور چیز پینے والے شخص کو اللہ جہنمیوں کا پسینہ ، خون اور پیپ پلائے گا، سخت وعید اور یہ سزا دینے کا راز
۔۔ حضرت سندھیؒ کا تصورِ جنت ، ہر جنتی کے ماحول و مزاج کے مطابق اس کو جنت دی جائے گی۔
۔۔ حدیث میں ایک دفعہ شراب پینے والے کی چالیس دن تک نماز قبول نہ ہونے کا راز
۔۔ حضور ﷺ نے ایک شرابی کی پٹائی کرائی اور اسے شرم دلائی ، حدیث کی حکمت؛ حدِ شرب میں فساد کا امکان کم ، اس لیے چالیس کوڑے سزا مقرر نیز حضرت عمرؓ کا ۸۰ کوڑے سزا مقرر کرنے کا راز
۔۔ حدودکے نفاذ میں مجرم پر رحم دلی اور سفارش قابلِ قبول نہیں ، حدیث میں دو ٹوک حکم اور شاہ صاحبؒ کی تشریح
۔۔ جس پر حد نافذ ہوئی ہو ، اس پر لعن طعن کرنے سے نبی اکرم ﷺ کی ممانعت
۔۔ ملتِ اسلامیہ کی بے حرمتی کرنے والا مرتد اور محارب (حکومت کا باغی جنگجو) کی سزا بھی حدود میں شامل ، اصولی دلائل
۔۔ مرتد ہونا کب ثابت ہو گا؟ پانچ ضروریاتِ دین کا منکر مرتد اور اس کی سزا کے دلائل اور اس کے اسباب
۔۔ محارب (حکومت کا باغی جنگجو) کی سزا قرآنی آیت اور حدیث سے ثابت اور بنیادی سبب و حکمت
۔۔ حکومت و خلافت کے خلاف بغاوت کی دو بنیادیں اور نبردآزما ہونے کا طریقہ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
3
views
حجۃ اللہ البالغہ | 142 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 02 حصہ سوم | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 142
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 02 (حصہ سوم)
اَخلاق کی درستگی کا پانچواں اور چھٹا ذکر
(اللہ سے مانگنے اور اس کی پناہ میں آنے کی کیفیت کے ساتھ دعا کرنا اور خشوع و خضوع کے ساتھ اس کے سامنے گڑگڑانا)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 16؍ جون 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:17 سابقہ درس کا خلاصہ
3:44 پانچواں ذکر، الادعیة و الاستعاذة: گھریلو نظام ، مالی نظم و نسق اور عزت و مرتبت، تینوں دائروں میں نفع بخش چیز کی اللہ سے دعا کرنا اور ان کے نقصان دہ پہلؤوں سے اس کی پناہ مانگنا
10:58 اللہ سے مانگنے اور اس کی پناہ میں آنے کی کیفیت کے ساتھ دعا کرنا: بنیادی راز
15:43 اللہ سے سوال کرنے والی مسنون دعائیں
16:19 اخلاقِ اربعہ کے نفع و فائدے کے پہلؤوں سے متعلق نبی اکرم ﷺ سے مروی جامع ترین آٹھ (۸) دعائیں
37:10 اخلاقِ اربعہ کے متضاد بداخلاقیوں کے شر اور نقصان سے اِستعاذہ( پناہ مانگنے) کی چھ (۶) دعائیں
55:31 چھٹا ذکر، خشوع و خضوع کے ساتھ اللہ کے سامنے گڑگڑانا
57:54 اظہارِ اِخبات پر مشتمل دعاؤوں سے متعلق علمی قاعدہ؛ دو قسم کی دعائیں اور ان کے مقاصد و اہداف
دعاؤں سے متعلق احادیث ِنبویہ ﷺ کی تشریح
1:05:27 (1) دعا مانگنا ہی اصل عبادت ہے (الدُّعاء ھو العبادۃ) کا راز: عبادت کی اصل بنیاد انسان کا اللہ تعالیٰ کے حضور پوری عظمت اور تعظیم کے ساتھ مستغرق ہو جانا
1:06:31 (2) اللہ سے اُس کا فضل مانگنا اور صبر کے ساتھ کشادگی کا انتظار کرنا ، سب سے بہترین عبادت (أفضل العبادة انتظار الفرج الخ) کی تشریح: اللہ کی رحمت کو اپنی طرف کھینچنے میں انسان کی زور دار ہمت‘ عبادت کی تاثیر سے بھی زیادہ مؤثر
1:08:14 (3) اللہ کا ہر مانگی گئی چیز عطا کرنا ، برائی دور کرنا البتہ گناہ اور قطع رحمی کی دعا قبول نہیں ہوتی (ما من أحد يدعو بدعاء إلا أتاه الله تعالى ما سأل الخ) کی وضاحت: عالم مثال سے زمین کی طرف کسی چیز کے ظاہر ہونے کے دو طریقے، طبیعی طریقہ اور غیر طبیعی طریقہ ، نیز غیر طبیعی طریقۂ کار کے مطابق اللہ کی رحمت کا کسی مصیبت کو دور کرنا
1:13:57 (4) دعا ، پختہ عزم ، قوی ہمت اور پوری توجہ سے مانگنی چاہیے۔ (إذا دعا أحدكم فلا يقل: اللهم اغفر لي إن شئت الخ) کی تشریح: دعا کی اصل روح اور اُس کا بنیادی راز
1:17:28 سوال کا جواب
1:19:32 (5) قضاء نہیں ٹلتی، مگر یہ کہ دعا مانگی جائے۔ (لا يرد القضاء إلا الدعاء) کی اہم توضیح: ’’قضا‘‘ میں محو و اثبات ممکن (تقدیرِ غیرمُبرم) لیکن بنیادی آئینی فریم (تقدیر مُبرم، لوح محفوظ) میں تبدیلی نہیں ہوتی تو دعا، قضا بدل سکتی ہے، لیکن تقدیر مبرم لوحِ محفوظ (اُم الکتاب) نہیں بدل سکتی۔
1:28:57 (6) بے شک دعا ہر صورت میں نفع دیتی ہے۔ (أن الدعاء ينفع بما نزل ومما لم ينزل) کی تشریح: مصیبت اترنے سے پہلے اور نازل ہونے کے بعد دعا کا اہم کردار
1:30:47 (7) آسانی اور خوش حالی میں بھی اللہ سے کثرت سے دُعا مانگنے کا حکم (من سره أن يستجيب الله له عند الشدائد فليكثر الدعاء في الرخاء) کا راز
1:31:55 (8) آپ ﷺ کا دعا مانگتے وقت اپنے دونوں ہاتھ بلند کرنا اور دُعا کے بعد دونوں ہاتھ اپنے چہرے پر پھیرنے کا معمول ، بنیادی حکمت: رغبت و شوق اور بدن کی کیفیت و تنبیہ
1:33:17 (9) جس آدمی کے لیے دعا مانگنے کا دروازہ کھول دیا گیا تو اُس کے لیے رحمت کے دروازے بھی کھول دیے گئے، (من فتح له باب من الدعاء فتحت له أبواب الرحمة) کی توضیح
1:36:02 دعائیں قبول ہونے کے آٹھ مواقع اور مقامات کی نشان دہی: علمی قاعدہ
1:41:24 نبی اکرم ﷺ کی مخصوص دعاؤں سے متعلق احادیثِ نبویہؐ کی تشریح اور بنیادی راز
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 143 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 02 حصہ چہارم | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 143
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 02 (حصہ چہارم)
اَخلاق کی درستگی کے بقیہ اذکار؛ اللہ پر توکل و اعتماد ، استغفار کرنا ، اللہ کے نام سے برکت حاصل کرنا اور نبی اکرم ﷺ پر درود و سلام بھیجنا
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 23 ؍ جون 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:13 سابقہ دروس کا خلاصہ
0:58 ساتواں ذکر، اللہ پر توکل و اعتماد؛ معنی و مفہوم ، بنیادی روح اور توکل کا اعلی مقام پیدا کرنے والی آیت (وهو القاهر فوق عباده ويرسل عليكم حفظة)
17:20 توکل کے حصول کے لیے نبی اکرم ﷺ کے مسنون اذکار اور دعائیں
28:01 آٹھواں ذکر، استغفار کرنا: روحِ استغفار کی حقیقت کے چند پہلو
33:54 گناہوں کے حصار کو توڑنے اور مٹانے کے تین ذرائع
42:11 استغفار کی دعائیں
44:57 جامع ترین دعاء استغفار (سید الاستغفار)
46:42 استغفار کے باب میں اہم ترین روایت؛ نبی معصومﷺ کے قلب مبارک پر "غین" کا آنا اور آپؐ کا اسے استغفار سے دور کرنا (إنه ليغان على قلبي، وإني لأستغفر الله تعالى في اليوم مائة مرة ) میں "غین" کی حقیقت (شاہ صاحبؒ کا منفرد نکتۂ نظر)
54:47 اندازے اور تخمین کی بنیاد پر فیصلہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ ذوق اور وجدان کی مدد سے ہونا چاہیے نیز ذوق اور وجدان کی تعریف
1:03:33 نوواں ذکر، اللہ کے نام سے برکت حاصل کرنا اور اس کا راز؛ ننانوے اسمائے الہی
1:08:28 حدیث (إن لله تسعة وتسعين اسما مائة إلا واحدا من أحصاها دخل الجنة ) ننانوے اسمائے الہی اور فضیلت کے اسباب
1:10:1 اسمِ اعظم کی تعریف اور حقیقت ( جامعیتِ تجلیات)
1:13:25 حدیث کی رو سے اسمِ اعظم کے مصداق اسمائے الہی
1:15:56 دسواں ذکر، نبی اکرم ﷺ پر درود و سلام بھیجنا اور اس کے اسرار و رموز؛ ارواحِ مقربین کی طرف متوجہ ہونا
1:21:41 نبی اکرم ﷺ کا ذکر عظمت کے ساتھ کرنا اور اللہ تعالیٰ سے اُن کے لیے خیر طلب کرنا‘ اللہ کی طرف متوجہ ہونے کا بڑا بہترین طریقہ
1:23:56 کاملین کی ارواح سے فیض حاصل کرنے کا طریقہ نیز نبی اکرمؐ کے روحانی انوارات کا فیضان
1:29:40 شاہ صاحبؒ کا سن ۱۱۴۴ھ میں مدینہ منورہ میں روضہ رسول اللہ ﷺ پر اس بات کا مشاہدہ
1:30:37 حدیث: میری قبر کی زیارت کو عید (میلہ) مت بنانا (لا تجعلوا زيارة قبري عيدا) میں تحریف روکنا مقصود
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 144 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 02 آخری حصہ | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 144
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 02 (آخری حصہ)
اَخلاق کی درستگی کے اَذکار کے اوقات کا تعین نیز حضور ﷺ سے مروی مسنون دعاؤوں کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 30؍ جون 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 باب کی سابقہ مباحث کا اجمالی جائزہ اور اَذکار کے اوقات کا تعین ضروری
1:57 علمی قاعدہ: ذکر اذکار کے لیے اوقات کی اہمیت
7:37 خاص وقت کا تعین کرنے کے تین اہم پہلو؛ مخصوص اَوقات یا خاص اَسباب و حالات یا چاند کے طلوع ہونے کا وقت
19:58 مخصوص اَوقات میں ذکر اَذکار کے فضائل اور دنیا و آخرت میں اثرات و نتائج: چار عمدہ ترین امور
22:36 صبح ، شام اور سونے کے وقت کے اَذکار (صفتِ احسان حاصل کرنے والے کے لیے وظائف)
24:10 صبح و شام کے گیارہ اَذکار
34:46 رات سونے کے وقت کے گیارہ اَذکار
48:20 مختلف اَوقات اور پیش آمدہ حالات کی دعائیں
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 145 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 03 حصہ اول | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 145
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 03 (حصہ اول)
بقیہ مباحثِ احسان و سلوک؛
اِخبات الی اللہ کے حصول کے لیے غور و فکر کی حالت پیدا کرنے میں تلاوتِ قرآنِ حکیم کا کردار
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 07؍ جولائی 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:16 پہلے دو اَبواب کا خلاصہ اور اس باب سے ربط
2:58 چار اَخلاق (طہارت، اِخبات، سماحت، عدالت) کے حصول کے اسباب ، رکاوٹیں ، علامتیں اور طریقوں سے متعلق اصولی و علمی قاعدہ
5:50 1۔ اِخبات الی اللہ کی حقیقت ، اس کے حصول کے اَسباب اور طریقۂ کار ( تفکر اور غور و فکر کی حالت)
18:09 غور و فکر اور تفکر کی پانچ قسمیں ، پہلی قسم: ذاتِ باری تعالی میں تفکر ممنوع
20:56 دوسری قسم: صفاتِ باری تعالی میں غور و فکر کرنا ، اس کے دلائل نیز اس کا طریقۂ کار ، مراقبه کرنا ہے۔
38:01 تیسری قسم: اللہ کے کائنات میں جاری واضح اور غالب افعال میں غور و فکر کرنا، دلائل اور طریقۂ کار
41:03 چوتھی قسم: قوموں کی عروج و زوال کی تاریخ اور واقعات میں تفکرو تدبر کے اسباب اور طریقۂ کار
44:10 پانچویں قسم: موت اور اس کے بعد پیش آمدہ حالات پر غور و فکر کرنا
46:36 انسان کے دل و دماغ کے نقوش و تصورات میں آخری دو قسموں کا بڑا کردار
48:25 عام لوگوں کے لیے تفکر و غور و فکر کی تمام انواع کی روح پر مشتمل اَشباح و اَشکال متعین کرنا ضروری
51:59 اِخبات الی اللہ کے لیے تفکر کی چاروں انواع کا جامع نظام، تلاوتِ قرآن حکیم اور صحیح ترین احادیث کا مطالعہ
55:51 حکمت کے تقاضے کے مطابق تلاوتِ قرآن حکیم کی ترغیب نیز مختلف سورتوں اور آیات کے فضائل کے نکات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 146 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 03 حصہ دوم | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 146
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 03 (حصہ دوم)
بقیہ مباحثِ احسان و سلوک؛ چار بنیادی اَخلاق حاصل کرنے کے طریقے
سماحت و عدالت کے اخلاق سے آراستگی: اسباب ، موانع اور علامات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 14؍ جولائی 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19سابقہ درس کا خلاصہ
2:13 اِخبات الی اللہ کے حصول کے لیے، تفکر و تدبر کی حامل آٹھ (۸) احادیثِ قدسیہ کا مطالعہ
21:39 ہر انسانی عمل کی نیت ، اس کی روح اور عبادت کی ظاہری شکل و صورت اس کا جسم ہے (علمی قاعدہ)
27:39 نیت کی حقیقت؛ یہ ہے کہ وہ ایسا باطنی معنی ہے جو انسان کو عمل پر اکسائے۔
32:10 ریا کاری ، سُمعَہ ، جاہ پرستی اور غرور و تکبر کی حرمت کی وجہ : نیت کی خرابی (دو حدیثوں سے استدلال)
37:20 ریا کاری ، حدیث کی نوعیت کی روشنی میں شرکِ خفی
38:02 ریا کاری سے متعلق احادیث میں تطبیق
44:53 خُلقِ سماحت و عدالت کے اسباب ، موانع اور علامات
47:23 انبیاء کرام کے علوم کا دار و مدار ، سماحت و عدالت کے امور کو جمع کرنا
50:15 حُسنِ خُلق : عدالت و سماحت کے تمام امور کا جامع
53:56 خُلقِ اخبات ، سماحت و عدالت کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ ، زبان کی آفت
58:11 زبان کی آفاتوں کی چھ اقسام
1:09:23 سماحت کے ذیلی اَخلاق میں پہلی قسم "زہد" کی حقیقت اور احادیث کی روشنی میں وضاحت
1:18:43 دوسری قسم "قناعت" کی تعریف اور روایات کے تناظر میں توضیح و تشریح
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 147 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 03 آخری حصہ | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 147
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 03 (آخری حصہ)
بقیہ مباحثِ احسان و سلوک؛ چار بنیادی اَخلاق حاصل کرنے کے طریقے
سماحت و عدالت کے اخلاق سے آراستگی سے متعلق بقیہ اقسام کی توضیح و تشریح
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 28؍ جولائی2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:14 سابقہ درس کا خلاصہ (البدورِ البازغہ کی روشنی میں سماحت کی تعریف)
5:23 سماحت کے ذیلی اَخلاق میں تیسری قسم "جُود و سخاوت" کی حقیقت اور اس مضمون کی احادیث کا مطالعہ
20:53 چوتھی قسم "قصرُ الأمل (امیدوں کی کمی)" کی حدیثوں کی روشنی میں حقیقت اور لا محدود خواہشات ختم کرنے کا علاج نیز موت کی تمنا کرنے کی ممانعت
36:11 پانچویں قسم "تواضع و انکساری" کی حقیقت و ماہیت؛ احادیث کے تناظر میں تواضع و کِبر کی توضیح و تشریح
45:13 چھٹی قسم "حِلم و بُردباری، ٹھہراؤ اور رفاقت و نرمی" کا معنی و مفہوم اور ان کے متضاد بد اخلاقیوں کا نبویؐ ارشادات کی روشنی تحلیل و تجزیہ
50:15 ساتویں قسم "صبر" کی تعریف اور بے صبرے پن کی حقیقت نیز قرآن و حدیث میں صبر کرنے والوں کا اجر و ثواب
56:42 نبی اکرمﷺ کے فرامین میں "ملکۂ عدالت" کے پیدا کرنے اور اس کے بڑے بڑے ابواب پر تنبہ، نیز چھتیس (۳۶) احادیث کی روشنی میں اہم اقسام ( گھر، محلہ، شہر اور ملت والوں سے عدل و انصاف) کی وضاحت کے مظاہر
1:29:49 باب کی مباحث کا لُبِّ لباب اور حاصلِ کلام
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 148 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 حصہ اول | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 148
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 ( حصہ اول)
سلوک الی اللہ کے راستے کے مقامات و اَحوال:
انسان کے تین لطائف (عقل، قلب اور نفس) کی حقیقت اور دلائل نقلی و عقلی سے ان کا ثبوت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 04؍ اگست 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:16 علم السلوک و الاحسان کی اہم بحث: سلوک الی اللہ کے راستے کے مقامات و اَحوال (باب کا خلاصہ)
1:08 صفتِ احسان کے ثمرات و لازمی نتائج: مقامات و اَحوال کی تعریف و تشریح
1:59 مقامات و اَحوال سے متعلق اَحادیث کی فہم، دو مقدمات پر موقوف؛ شاہ صاحبؒ کا اس باب میں منفرد علمی کارنامہ
14:42 پہلا مقدمہ: انسان کے تین لطائف (عقل، قلب اور نفس) اور نیز چار پہلؤوں (دلائل نقلی و عقلی، تجربہ اور عقلاء کا اتفاق) سے ثابت شدہ
17:51 نقل (قرآن و حدیث) سے تینوں لطائف کے ثبوت پر دلائل
26:43 عقل، قلب اور نفس کی تعریف
31:14 عقل سے بھی لطائفِ ثلاثہ کے ثابت شدہ؛ تین اعضائے رئیسه ، قوتوں کا نظام و افعال کی بنیاد پر امور سرانجام دینے کی تفصيلات
49:23 انسان کے اِدراکات و احساسات و افعال کی حالتیں اور مراکز
57:12 اعضائے رئیسہ ہی تین لطائف اور ایک دوسرے کے مُعاوِن اور مربوط نظام کا حصہ؛ مزید عقلی دلائل
1:06:44 حکمتِ عملی کی ایک مثال سے ہر لطیفے کی امتیازی حیثیت کا تعین
1:12:28 بحث کا خلاصہ؛ تینوں لطائف سے بحث کرنا ہی دراصل علم الاحسان کی بحث کا مدار
1:13:57 قلب کے تیرہ (۱۳) صفات و اَفعال
1:16:50 عقل کے اوصاف و اَفعال
1:19:03 نفس کے صفات و اَفعال
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 150 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 حصہ سوم | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 150
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 ( حصہ سوم)
عقل سے متعلق تمام مقامات و اَحوال کی جڑ : یقین کی کیفیت ،
مقامِ یقین سے پھوٹنے والے ذیلی شعبے؛ مقام "شکر" تا مقام "صِدّیقیت و محدَّثیت" اور ان کی حقیقت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 18؍اگست 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 باب کی سابقہ مباحث کا خلاصہ
4:54 عقل سے متعلق تمام احوال و مقامات کی جڑ یقین کی کیفیت (علم کا منتہائے مقصود )
8:17 مقامِ یقین سے پھوٹنے والے ذیلی شعبے
11:44 مقامِ یقین کا ثبوت " اليقين الإيمان كله" اور "واقسم لنا من اليقين ما تهون به علينا مصائب الدنيا "
15:17 یقین کا مفہوم؛ مسئلہ تقدیر و معاد پر ایمان و یقین رکھنا اور عقل کا ان کی فهم سے لبریز ہونا
19:44 "یقین ہی مکمل ایمان" کا مطلب اور بنیادی وجہ
32:29 کامل یقین پیدا ہونے کے بعد فقر و مالداری اور عزت و ذلت کے حالات اسے بدل نہیں سکتے!
33:53 یقین سے پھوٹنے والے شعبوں میں سے پہلا مقام "شکر"کی حقیقت ، حدیث سے استدلال اور معنی و مفہوم
47:25 مقامِ شکر کی تکمیل؛ عمر بھر کی تمام نعمتوں کا استحضار اور ان کا شکریہ ادا کرنا، حدیثِ عمر رضی اللّٰہ عنہ سے استدلال
55:08 یقین کا دوسرا مقام "توکل" کی تعریف، حدیثِ نبوی سے ثبوت، بغیر حساب کے جنت میں جانے کا مطلب
1:06:49 یقین کا تیسرا مقام "ہیبت و جلال" اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے قلب کی حالت سے استدلال
1:10:42 یقین کا چوتھا مقام "حسنِ ظن" کی حقیقت، حدیث سے استدلال
1:17:45 یقین کا پانچواں مقام "تفرید" کی تعریف، حدیث میں مفرِّدون کی وضاحت
1:26:19 یقین کا چھٹا مقام "اِخلاص" کا مفہوم اور اس کے مستدلات
1:29:40 یقین کا ساتواں مقام "توحید" اور اس کے تین مراتب
1:35:22 یقین کا آٹھواں مقام "صِدّیقیت و محدَّثیت" کی حقیقت ، عقل و عمل میں انبیاؑء سے مشابہت اور آیت قرآنی سے استدلال
1:40:18 "صِدّیق و محدَّث" کا فرق
1:51:28 "صِدّیق" کی علامات
1:54:30 "محدَّث" کی مزید وضاحت اور اس کی خصوصیت
2:01:28 مقام "صِدّیقیت" پر فائز، خلافت کاسب سے پہلے حقدار، اس کی توجیہ و دلائل
2:10:10 "صِدّیق" کے بعد خلیفہ بننے کا سب سے زیادہ اہل، "محدَّث"
2:12:39 "صِدّیقیت و محدَّثیت" کا مقام مشائخ کے سلاسل میں بھی پایا جاتا ہے۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 149 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 حصہ دوم | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 149
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (حصہ دوم)
لطائف؛ قلب، نفس اور عقل کا تجربات سے ثبوت اور عقلاء کا اتفاق نیز مقامات اور اَحوال بننے کا عمل
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 11؍ اگست 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:16 سابقہ درس کی مباحث کا ما حصل اور زیرِ مطالعه بحث سے ربط
3:12 لطائف (عقل، قلب اور نفس) کا انسانوں کے مختلف اَحوال و اُمور کے تجربات سے ثبوت
19:21 چار انسان؛ پہلا درندوں سے مشابہت رکھنے والا، دوسرا جانوروں کے مُشابہ، تیسرا فرشتوں کی صفات کا حامل اور چوتھا صاحبِ مروءت اور بلند ہمتوں والا
20:09 صاحبِ بصیرت شخص، انسانوں کے اَحوال و اُمور کی اساس پر لطائفِ ثلاثہ کو ثابت کرنے لیے مجبور و مضطر
22:05 لطائف (عقل، قلب اور نفس) کی تہذیب پر دنیا بھر کی ملتوں کے عقل مندوں کا اتفاق نیز فلاسفہ کے ہاں ان کے نام اور شاہ صاحبؒ کا تحلیل و تجزیہ
29:03 حقائقِ کائنات پر غور و فکر کرنے صوفیاء کے ہاں تین لطائف کے ساتھ ساتھ "روح" اور "سِرّ" کا بڑے اہتمام سے تذکرہ
30:09 صوفیا کے ہاں دو لطیفے؛ "روح" اور "سِرّ" کے اضافے پر شاہ صاحبؒ کا منفرد منطقی تبصرہ
33:44 قلب اور اس کی ترقی یافتہ شکل "روح" کے اوصاف: شوق ، وجدانی ادراک ، انس و محبت اور کشش
35:14 عقل اور اس کی ترقی یافتہ شکل "سِرّ" کی صفات: یقین و توحیدِ باری تعالی وغیرہ
38:25 شریعت کا کل نوعِ انسانیت کے پیمانے کے مطابق نزول، ان دو لطائف سے بحث اس کا دائرہ کار نہیں
41:24 تین لطائف کے ملنے سے حالات اور مقامات کیسے وجود میں آتے ہیں؟ دوسرے مقدمے میں اس سوال کا جواب
43:15 جسمانی و نوعی اعتبار سے معیاری و کامل انسان "رجلِ عتیک" معیار اور رہنما
50:13 جانور میں بھی یہ تین لطائف لیکن اس کی عقل پر قلب یا نفس کا غلبہ ، آیتِ قرآنی سے اس فرق کی وضاحت
53:37 "رجلِ عتیک" کی عقل کے مختلف درجات ، نبی کی بعثت کے اہداف اور تین لطائف کی تہذیب سے مقامات اور احوال بننے کا عمل
1:07:00 عقل کے پانچ مقامات؛ یقین ، توکل ، شکر ، رضا اور توحید
1:12:25 قلب کے تین مقامات؛ محبتِ الہی ، اس کے عذاب کا ڈر اور اِنعامات کی اُمید
1:14:06 نفس کے دو مقامات؛ توبہ اور زہد و اجتہاد (جدوجہد و کوشش)
1:14:49 علمِ احسان و سلوک میں یہی کل دس مقامات کی تہذیب مقصود
1:15:51 مقامات صرف دس نہیں ، مزید بے شمار ذیلی اقسام، لیکن اَحوال، نشے و خواب کی مانند
1:16:53 مقامات پر تمہیدی گفتگو کے بعد اصل بحث کی تفصیلات پر گفتگو اگلے اسباق میں ہو گی۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 151 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 حصہ چہارم | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 151
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 ( حصہ چہارم)
عقل سے متعلق چھ اَحوال
پہلی قسم؛ تجلی کی حقیقت ، اس کی اقسام ، احادیث کی روشنی میں نیز عقل کے حالات کی دیگر پانچ اقسام کی توضیح
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 25؍اگست 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:12 سابقہ درس کا خلاصہ اور زیرِ نظر مباحث سے ربط؛ عقل کے چھ حالات
5:28 (۱) عقل کے احوال کی پہلی قسم: "تجلی" اور اس کی حقیقت؛ تجلی ایسی مخلوق ، جو خالق کے اَوصاف اور خالق و مخلوق کے رشتے کو واضح کرتی ہے۔
11:13 روحِ انسانی میں پوری کائنات (شخصِ اکبر) کا مکمل ڈیٹا موجود ، نیز نکتہ نورانی کی وضاحت اور درجات
15:35 انسان کے وصولُ الی اللہ کے لیے جو نورانی نظام متعین ہے ، اس کے بغیر معرفتِ الہی کا حُصول ممکن نہیں ، اولیاء اللہ کی مثالیں
19:31 تجلی کی عبقات سے مزید وضاحت؛ ذاتِ باری تعالی کے اسماء و صفات اور افعال جس مخلوق کے ساتھ جڑ گئے ، وہ خالق کے اعتبار سے تجلی اور مخلوق کے اعتبار سے شعائر کہلاتے ہیں۔
23:09تجلی کا تعلق عقل سے ہے ، نہ کہ قلب سے ، صاحب حاشیہ کا علمی مغالطه اور اشتباه
24:25 تجلی کی اصطلاح "فَلَمَّا تَجَلَّى رَبُّهُ لِلْجَبَلِ جَعَلَهُ دَكًّا وَخَرَّ مُوسَى صَعِقًا" {الأعراف:143} سے ماخوذ نیز تجلی کی مباحث پر لمحات، سطعات اور تفہیماتِ الہیہ میں شاہ صاحبؒ کی جامع گفتگو
25:29 مشہور صوفی بزرگ ، حضرت سہل تستریؒ کے قول سے تجلی کی وضاحت
26:09 تین اقسام: ۱۔ تجلیِ ذات الہٰی (ذاتِ باری تعالی کا مکاشفہ) ، ۲۔ تجلیِ صفاتِ الذات (مقاماتِ نور) ، ۳۔ تجلیِ حکم الذات (ذاتِ باری تعالی کا حکم و فیصلہ)
28:09 شاہ صاحبؒ کا حضرت سہل تستریؒ کے قول کی مزید وضاحت اور چار قسموں کا تعین
28:38 تجلیِ ذاتی (ذاتِ باری تعالی کا مکاشفه) کی مزید توضیح؛ حق الیقین کا غلبہ اور حدیث سے استدلال
31:42 مشاهدة العَیان (ذاتِ باری تعالی کا عیاناً مشاہدہ) آخرت میں ہوگا۔
34:20 تجلیِ صفاتِ الذات (مقاماتِ نور) کی شاہ صاحبؒ نے دو قسمیں بنائی ہیں۔
34:37 پہلی قسم: تجلی صفاتِ ذات میں اَفعال کا مراقبه و استحضار
ا۔ فعل و کمال سے اللہ کی اس صفت تک پہنچنا جس کا انسان مظہر ہے۔
ب۔ اللہ کی قدرت کا غلبہ اور اسباب کا نظروں سے اوجھل ہو جانا
ج۔ خوف و تسبُّب کا خاتمہ اورعلمِ الہی کا غلبہ
د۔ ایسے انسان پر خشوع و خضوع کے ساتھ رعب و دہشتِ الہی طاری
40:39 "أن تعبد الله كأنك تراه" تجلی ذاتی کا مکاشفہ اور " فإن لم تكن تراه فإنه يراك" تجلیِ صفاتی میں افعال اللہ کے مکاشفے پر حدیث سے ثبوت
41:17 ہر آدمی کا نکتۂ نورانی ، ذات کی تجلی تک رسائی نہیں رکھتا، حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ کء قول سے وضاحت
45:38 پہلی قسم کے مواضعِ نورِ الہی کی وضاحت اور مولانا سندھیؒ کی عمدہ تشریح
49:59 تجلیِ صفاتِ الذات کی دوسری قسم؛ بغیر اسباب پر صرفِ نظر کیے بغیر ، اللہ کی صفات سے افعال تک پہنچنے کا مراقبہ کرنا
51:16 اس قسم کے مواضعِ نور
52:01 پہلی قسم میں اَفعال کے مشاہدے سے صفات تک پہنچنا جبکہ دوسری قسم میں صفات کے مشاہدے سے افعال تک رسائی؛ حضرت سندھیؒ کی دونوں قسموں کے فرق کی وضاحت
52:52 تجلیِ آخرت کا معنی و مفہوم (تجلی حکم الذات)؛ دنیا میں اپنی بصیرت کی آنکھ سے سزا و جزا کا معائنہ کرنا
53:59 پہلی قسم (تجلیِ ذاتی) کی حضرت عبداللہ بن عمرؓ کے قول سے ثابت
56:46 تجلیِ ذاتی میں انہماک کی حالت غیبت اور فنا فی اللہ کی قسم اور اس کی دلیل
57:15 ہر لطیفہ (عقل و قلب و نفس) کی غیبت و فنا کی حالت
1:00:28 دوسری قسم (تجلیِ اَفعالی) کی حضرت ابوبکر صدیقؓ اور دیگر صحابہ کرامؓ کے اقوال سے مثال
1:05:04 تیسری قسم (تجلی صفاتی) کی مثالیں؛ انصاری صحابیؓ کا مواضعِ نور کا مشاہدہ، اندھیری رات میں دو صحابیوں کے آگے آگے چراغ کی روشنی اور نجاشی کی قبر میں نور کا مشاہدہ
1:09:23 چوتھی قسم (آخرت کی تجلی کا دنیا میں مشاہدہ)؛ حضرت حنظلہؓ کے قول سے استدلال نیز احوال دائمی نہیں ہوتے
1:15:44 دوسری مثال؛ حضرت عبداللہ بن عمرؓ کا خواب میں جنت و جہنم کا مشاہدہ
1:18:46 (۲) عقل کے اَحوال کی دوسری قسم: "فراستِ صادقہ" کی تعریف اور حدیث سے ثبوت
1:21:09 (۳) عقل کے اَحوال کی تیسری قسم: "سچا خواب" اور نبی اکرم ﷺ کا سالکین کے خوابات کی تعبیر بیان کرنے پر خصوصی توجہ نیز سچے خوابوں کی نو قسمیں
1:28:39 (۴) عقل کے اَحوال کی چوتھی قسم: "مناجات کی مٹھاس کا پانا اور حدیثِ نفس (اپنے آپ سے باتیں کرنا) ختم ہو جائے" حدیث سے استدلال
1:29:47 (۵) عقل کے اَحوال کی پانچویں قسم: "اپنا مُحاسبہ کرنا" حدیث سے ثبوت
1:32:11 (۶) عقل کے اَحوال کی چھٹی قسم: "حیا" اور حضرت عثمان کے قول سے استدلال
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 139 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 01 (حصہ دوم) | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 139
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 01 (حصہ دوم)
انسانیت کے بنیادی اَخلاق کا تیسرا اور چوتھا اصول
’’سماحتِ نفس‘‘ اور ’’ملکۂ عدالت‘‘ کی حقیقت اور معنویت ،مختلف اقسام اور حصول کا طریقہ
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26؍ مئی 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:16 سابقہ در س کا خلاصہ
2:28 انسانیت کے بنیادی اَخلاق میں سے تیسرا اصول ’’سماحتِ نفس‘‘ کی حقیقت اور معنویت
3:35 بهیمیت کے پانچ بنیادی تقاضے:
(۱) محض لذتوں کے حصول کی طلب اور خواہش
(۲) (کسی سے) انتقام لینے کی چاہت اور لذت نیز ضروری اور وقتی انتقام سماحت کے خلاف نہیں
(۳) حد سے زیادہ غضب ناک ہونے کی حالت
(۴) زیر ملکیت مال میں بخل اور کنجوسی سے محبت
(۵) بہت زیادہ مال اکٹھا کرنے کی حرص اور لالچ
(۶) دوسروں کو حقیر سمجھتے ہوئے جاہ و مرتبت حاصل کرنے کی چاہت
13:19 بهیمیت سے مناسبت رکھنے والے اعمال سرانجام دینا؛ سمیح النفس اور غیر سمیح النفس انسان کی حالت اور انجام
26:42 سماحتِ نفس کی اقسام ( مختلف اعتبار سے کئی نام)
27:15 (1) شہوت البطن و الفرج کے بہیمی تقاضوں سے بچنا (عِفّت سے آراستہ ہونا)
29:31 (2) عیش و عشرت اور آرام طلبی کے تقاضے کو چھوڑنا (مجاہدے کی زندگی بسر کرنا)
31:40 (3) مصیبت کے وقت تنگ دلی اور رونے پیٹنے کی حالت سے بچنا (صبر و ضبط اپنانا)
33:41 (4) انتقام کی چاہت کے تقاضے سے بچنا (عَفو و درگزر کرنا)
34:34 (5) مال کی حد سے زیادہ محبت سے بچنا (سخاوت اور قَناعت اختیار کرنا)
36:04 (6) شریعت کے احکامات کی خلاف ورزی سے رکنا (تقویٰ کی صفت پیدا کرنا)
37:29 سماحت کے منافی جامع بات؛ نفس کا اپنے بهیمی تقاضوں اور خیالات کی فرماں برداری کرنے سے بچنا
38:19 صوفیائے کرام کے ہاں سماحت: ١. ’’قطع التّعلّقات الدّنیویّۃ‘‘ (دنیاوی (مفاداتی) تعلقات سے قطع تعلق رہنا)
39:32 ۲۔ ’’فناء عن الخسائس البشریّۃ‘‘ (بشریت کی پست باتوں سے فنا ہوجانا)
40:37 ۳۔ ’’حُرِّیَت‘‘ (دنیا کے جھمیلوں اور خواہشات سے اپنے آپ کو آزاد رکھنا)
42:40 سماحتِ نفس حاصل کرنے کا عمدہ ترین طریقہ؛ تین باتیں
(ا)بُری عادات و اطوار میں مبتلا کرنے والے ماحول سے گریز کرنا
(ب) ہر وقت اپنے دل کو اللہ تبارک و تعالیٰ کے ذکرمیں مشغول رکھنا
(ج) نفس کو عالمِ بالا کی طرف متوجہ رکھنا، جیسا کہ حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہٗ کا قول
48:21 انسانیت کے بنیادی اَخلاق میں سے چوتھا اصول ’’عدالت‘‘
49:09 عدالت کی حقیقت اور معنویت
54:09 عدالت ایک مَلَکہ (راسخ صلاحیت) کا نام اور اس کے ذیلی امور
58:29 مَلَکۂ عدالت کی اصل بنیاد: انسانی نفس کی تربیت ’’افکارِ کُلّیہ‘‘ پر مشتمل ہو نہ کہ انفرادیت او رشخصی مفادات
58:48 (اہم بات) سیاست عند اللہ کی وضاحت؛ کائنات میں اللہ کے جاری نظام کے بنیادی اُمور: (1) انسانی معاملات کے درست نظام کا قیام
59:09 (2) لوگ کا ایک دوسرے کے ساتھ تعاونِ باہمی
1:01:21 (3) افرادِ انسانی کا کسی پر ظلم و ستم نہ ڈھانا
1:02:01 (4) لوگوں کا آپس میں اس طرح کا محبت و تعلق پیداہونا جیسے وہ باہم ایک جسم کی مانند ہوں۔
1:03:17 (5) انسانوں کی نسل کی افزائش، (نسل کشی کا ماحول نہ ہو)
1:03:43 (6) قانون شکن لوگوں کو سزا دہی، عدل و انصاف والوں کی عزت افزائی اور رائج فاسد رسومات اور غلط نظاموں کا خاتمہ
1:04:16 (7) بھلائی پر مبنی سچے اور برحق قوانین کے نظام کا غلبہ
1:05:19 اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا اپنی مخلوق میں اجمالی طور پر ’’قضا‘‘ (فیصلہ) جاری کرنا اور یہ امور مقرب فرشتوں کے سپرد
1:06:27 اس فیصلے (عدل و انصاف کے امور) پر قرآنی آیات کی روشنی میں بنیادی دلائل
1:10:09 کائنات میں عرشِ الہی سے لے کر کرۂ ارض تک ہر سطح کے فرشتوں کے نورانی اور صاف شفاف پردے اور اعمالِ صالحہ کرنے انسانوں پر نورانیت کے اثرات
1:13:06 ظالمانہ اعمال کرنے والوں پر غضبِ الہی، فرشتوں کی لعنت اور ظلمت کے پردوں کا گھیراؤ
1:15:23 خُلقِ عدالت کی اقسام اور ملکہ عدالت کا اظہار
1:15:40 ۱. ذاتی شخصیت اور وضع قطع میں "ادب" کہلاتا ہے
1:18:22 ۲۔ مالی حصول اور خرچ میں "کفایتِ شعاری" کہلاتا ہے
1:19:31 ۳۔ گھریلو نظم و نسق میں اظہار"حریت و آزادی" کہلاتا ہے
1:21:11 ۴۔ ملکی نظم و نسق میں اظہار "سیاست" کہا جاتا ہے
1:21:25 ۵۔ بھائیوں اور دوستوں کے ساتھ رہن سہن میں خیر خواہی "حسن المحاضرہ (اچھی معاشرت) کہلاتا ہے
1:21:53 خُلقِ عدالت حاصل کرنے کا بہترین طریقہ
1:24:45 سماحت و عدالت کا به ظاہر ٹکراؤ اور عام انسانوں کی انتہاء پسندی
1:30:21 انبیاء علیهم السلام نے دونوں کا باہمی تعلق سمجھایا (سماحت کی تکمیل عدالت کے بغیر ممکن نہیں)
1:32:38 چاروں اخلاق کی تمام شرائع میں اہمیت اور اعتبار
1:33:39 فرشتوں کے مزاج کے موافق اچھے اعمال اور شیطانوں کے مزاج کے مطابق ان اخلاق کے متضاد افعال
1:38:35 اصولِ اخلاق کے بعد صفتِ احسان پیدا کرنے کے لیے اَذکار کی تفصیلات کا ذکر اگلے ابواب میں
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
8
views
حجۃ اللہ البالغہ | 152 | مقاماتِ قلب کی حقیقت و دلائل نقلیہ سے وضاحت | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 152
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منہج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (حصہ پنجم)
مقاماتِ قلب: جمعِ ہمت اور اس کے خواص و احوال ، شہید اور حواری کی حقیقت اور دلائل نقلیہ سے وضاحت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 01 ؍ ستمبر2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:20 عقل کے مقامات و احوال کی تکمیل کے بعد قلب کے مقامات کی حقیقت اور ان سے متعلق احادیث کا بیان
1:45 قلب کا پہلا مقام، "الجمع" (خیالات کے مجموعے سے دل کا پختہ ارادہ باندھنا) اور ارادے کا مقصد، اللہ کی ملاقات اور اس کی خوشنودی
8:21 سالک کا بنیادی قصد و اراده آخرت ہو ، دنیا اس مقصد کے حصول کا وسیلہ و ذریعہ اور متاع ہے۔
13:58 جمعِ ہمت کے لیے صوفیاء کی اصطلاح "ارادہ" ، نیز خوشی و غمی عارضی کیفیت
18:14 انسان کا کسی چیز کے لیے اپنی تمام قوتوں کو ایک پیج پر لانا، ہمت کہلاتا ہے، اور یہی اس چیز کی دلی محبت کا باعث بنتا ہے۔
22:42 حدیث: اللہ کے ساتھ انسان کا "جمعِ ہمت" اس کی محبت پیدا کرنے کا ذریعہ نیز منتشر خیالات والے کی اللہ کو کوئی پراہ نہیں، (من جعل همه هما واحدا هم الآخرة كفاه الله همه الخ) سے ثبوت
26:08 حدیث کی تشریح: انسان کی ہمت کی خاصیت
27:23 ۱۔ جمعِ ہمت اور خیالات کنٹرول کرنے کے مقام کا حاصل ہونا ، سالک کے دل میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت پیدا کرنے کا ذریعہ
31:04 ۲۔ محبت سے مراد ، اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف ایسی کشش کی حالت ، جیسا کہ کسی شدید پیاسے و بھوکے کو پانی اور روٹی کی تلاش کے لیے ہوتی ہے۔
34:19 ۳۔ محبت کا لازمی نتیجہ تین چیزیں پیدا ہونا
43:29 اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے حُبِّ خاص بھی قلب کا مقام ، چار احادیث سے استدلال
45:53 ان چار حدیثوں میں محبت کی حقیقت؛ یقین کی لذت کا پہلے عقل پر ، پھر قلب اور نفس پر غالب آنا
50:33 خاص محبت کی علامت، بندے کی اللہ سے محبت کی نوعیت
52:01 محبت کے خاص آثار ، حضرت ابو بکر صدیقؓ کا قول
59:06 اللہ کا اپنے بندے سے محبت کرنا، اس کی حقیقت نیز اس محبت کا صلہ و ثمرہ ، مقامِ ولایت کا حصول
59:32 مقامِ محبتِ خاصہ کے چار احوال:
59:55 ۱۔اس ولی کے لیے اللہ کی محبت کا اعلان، ملاءِ اعلی و ملاءِ سافل میں محبت کا ظہور اور پھر کرۂ ارض پر مقبولیت کی مثال سے وضاحت
1:05:18 ۲۔ اولیاء اللہ کے دشمنوں کا ذلیل و رسوا ہونا، حدیث سے ثبوت
1:06:40 حدیث کا مفہوم؛ دشمن کو سزا دینے کے لیے کائنات کا نظام متحرک
1:10:00 ۳۔ ایسا شخص مستجاب الدعوات بن جاتا ہے، اس کا راز
1:11:34 صحابہ کرامؓ کی دعاؤوں کی قبولیت کے چند واقعات؛ حضرت سعدؓ پر تین جھوٹے الزامات اور ان کی بددعا
1:18:16 حضرت سعید بن زیدؓ کی اروی بنت اویس کے خلاف بددعا
1:21:37 ۴۔ نفسانی تقاضے ختم ہونا اور اللہ کے ساتھ بقاء کا تعلق پیدا ہونا ، حدیثِ قدسی سے استدلال اور اس کی تشریح
1:25:19 ۵۔ اللہ کے جناب میں کوتاہی پر تنبیہ و خبردار کیا جانا، حضرت ابو بکرؓ اور ان کے مہمانوں کا واقعہ
1:31:38 قلب کے دو اور مقامات؛ "شہید اور حواری" یہ صرف اور صرف انبیاءؑ کے ساتھ مشابہت رکھنے والوں کے ساتھ خاص ہیں۔
1:34:22 "مقامِ شہید اور مقامِ حواری" میں فرق کی جامع توضیح
1:39:24 "شہید اور حواری" کی چند انواع و شعبے؛ امین ، رفیق ، نُجَباء و نُقَباء، نقلی دلائل سے استدلال
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 153 | قلب کے چار اَحوال کا بیان | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 153
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (حصہ ششم)
قلب کے چار اَحوال کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 08 ؍ ستمبر2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:18 سابقہ درس کا خلاصہ اور زیر مطالعہ سبق سے ربط
1:25 قلب کے چار اَحوال میں سے پہلا حال: "السُّکر" نورِ ایمان کا عقل سے قلب میں اترنا اور اسے سرشار کر دینا
7:55 پہلی مثال: حضرت ابو الدرداءؓ کی قلبی حالت "سُکر" کی تھی۔
12:12 سلوک و اِحسان طے کرنے والے کے لیے پہلا مرحلہ "سُکر" کی حالت
13:12 دوسری مثال: حضرت ابو ذر غفاریؓ کا طبعی طور پر مال و دولت کو ناپسند کرنا
17:54 بشری تقاضوں کی اساس پر "سُکر" کی کیفیت ، ظاہری نظام میں قابل قبول نہیں ہوتی۔
19:16 منصورؒ پر "سُکر" کی حالت کا غلبہ ، جبکہ جنیدِ بغدادیؒ "صَحو (جاگنا)" کی حالت میں ، نیز منصورؒ شرعی طور پر معذور
23:09 قلب کا دوسرا حال: "غلبہ" کا مفہوم نیز پہلی قسم کی حقیقت
26:50 غلبے کے داعیہ کی پیدائش قلب میں ہوتی ہے۔
28:24 مومن کے قلب میں ایسا داعیہ و جذبہ پیدا ہونا ممکن ہے ، جو مقاصدِ شریعت کے خلاف ہو ، اس کی چند وجوہات (اہم بات)
33:57 ایسا قلبی داعیہ جو مقاصدِ شریعت کے خلاف ہو ، وہ معتبر نہیں ، حضرت ابو لبابہ بن منذرؓ ، حضرت حاطب بن ابی بلتعهؓ ، حضرت عمرؓ فاروق اور ابو طیبہ کے واقعات سے استدلال
52:10 غلبے کی دوسری اور اعلی قسم (حظیرة القدس اور ملاءِ اعلی سے داعیہ الہیہ کا قلب پر آنا) اس غلبے کی حقیقت نیز فراست و اِلہام اور عزم و اِقبال کی تعریف اور دو مثالوں سے وضاحت:
57:45 پہلی مثال: غزوہ بدر میں حضورﷺ کا دعا مانگنا اور حضرت ابوبکر صدیقؓ کے قلب میں داعیہ الہیہ پیدا ہونا
1:02:25 دوسری مثال: رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی کے نمازِ جنازہ پڑھانے پر عمر فاروقؓ کے قلب میں داعیہ الہیہ پیدا ہونا
1:06:30 حضرت عمر فاروقؓ کے عمل سے داعیے کی دونوں قسموں کی وضاحت ہو گئی ہے۔
1:08:47 قلب کا تیسرا حال: قلب کا ہر حال میں اطاعتِ الہی کو ترجیح دینا، حضرت ابو طلحہ انصاریؓ کا باغ صدقہ کرنے کا واقعہ
1:12:43 قلب کا چوتھا حال: اللہ کے خوف کے غلبے سے رونا اور جسم پر لرزا طاری ہونا، احادیث سے استدلال
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 154 |نفس کےچار مقامات اور دوحالتیں | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 154
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (آخری حصہ)
نفس کےچار مقامات اور دوحالتیں ، نیز مقامات و اَحوال سے متعلق دو علمی قاعدے
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15؍ ستمبر 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 عقل و قلب کے مقامات و اَحوال کے بعد نفس کے مقامات و اَحوال کا بیان
0:41 تین پہلوؤں سے نفس کو مقامات حاصل ہوتے ہیں۔ ( بنیادی بات)
3:10 (۱) نفس : خواہشات و مطالبات کا مرکز . پہلا مقام "توبہ" اور اس کی شرائط
5:24 مقامِ"توبہ" کی حقیقت؛ نورِ ایمانی سے بھرپور عقل ، قلب کی جبلت کا حصہ بن کر زجر، ندامت اور عزم کو نفس پر غالب کرنا، قرآنی آیت سے استدلال
12:27 آیت کی تشریح؛ اللہ کے خوف سے نورِ ایمانی کا عقل سے قلب میں آنا ، نیز خوف کی ابتدا کا محل ، عقل اور انتہا کا مرکز ، قلب ( من خاف) کا مفہوم
15:42 عقل سے نورِ ایمان کے قلب میں آنے کے بعد نفس کو روکنا اور ڈانٹ ڈپٹ کرنا (ونھی النفس) کی تشریح
17:04 مقامِ توبہ نفس کی خواہشات کو مسلسل روکنے ، اِنابتِ الہی اور استغفار کرنے سے پیدا ہوتا ہے، نیز حدیثِ نبویؐ میں اس کی حقیقت و علاج کا ذکر
21:08 "نکتة سوداء" سے مراد بہیمیت کی ظلمت کا قلب پر ظاہر ہونا اور ملکیت کی نورانیت کا چھپ جانا
22:18 "صقالة" وہ روشنی جو نورِ ایمانی سے نفس پر پڑتی ہے، نیز بہیمیت کے غلبے کا نام "رَین"
23:46 جب بھی نفسانی خیال آئے تو نورِ ایمانی اس کو پاش پاش کردے نیز ایک اور حدیث سے توبہ کی حقیقت کی وضاحت
34:00 حدیث میں دو داعی کا ذکر ؛ ۱۔ قرآن و شریعت اور ۲۔ نورِ ایمانی
36:11 بسا اوقات اللہ کی خاص مہربانی سے معصیت و نافرمانی کے درمیان حائل ہونے کے لیے خاص لطیفہ نورانی کا خاص بندوں پر نزول ، جسے قرآن میں "برہانِ ربی" سے تعبیر کیا گیا ہے۔
38:13 مقامِ توبہ کا خلاصہ
39:04 (۲) توبہ کے بعد اس کے ثمرات میں سے نفس کا دوسرا مقام "حیاء" ، اس کا لغوی و شرعی معنی
42:50 سید الطائفه جنید بغدادیؒ اور ذوالنون مصریؒ کے قول سے حیاء کی تشریح
44:19 حدیث میں حیاء کو ایمان سے تعبیر کیا گیا نیز کامل حیاء کے چار معیارات
49:13 طبعی کمزوری حیاء نہیں ، شاه صاحبؒ کی حدیث کی لاجواب توضیح
54:57 (۳) حیاء کے نتیجے میں نفس کا تیسرا مقام "ورع" (پرہیز گاری) تین روایات سے استدلال
59:25 ان روایات کی حقیقت؛ شریعت کے معیارات اور مشتبہ امور چھوڑنا "ورع"
1:04:07 (۴) ورع (پرہیز گاری) کے بعد اگلا مقام "ترک ما لا یعنیه" (فضول اور لغویات کو چھوڑنا) حدیث سے استدلال اور شاہ صاحبؒ کی تشریح
1:08:20 "ترک ما لا یعنیه" کا دوسرا نام ، زہد نیز حدیث سے زہد کی قرار واقعی حقیقت
1:10:45 انسانیت کے دائرے سے ماورا تعمق اور انتہا پسندی زہد نہیں، چند صورتوں سے وضاحت
1:17:12 مجاہدہ کرکے ان مقامات کو حاصل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ (علمی قاعدے سے تشریح)
1:20:45 نیکی و بدی کے خیالات میں ٹکراؤ کی صورت میں نبوی حکمتِ عملی
1:24:56 جبلی و کسبی طور پر نفسِ مطمئنہ والے شخص کا اپنے خیالات پر کنٹرول
1:25:45 نورِ ایمانی سے سرشار عقل کا نفس پرفیضان اور شیطانی خیالات کے خلاف کردار ، قرآنی آیت سے ثبوت
1:26:40 شیطان کا نفس کی شہوت کے سوراخ سے انسانی باطن میں داخل ہونا اور بصیرتِ نورِ ایمانی سے اس کا مقابلہ
1:29:00 آیات کے الفاظ کی وضاحت
1:30:11 نفس کے دو اَحوال میں پہلی حالت؛ نفسانی شہوات سے دور ہونا (الغیبة)
1:32:40 دوسری حالت؛ ایک لمبی مدت تک نفس کھانے پینے کی طرف متوجہ نہ ہو (المحق) جیسے نبی اکرم ﷺ کا صومِ وصال ، لیکن یہ ہر فرد کے لیے نہیں ہے۔
1:36:54 نفس کے مقامات اور اَحوال کے بیان کے بعد دو علمی قاعدے
1:37:34 پہلا علمی قاعدہ: قلب ، عقل اور نفس کے درمیان ہے، مقامات کے تعین میں بعض صوفیا کا تسامح
1:39:56 دوسرا علمی قاعدہ: نورِ ایمانی کے نفس اور قلب کے تقاضوں کے رد کرنے کے صوفیاء کے ہاں چند خاص ناموں کی فہرست
1:44:57 شاہ صاحبؒ کا حجة اللہ البالغہ میں علم الاَخلاق پر اَبواب قائم کرنے کا ارادہ جو پایۂ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔
1:46:15 علم الاحسان اور علم الشرائع کی تکمیل کے بعد معاشیات کا بیان اگلے ابواب میں
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 155 | پیدائش دولت اور معاشیات کے چار بنیادی اصول | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 155
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منہج کی تفصيلات
حصولِ رزق کے طریقۂ کار میں انسانی سماج کے معاشی نظام کا بیان: باب 01 (حصہ اول)
پیدائش دولت سے متعلق معاشیات کے چار بنیادی اصول اور چھ احادیث سے ان کا ثبوت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 22؍ ستمبر2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
👇
0:00 آغاز درس
0:16 معاشی ضروریات کا بندوبست کیے بغیر ، احکامِ شریعت پر عمل اور صفتِ احسان پیدا کرنا ناممکن ، حجة اللہ البالغة کی سابقہ مباحث سے ربط و تعلق
1:36 قسمِ اول میں حکمتِ برّ و اِثم کی اساس پر ارتفاقات زیرِ بحث آئے ، جبکہ قسمِ ثانی میں نبی اکرمؐ کی تعلیمات کی روشنی میں معاشی اصول اور ان کے تشریعی نظام کا بیان
3:34 ابوابِ ابتغائے رزق میں احادیث کی روشنی میں انسانی سماج کے معاشی نظام پر گفتگو
4:37 معاشیات کے چار بنیادی اصول: زمین میں وسائلِ معاش کا بندوبست اور ان سے نفع اٹھانے کی اجازت عامہ (اباحت)
9:40 انسانی نفوس میں حسد و بغض کی وجہ سے وسائلِ معاش میں نزاعات و جھگڑے اور حکمِ الہی
10:55 پہلا اصول: مباح وسائل سے نفع اٹھانے کا حق ایک کے لیے مختص ہونے کے بعد دوسرے کی مزاحمت و مداخلت اور قبضہ کی ممانعت
12:59 کسی چیز کے مخصوص و مختص ہونے کی ممکنہ شکلیں نیز دھوکہ دہی اور فریب کی ممانعت
16:47 مِلکِیت کا مطلب؛ مالک کو دیگر افراد کی نسبت مملوکہ شے سے نفع اٹھانے کا استحقاق
18:02 دوسرا بنیادی اصول (۱) بنی نوع انسان کے اجتماعیت پسند ہونے کے سبب معاشی سرگرمیوں میں تعاونِ باہمی لازمی اور ناگزیر ، نظامِ معیشت کی درستگی کے لیے اللہ کی قضا جاری
20:52 (۲) مفید معاشی سرگرمی میں ہر شخص کا حصہ لینا ، تعاونِ باہمی اور سوسائٹی کے لیے مفید عمل
22:06 معاشی ضروریات میں دوسروں پر بوجھ بننا شریعت کا مقصود نہیں ، البتہ محتاج و مریض کے لیے رخصت
24:32 تیسرا بنیادی اصول ، سوسائٹی کے لیے ترقی یافتہ معیشت کا نظام: شے مخصوص میں ذرائع پیداوار (زراعت و صنعت و تجارت) کے ذریعے بڑھوتری کرنا ضروری ، نیز اشیا میں افادیت کی تین قسمیں
27:23 مال میں اضافے کی پہلی صورت: ۱۔ قدرتی وسائل اکٹھا کرنا ، ۲۔ اموالِ مباحه (قدرتی وسائل) کے ذریعے مال کی نشو و نما کی صورتیں
32:05 زراعت کے عمل سے مال میں اضافے کی بنیادی شرط؛ پیداواری عمل میں فساد پیدا کرنے والی تنگی کی ممانعت
35:05 دوسری صورت: تجارتی عمل کے ذریعے "قدر" پیداکرنا ، اس کی اساس پر تعاونِ باہمی کی چند شکلیں
38:54 مال میں بڑھوتری کی تیسری صورت: صنعت کاری و دستکاری کے ذریعے مال میں نئی افادیت پیدا کرنا
41:19 چوتھا بنیادی اصول: تعاونِ باہمی اور رضامندی کے بغیر مال کی بڑھوتری پر مبنی معاشی نظام کی ممانعت
43:27 شاہ صاحبؒ کا مشہورِ زمانہ اصول؛ مجبور کی رضا مندی حقیقت میں رضا نہیں ، سرمایہ داری نظام کے ظلم پر مبنی اصول (بارگینگ پاور) کا تحلیل و تجزیہ
45:25 سودی لین دین اور جوا ، پسندیدہ معاہدات اور رزق کمانے کے عمدہ اسباب میں سے نہیں، حکمتِ مدنیہ کی اساس پر باطل
46:59 معاشیات کے چار اصولوں کا چھ احادیث سے ثبوت
48:44 (1) حدیث ("من أحيا أرضا ميتة فهي له") سے غیر مملوکہ بنجر زمین آباد کرنا سے ملکیت مختص ہونے کا ثبوت
49:49 بنیادی قاعدہ؛ زمین اور وسائل کا حقیقی مالک اللہ ، انسان کو صرف حقِ انتفاع حاصل اور زمین کو آباد کرنا قبضے کی بنیادی شرط
54:08 شہر اور فنائے شہر (جیسے شاملات) بنجر زمین کے حکم میں نہیں
56:11 زمین کو آباد کرنے والے سے زبردستی زمین نہ چھینی جائے
56:58 ساری روئے زمین در حقیقت مسجد یا سرائے کی مانند
59:11 سوال کا جواب (ملکیت کا معنی و مفہوم)
1:00:34 (2) حدیث ("عاديُّ الأرض لله ورسوله، ثم هي لكم مني" بے آباد زمین اللہ اور اس کے رسول کی) کی تشریح
1:04:36 (3) اللہ اور اس کے رسول کی حمی (جاگیراور سیکورٹی زون) کے علاوہ کسی کو حمی بنانے کی اجازت نہیں، حدیث(لا حمى إلا لله ورسوله) کی وضاحت
1:07:25 اجازت نہ ہونے کی بنیادی وجہ؛ لوگوں کے لیے تنگی اور ظلم کی شکل پیدا ہونا ہے۔
1:10:27 رسول اللہﷺ کوحمی بنانے کی اجازت اور اس خصوصیت کا بنیادی راز
1:17:13 (4) حدیث میں مہزور کے سیلابی پانی کا قضیہ ، حضرت زبیرؓ کی ایک انصاری صحابی سے تنازعہ اور حضور ﷺ کا فیصلہ
1:22:41 حدیث کی اصل حقیقت نیز کالا باغ ڈیم کی بحث میں شرعی رہنمائی
1:29:11 (5) نمک والی زمین (معدن) قومی ملکیت قرار؛ متعلقہ حدیث کی تشریح
1:31:50 (6) حدیث میں لقطہ (راستہ میں گری پڑی شے) ، گم شدہ بکری اور اونٹ سے متعلق سوال اور ان کا حکم
1:35:12 حضرت جابرؓ کی روایت کی روشنی میں گرا پڑا کوڑا ، ڈنڈا اور رسی وغیرہ استعمال کرنے کی اجازت
1:36:24 دونوں حدیثوں کی روشنی میں لقطہ اٹھانے کا حکم نیز شاہ صاحبؒ کا متعلقہ معاشی اصول پر استدلال
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 158 | جوے سے مشابہ تبادلۂ دولت کی مکروہ قسمیں | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 158
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
حصولِ رزق کے طریقہ کار: باب 02 (حصہ دوم)
جوے سے مشابہ تبادلۂ دولت کی ممنوع قسمیں اور مکروہ صورتیں نیز ان کے ناجائز ہونے کی وجوہات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 13؍ اکتوبر2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:17 سابقہ درس کا ما حصل اور باب کی اگلی مباحث سے ربط
2:39 تیسرا علمی قاعدہ: تبادلۂ دولت کی ممنوع قسمیں جن میں جوا اور "میسر" کی معنویت اور مشابہت کا عمل دخل
5:35 ۱) "مزابنہ" میں جوے کی شکل اور معنویت
9:31 ۲) "محاقله" کا عربوں میں رواج اور نبی اکرم ﷺ کی ممانعت نیز "عرایا" میں فقہاء کے اختلاف کی نوعیت
20:03 ۳) بيع الصبرة من التمر (کجھور کے ڈھیر کو اندازے سے بیچنا)
21:38 ۴) "ملامسہ" کی تعریف اور ممانعت کی وجہ
23:52 ۵) "منابذه" کی حرمت
24:33 ۶) "بیع الحصاة" (کنکری پھینک کر خرید وفروخت) کی ممانعت
25:05 آخری چار بیوعات کی ممانعت کا راز نیز مصنوعی حاجت کی اساس پر اشیاء کی خرید و فروخت اسی کے حکم میں
28:04 ۷) "بیع العُربان" کی وضاحت اور حرمت کی وجہ
30:34 ۸) تمر (خشک کجھور) کے بدلے رطب (تازہ کجھور) کی بیع ، نبی اکرم ﷺ کا منع کرنا اور اس کا راز
33:41 ۹) غبن اور جوے پر مشتمل ایک اور ممنوع قسم
36:54 چوتھا علمی قاعدہ: تبادلۂ اشیاء میں کراہت و ناپسندیدگی کی چند وجوہات:
38:23 (1) تبادلۂ اشیاء کا عمل گناہ کا وسیلہ بن جائے، احادیث کی روشنی میں حرمت کی وضاحت
43:12 پاکستان میں ان غیر شرعی بیوعات کو قانونی تحفظ حاصل
46:09 حرام شے کی قیمت بھی ناجائز ، حدیث میں حرمت کی وجہ نیز طوائف کی کمائی، کاہن کی مٹھائی اور "کسبِ زمارہ" کی ممانعت اور حرام کی دو وجوہات
56:13 (2) نجاست و گندگی ملنے کی وجہ سے کراہت کا پیدا ہونا، وضاحت اور ناپسندیدگی کا راز
1:02:54 (3) لڑائی جھگڑے کا احتمال پیدا ہونے کے چار اصول اور چھ مثالوں سے عدمِ جواز کی وضاحت
1:16:29 (4) ایک معاملہ اس شرط پر کرنا کہ اس بنیاد پر دوسرا معاملہ کرنے کا ارادہ ہو، (صفقةٌ فی صفقةٍ)
1:21:20 (5) غیرملکیتی شے آگے بیچنا، اس کی چند صورتیں اور حرمت کی وجوہات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 159 | بقیہ ممنوع قسمیں اور مکروہ صورتوں کا بیان | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 159
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
حصولِ رزق کے طریقہ کار : باب 02 (حصہ سوم)
جوے سے مشابہ تبادلۂ دولت کی بقیہ ممنوع قسمیں اور مکروہ صورتوں کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 27؍ اکتوبر 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:22 چوتھا علمی قاعدہ (تبادلۂ اشیاء میں کراہت) کی پانچ وجوہات کا خلاصہ
3:35 (6) شے کے ضائع ہونے کا خطرہ اور تنازعات پیدا ہونے کے واضح احتمال کی وجہ سے ممانعت
15:22 (7) ملکی نظم و نسق میں فساد کا سبب بننے والے پانچ امور میں خرید وفروخت کی ممانعت ،
18:32 ۱۔ تلقی رُکبان (تجارتی قافلے سے شہر یا ملک سے باہر ہی سستے داموں چیز خرید لینا اور اوپن مارکیٹ میں اس کی رسائی روک دینا) کی حقیقت اور چند خرابیوں کی وجہ سے ناجائز
29:51 ۲۔ ایک آدمی سے سودا کرکے دوسرے آدمی سے سودا طے کرنا، حرام
32:12 ۳۔ بائع و مشتری میں ایک شے کے نرخ پر بات چیت کے دوران تیسرے آدمی کا اس کی قیمیت اور ریٹ لگانا
34:56 ۴۔ نجش (محض نرخ بڑھانے کے لیے بڑھ چڑھ کر بولی لگانا) میں دھوکہ دہی اور واضح ضرر
37:11 ۵۔ بیع الحاضر للبادی کی وضاحت اور ناجائز ہونے کا سبب نیز کم اور مناسب نفع پر مال بیچنا سوسائٹی کے لیے مفید اور با برکت عمل
46:10 احتکار کی ممانعت کی وجوہات اور ممنوع شکلیں
50:20 (8) خریدار سے بیع میں تدلیس و دھوکہ دہی ، حدیث تصریہ سے اس کی ممانعت
54:10 تصریہ کا مفہوم ، احناف و شوافع میں اختلاف اور شاہ صاحبؒ کا دو ٹوک موقف
1:03:33 غیر محقق حنفیہ کا خود ساختہ قاعدہ اور شاہ صاحبؒ کی کڑی تنقید
1:09:50 ملاوٹ کرنے والے کا حضور ﷺ سے تعلق کا خاتمہ ، حدیث کی وضاحت
1:12:19 (9) سب کے لیے مساوی طور پر اصلاً مباح چیز کی خرید وفروخت کی ممانعت، احادیث سے وضاحت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حجۃ اللہ البالغہ | 160 | احادیث کی روشنی میں تبادلۂ دولت کے احکامات | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 160
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
حصولِ رزق کے طریقہ کار : باب 03
احادیث کی روشنی میں معاملات اور تبادلۂ دولت (بیع و شراء) کے احکامات کا تذکرہ
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 03؍ نومبر 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 سابقہ باب سے ربط اور زیر مطالعہ باب کا خلاصہ
1:59 حدیث ۰۱ (رحم الله رجلا سمحا إذا باع الخ) میں مالی معاملات میں سماحتِ نفس کے حامل شخص پراللہ کی رحمت کا نزول،تین باتیں
5:01 سماحت کا تہذیبِ نفس اور سیاستِ مدینہ میں کردار نیز مالی معاملات میں بخل کا اندیشہ اور نبی اکرم ﷺ کی تعاونِ باہمی کی اساس سماحت کی بڑی تاکید
12:40 حدیث ۰۲ (الحلف منفقة للسلعة ممحقة للبركة) میں کثرت سے قسم اٹھانا برکت اٹھنے کا سبب نیز دو وجوہات کی بنا پر بیع میں قسم اٹھانا مکروہ قرار
19:48 حدیث ۰۳ ( يا معشر التجار إن البيع يحضره اللغو والحلف الخ) بازار میں لین دین کے وقت لغو ، جھوٹی قسموں کا رواج اور صدقہ دینے کا حکم، حدیث کا درست سمجھنا ضروری
24:28 حدیث ۰۴ (لا بأس أن تأخذها بسعر يومها الخ) میں سونے اور چاندی کے تبادلے میں اس دن کا ریٹ اور نقد سودا کرنے کا حکم، مقصود جھگڑا و نزاع کا خاتمہ
29:24 حدیث ۰۵ (من ابتاع نخلا بعد أن تؤبر الخ) کجھور کے درخت کی خرید و فروخت میں جھگڑا نمٹانے کے لیے آپؐ کا تابیرِ نخل کو معیار مقرر کرنا
34:05 حدیث کی تشریح: تابیرِ نخل کا عمل درخت پر ایک اضافی محنت ، اس لیے پھل بائع کا حق (نظام بنانے کے لیے نبی اکرم ﷺ کی واضح ہدایات)
35:47 حدیث ۰۶ (ما كان من شرط ليس في كتاب الله فهو باطل) میں کتاب اللہ کے خلاف ورزی پر مبنی ہر شرط معاملات میں ناجائز
38:12 حدیث ۰۷ (نهى عليه السلام عن بيع الولاء وعن هبته) میں ولاء بیچنے اور ھبہ کرنے کی ممانعت ، وضاحت اور ممانعت کا راز
43:32 حدیث ۰۸ ( الخراج بالضمان) میں تاوان بھرنے والا، فائدہ اٹھانے کا مستحق، مالی معاملات کا عالمگیر و آفاقی اصول اور شاہ صاحبؒ کی حدیث کی تفصیلات کی توضیح
52:13 حدیث ۰۹ (البيعان إذا اختلفا والمبيع قائم ليس بينهما بينة الخ) میں بائع و مشتری میں اختلاف اور مبیع بعینہ موجود ہونے کی صورت میں نبویؐ فیصلہ اور اس کی بنیادی وجہ
56:51 حدیث ۱۰ (۱۔الشفعة فيما لم يقسم فإذا وقعت الحدود الخ ، ۲۔الجار أحق بصقبہ) میں حقِ شفعہ کا بیان ، دونوں حدیثوں میں بظاہر تعارض اور شاہ صاحبؒ کی تطبیق (شفعہ کی بنیادی روح اور دو قسمیں)
1:05:21 حدیث ۱۱ (من أقال أخاه المسلم صفقة كرهها الخ) میں چیز بیچنے کے بعد خرید دار سے واپس لینے والے کے لیے اجر و ثواب، حدیث کی تشریح
1:08:56 حدیث ۱۲ (حديث جابر رضي الله عنه بعتُه، واستثنيت حملانه إلى أهلي) کی تفصیلات، بیع میں استثناء کی شرط لگانا ، فقہاء کا اختلاف اور شاہ صاحبؒ کا موقف
1:13:09 حدیث ۱۳ (من فرق بين والدة وولدها الخ) میں غلام عورت اور اس کے بچے کو الگ الگ بیچنے والے کے لیے آپ ﷺ کی وعید ، بنیادی راز
1:15:54 ۱۴۔ آیت (إذا نودى للصلاة من يوم الجمعة الخ) میں آذان سے مراد امام کے خطبہ دینے سے پہلے والی آذان مراد، شاہ صاحبؒ کا موقف
1:18:25 ۱۵۔ حدیث (إن الله هو المسعر القابض الباسط الرازق الخ) میں ظلم و زیادتی اور مستقل قانون سازی کے پیش نظر آپ ﷺ کا مارکیٹ ریٹ مقرر نہ کرنا
1:23:58 تاجروں کے ظالمانہ ریٹ کا جواز حدیث سے ثابت نہیں ، ایسے موقع پر حکومت کا ریٹ متعین کرنا جائز
1:25:21 حضور ﷺ کا مارکیٹ ریٹ مقرر نہ کرنا، شاہ صاحبؒ نے حدیث کی لا جواب تشریح بیان کی
1:31:51 ۱۶۔ آیت (يا أيها الذين آمنوا إذا تداينتم بدين الخ) میں ادھار مالی لین دین میں تحریری معاہدہ کرنے کا حکم
1:32:51 معاملات میں جھگڑے اور فساد کا بڑا سبب قرض کا لین دین نیز ادھار معاملے کے لیے چار امور کی پابندی ضروری
1:38:05 ۱۷۔ حدیث (من أسلف في شيء، فليسلف في كيل معلوم الخ) میں بیعِ سلم کے مروجہ طریقے میں لڑائی جھگڑے ، آپ ﷺ کا مناقشہ ختم کرنے کے لیے چند شرائط کا تعین اور فقہا کا مزید اضافہ
1:42:39 ۱۸۔ قرض کی مشروعیت کی بنیاد تبرع و احسان ، نیز اس میں عاریت کا معنی بھی لیکن اضافے کا مطالبہ جائز نہیں
1:44:08 ۱۹۔ رہن کی اساس اعتمادپر ہے۔
1:44:32 ۲۰۔ رہن سے متعلق بظاہر دو متعارض حدیثیں اور ان میں جمع و تطبیق
1:48:23 شے مرہونہ (گروی رکھی اشیا یا گھر) سے انتفاع کی ممانعت
1:50:24 ۲۱۔ حدیث (إنكم قد وليتم أمرين الخ) میں حضور ﷺ کا وزن اور کیل کرنے والوں سے خطاب اور دو امور کی تاکید ، ناپ تول کمی ، سابقہ امتوں کی ہلاکت کا باعث
1:51:57 ۲۲۔ حدیث (أيما رجل أفلس الخ) میں مُفلس (دیوالیہ شخص) کی شے کسی قرض خواہ کے پاس بعینہ موجود ہونا، موجود شے سے قرض خواہوں کے قرض وصول کرنے سے متعلق فقہا کا اختلاف اور شاہ صاحبؒ کا موقف
1:56:04 ۲۳۔ حدیث (من سره أن ينجيه الله من كرب الخ) میں تنگ دست کا قرض معاف کرنے یا مہلت دینے کا اجر و ثواب؛ راز
1:57:32 ۲۴۔ حدیث (مطل الغني ظلم الخ) میں مال دار کا ٹال مٹول کرنا بڑا ظلم اور مال دار کی طرف سے محتاج کا حوالہ و کفالہ قبول کر لینا مستحب عمل
1:59:06 ۲۵۔ حدیث (لَىُّ الواجدِ يحل عرضه وعقوبته) ٹال مٹول کرنے والے کا شرعی حکم، حدیث کا درست مفہوم سمجھنا ضروری
2:01:21 ۲۶۔ حدیث (الصلح جائز بين المسلمين الخ) مسلمانوں میں ہر صلح جائز لیکن حرام کو حلال اور حلال کو حرام قرار دینے والی صلح یا شرط ناجائز ، جیسا کہ ابو حدرد کا قصہ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 157 | تبادلۂ دولت (بیوع) کی ممنوع شکلیں | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 157
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
حصولِ رزق کے طریقۂ کار : باب 02 (حصہ اول)
تبادلۂ دولت (بیوع) کی ممنوع شکلیں؛ جوا اور سود کی حرمت کی تفصیلات
(غبنِ فاحش کی شرعی حرمت جبکہ پاکستانی معیشت میں اس کا باقاعده نظام)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 06؍ اکتوبر 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:13 سابقہ باب کا اس باب سے ربط و خلاصہ
2:59 جوے کے حرام ہونے کی بنیادی حکمتیں اور مقاصد (علمی قاعدہ)
10:58 قمار بازی میں تمدن اور تعاون باہمی کا سرے سے فقدان
12:07 غبنِ فاحش حرام جبکہ پاکستانی معیشت میں اس کا باقاعده نظام
15:03 جوے اور قمار کی تین بڑی خرابیاں اور شاہ صاحبؒ کا معاصر سماج کا معائنہ کرنے کی دعوت
19:36 سود کی تعریف اور اس کے نتائج : مناقشاتِ عظیمه ، خصوماتِ مستطیرہ اور زرعی و صنعتی نظام کی تباہی؛ سود کی حرمت کی مزید بنیادی خرابیاں
22:18 جوا اور سود کا پیشہ ، منشیات کی عادت کی مانند
24:30 عرب معاشرے میں جوے اور سود کا رواج اور شارع علیہ السلام کا دو ٹوک انسداد
28:28 ربا کی دو قسمیں ، حقیقی سود کا تعلق قرضوں سے اور اس کے حرام ہونے کا راز (دوسرا علمی قاعدہ)
31:01 دوسری قسم ربا الفضل؛ تعریف اور اس کی حرمت کی اساس حدیثِ مشہور
37:07 اس قسم کی ربا حقیقی سے مشابہت اور رفاہیتِ بالغہ کی ناپسندیدگی، اس کی حرمت کا راز
45:51 رفاہیت (سہولیات) اور آیت (نحن قسمنا بينهم معيشتهم في الحياة الدنيا الخ) کا درست مفہوم
1:01:11 ربا ان چھ اشیاء میں بند نہیں اور تینوں فقہاء کے ہاں الگ الگ علتوں کا تعین
1:04:15 امام ابو حنیفہؒ ، امام مالکؒ اور امام شافعیؒ کے ہاں ربا الفضل کی علت
1:13:19 امام شافعیؒ کا مصالحہ جات کو نمک پر قیاس کرنا؛ تحلیل و تجزیہ
1:17:17 امام مالکؒ کی علت ربا کے حق میں شاہ صاحب کے بنیادی دلائل
1:18:41 نقد سودا کرنے کی پہلی وجہ
1:21:03 بیع قبل القبض (شے قبضہ کرنے سے پہلے آگے بیچنا) ناجائز
1:22:32 نقد سودا کرنے کی دوسری وجہ
1:23:57 حدیث میں طعام اور نقد کو خاص کرنے کا راز
1:25:42 جزوی ضرورت والی حدیث سے اسلامی بینک کاری کے جواز کے حیلہ کی حقیقت ، شاہ صاحبؒ کا دو ٹوک موقف
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/