مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم | سورۃ یوسف سورۃ الرّعد سورۃ إبراهيم
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم
درس:
سورۃ یوسف
سورۃ الرّعد
سورُة إبراهيم
از
ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللّٰه
بتاریخ: 10؍ رمضان المبارک 1445ھ / 21؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بوقت: رات 9 بجے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
2
views
خُطباتِ خلافت | خُطبہ 25 | خلافتِ راشدہ کی حقّانیّت اور لوازمات؛ احادیث وآثار کی روشنی میں
خُطباتِ خلافت
بسلسلۂ افکار امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ
خُطبہ 25:
خلافتِ راشدہ کی حقّانیّت اور لوازمات؛
احادیث وآثار کی روشنی میں
خطاب: حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 5؍ رمضان المبارک 1445ھ / 16؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
▪️ خلافتِ خلفائے راشدینؓ کا تقرر اجماع سے ثابت، اس اجماع کا معنی و مفہوم
▪️ نبی اکرم ﷺ کے بعد خلافت و حکومت کے سب سے زیادہ حق دار حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہٗ
▪️ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہٗ کو خلافت کی بشارتیں
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
6
views
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم | سورۃ یونس و سورۃ ھود
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم
درس:
سورۃ یونس
و سورۃ ھود
از
ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللّٰه
بتاریخ: 9؍ رمضان المبارک 1445ھ / 20؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بوقت: رات 9 بجے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
17
views
حجۃ اللہ البالغہ | 183 | فیصلہ سازی میں نبی اکرمؐ کے قوانینِ کلیہ| مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 183
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سیاستِ مُدَن (قومی و بین الاقوامی سیاسی نظام): باب 05 (حصہ دوم)
قضاء (عدالتی نظام) کا بیان
ممکنہ طور پر حقائق پر مبنی فیصلہ جاری کرنے کے لیے نبی اکرمؐ کے متعین کردہ قوانینِ کلیہ اور فیصلہ جات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 08 ؍ جون 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ سابقہ درس کا خلاصہ: عدالتی نظام کا بیان
۔۔ دوسرا مقام: حقائق پر مبنی عادلانہ فیصلہ کرنا اور نبی اکرمؐ کی ضابطہ بندی
۔۔ ۱) مباح الاصل شے میں نزاع و جھگڑے کی نوعیت ، فیصلہ کے تین پہلو اور احادیث سے دلائل
۔۔ ۲) عرف کی اساس پر فیصلہ: حضرت براء بن عازبؓ کے قضیے سے وضاحت
۔۔ فیصلہ سازی میں نبی اکرم ﷺ کے متعین کردہ اصول و قوانینِ کلیہ
۔۔ (۱) الغنم بالغرم (تاوان کی ذمہ داری اٹھانے والا ہی فائدہ اٹھانے کا حقدار)
۔۔ (۲) شریعت کا نافذ کردہ قانون موثر بہ ماضی نہیں ہو گا۔
۔۔ (۳) بغیر دلیل کے قبضہ دار سے قبضہ چھڑانا معتبر نہیں
۔۔ (۴) معاملے کی تفتیش ناممکن ہو تو معاملہ نمٹانے کا طریقہ
۔۔ (۵) ہر عقد اور معاملہ میں فریقین کے حقوق کی حفاظت اور لوازمات کی پاسداری کرنا ضروری
۔۔ چند مقدمات اور نبی اکرم ﷺ کے فیصلہ جات
۔۔ آپؐ کے دو فیصلے اور ان کا راز
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
9
views
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم | سورۃ الأنفال و سورۃ التّوبة
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم
درس:
سورۃ الأنفال
و سورۃ التّوبة
از
ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللّٰه
بتاریخ: 8؍ رمضان المبارک 1445ھ / 19؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بوقت: رات 9 بجے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
17
views
حجۃ اللہ البالغہ | 182 | قضاء کا بیان: اصولِ کلیہ ، جج کے امور | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 182
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سیاستِ مُدَن (قومی و بین الاقوامی سیاسی نظام): باب 05 (حصہ اول)
قضاء (عدالتی نظام) کا بیان: اصولِ کلیہ ، جج کے مفوضہ امور نیز شاہد (گواه) کے معیارات ، اوصاف اور تعداد
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 01 ؍ جون 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ سیاسات کی ایک اہم بحث: عدالتی نظام کا بیان
۔۔ عدالتی اختیارات کے دائرے اور احادیث کی روشنی میں قواعد و ضوابط
۔۔ عدالت: بطور ادارہ کیوں ضروری؟ بنیادی حاجات اور اسباب و عِلَل کی اساس پر ضرورت و اہمیت
۔۔ عدالت: بطور اتھارٹی ، اختیارات کے دو دائرے ، قاضیوں کی تقرری لازمی اور عدالتی نظام کے قیام کے لیے نبی اکرم ﷺ کی بھرپور توجہ
۔۔ پہلا علمی قاعدہ: قاضی بننے سے لے کر فیصلہ سنانے تک: عدالتی نظام کے کلی اصولوں کی چھ حدیثوں میں وضاحت
۔۔ (۱) منصبِ قضاء بہت بڑا بوجھ اور کانٹوں کی سیج نیز غلط عدالتی فیصلوں کا اجراء ہلاکت و تباہی
۔۔ (۲) نفسانی خواہشات سے عدالتی افسر بننے کی کوشش اور عہدے کا مطالبہ کرنے والے شخص کا معاملہ ، حدیث کی تشریح: جج بننے کی تین وجوہات
۔۔ اِخلاصِ نیت نزولِ برکات کا باعث
۔۔ (۳) تین طر ح کے جج: حق واضح ہونے کے باوجود ظالمانہ فیصلہ کرنے والا اور معاملے سے جاہل قاضی: جہنم کا حق دار
۔۔ شاہ صاحب کی حدیث کی تشریح اور اس کا راز
۔۔ (۴) حالتِ غیض و غضب میں ہر قسم کا فیصلہ کرنے کی ممانعت نیز درست فیصلہ کرنے کے معیارات
۔۔ (۵) درست فیصلہ کرنے کے لیے ممکن حد تک حقائق تک رسائی حاصل کرنے والے حاکم و قاضی کا اجر و ثواب
۔۔ (۶) صرف ایک فریق کے دلائل سن کر فیصلہ کرنا ، حدیثِ نبوی کی رو سے جائز نہیں
باب کی دوسری بحث: عدالت میں مقدمہ دائر ہونے کے بعد جج کے کرنے کے کام
۔۔ ۱۔ معاملے کی اصل نوعیت اور واقعے کی حقیقت تک رسائی حاصل کرنا
۔۔۲۔ معاملے کی اصل نوعیت کی اساس پر عادلانہ فیصلے کا جاری کرنا
۔۔ عدالتی قضیے میں قضاء جاری کرنے کے لیے دونوں مقامات (معرفة جلیة الحال اور حکم العدل) کی مثالوں سے وضاحت
۔۔ نبی اکرم ﷺ کا ان دونوں دائروں کی ضابطہ بندی اور قواعدِ کلیہ متعین کرنا
۔۔ پہلا مقام: معاملے کی اصل نوعیت کی معرفت کے لیے گواہیاں اور پختہ قسمیں ضروری
۔۔ مدعی (دعوی دائرے کرنے والا) اور مدعا علیہ (جس کے خلاف دعوی دائر کیا گیا) کی جامع تعریف ، ان کا تعین اور ذمہ داریاں
۔۔ شاہد (گواه) کے لیے قرآنی معیار اور سوسائٹی کے ارتقاء سے ثابت شدہ آٹھ اوصاف
۔۔ گواہی میں اہم ترین شرط واقعے کا مکمل ضبط اور مروجہ عدالتی نظام کی خرابیاں
۔۔ گواہی کی بقیہ شرائط: نطق ، اسلام ، عدالت ، عزت و مروءت اور عدمِ تہمت
۔۔ وہ لوگ جن کی گواہی معتبر نہیں نیز گواہ کے لیے کڑی شرائط مقرر کرنے کی بنیادی وجوہات
۔۔ مقدموں کی نوعیت کے اعتبار سے گواہوں کی تعداد کی تفصیلات
۔۔ حقوقِ مالیہ میں مرد و عورت دونوں کی گواہی معتبر ، قرآنی دلیل سے وضاحت
۔۔ نبی اکرم ﷺ کا ایک گواہ اور قسم کی اساس پر فیصلہ جو کہ آپؐ کی خصوصیت
۔۔ گواہی سے متعلق دیگر احکام
۔۔ جھوٹے مقدمات دائر کرنا ، جھوٹی گواہیاں دینا اور ظالمانه فیصلے کرنا ممنوع اور لعنت کا سبب: ترہیب و ممانعت کی تین وجوہات اور وعیدات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
15
views
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم | سورۃ الأعراف
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم
درس:
سورۃ الأعراف
از
ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللّٰه
بتاریخ: 7؍ رمضان المبارک 1445ھ / 18؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بوقت: رات 9 بجے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
31
views
خطبہ جمعہ | تہذیب نفوس میںروزے کا کردار اور اثرات | مولانا محمد مختار حسن
تہذیب نفوس میں
روزے کا کردار اور اثرات
[Pre_Rec]
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن
بتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
10
views
حجۃ اللہ البالغہ | 178 | ظلم کا تیسرا پہلو مالی نقصان ، چار شکلیں | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 178
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سیاستِ مُدَن (قومی و بین الاقوامی سیاست) کا نظام: باب 03 (حصہ سوم)
ظلم کا تیسرا پہلو مالی نقصان ، چار شکلیں اور غصب اور اِتلاف کی تفصیلات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 30 ؍ مارچ 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ باب کی سابقہ مباحث کا ما حصل اور زیر مطالعہ
۔۔ ظلم کے تیسرے پہلو کا تعلق انسانی مال سے اور اس کی چار قسمیں نیز آخری دو قسموں کی تفصیلات اگلے باب میں
۔۔ پہلی قسم: غصب ، اس کی تعریف اور غصب اور چوری میں بنیادی فرق
۔۔ دوسری قسم: اِتلاف (جان بوجھ کر کسی کے مال کو ضائع کرنا)
۔۔ ایک بالشت زمین غصب کرنے والے کی سزا (غصب اور اِتلاف کی احادیث کی روشنی میں توضیح و تشریح)
۔۔ غصب شدہ مال واپس کرنا ضروری ، حدیث کی تشریح
۔۔ حدیث سے اِتلاف سے متعلق بنیادی اصول ثابت ، اسی طرح حضرت عثمان کا فیصلہ بھی شاہد
۔۔ کسی دوسرے شخص کے قبضے میں سامان بعینہ موجود، اصل مالک ہی اس کا حق دار ، ممکنہ صورتیں اور حدیث کے تشریحی امور
۔۔ نبی اکرمؐ کی عدالت میں مقدمہ اور آپؐ کا دو ٹوک فیصلہ ، شاہ صاحب کی تشریح
۔۔ ضرورت مند کا بقدر حاجت باغ سے پھل کھانا جائز ، لیکن پھل توڑ کر محفوظ کرنا ناجائز ، حدیث کی وضاحت؛ دوسروں کو نقصان پہنچانے والے ہر ہاتھ کو روکنا ضروری
۔۔ باہر چرنے والی بکری کا دودھ دھونے والے کا حکم ، حضورؐ کے دو فیصلے اور جمع و تطبیق
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
53
views
خطبہ جمعہ | رمضان المبارک کے مطلوبہ مقاصدِ تربیت کے تناظر میں | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
رمضان المبارک کے مطلوبہ مقاصدِ تربیت کے تناظر میں
دورِ زوال کے اِنحرافی اعمال سے شعوری اجتناب کی اہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و احادیثِ نبوی ﷺ:
آیتِ قرآنی:
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ۔ (2 – البقرۃ: 185)
ترجمہ: ”مہینہ رمضان کا ہے، جس میں نازل ہوا قرآن، ہدایت ہے واسطے لوگوں کے، اور دلیلیں روشن راہ پانے کی، اور حق کو باطل سے جدا کرنے کی، سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینے کو تو ضرور روزے رکھے اس کے“۔
احادیثِ نبوی ﷺ:
1۔ ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)
ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔
2۔ ”مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 37)
ترجمہ: ”جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے قیام کرے (عبادت کرے) اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:43 رمضان المبارک کے با برکت ایام اور راتوں کی خصوصیات کے اثرات و نتائج
3:23 رمضان المبارک میں دینِ حق کے گہرے علم و فہم اور تخلیقی اَفکار و خیالات کے مطالعے کی اہمیت
8:25 دینِ اسلام کا نظام ایک مکمل نظام کیسے ہے؟ اس کو شعوری بنیادوں پر کیسے سمجھا جائے؟
10:54 معاشرے میں رمضان المبارک کے اثرات و نتائج کے علی الرغم کیفیات لمحہ فکریہ!
14:40 رمضان المبارک کی اہمیت کو قرآنی افکار کے تناظر میں سمجھنے کی ضرورت واہمیت
15:24 نظامِ کائنات میں کمالاتِ الٰہی کی تکمیل کے لیے تدبیر، تجلیات اور انبیائے کرام کا کردار
17:45 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا تجدیدی کام؛ دینِ اسلام کے فلسفے اور اَساسی اصولوں کی عقلی نشان دہی
18:19 یورپ کی عقلِ حیوانی کی درماندگی اور عصرِ حاضر میں دینِ اسلام کے حکمت و فلسفہ کی اہمیت
19:44 نئی ایجادات و تخلیقات کے نام وجود میں آنے کا فلسفہ اور ان کا اسمائے الٰہی سے تعلق
20:33 ’’رمضان المبارک‘‘ مہینے کے نام کے تناظر میں اس کے اثرات و خصوصیات کا فلسفہ
23:47 روزہ اور تلاوت؛ نفس، قلب اور عقل کی منفیّتوں کو ختم کرکے ان کی خوبیوں کو جلا بخشتے ہیں
30:34 قرآن حکیم اپنے اثرات و نتائج کے اعتبار سے انقلاب اور تبدیلی کی کتاب ہے
32:26 رمضان المبارک اور قرآن حکیم کا آپسی تعلق اور ان کی کامیابیوں کی ایک جھلک
38:13 اچھے اور بُرے اعمال کا اپنے دائروں میں زنجیری تعلق اور رمضان المبارک کا کردار
41:34 انگریزوں کے استعماری اعمالِ سیئہ کا زنجیری سلسلہ اور غلامی کے سیاہ سائے
48:07 آج کے حالات کے تناظر میں رمضان المبارک کے فیوض وبرکات سے استفادے کی حکمتِ عملی
49:11 دورِ زوال کے مذہبی طبقوں، مسجدوں اور بے نتائج اعمال کے زنجیری سلسلے کے نتائج
51:33 سعودی عرب میں حضرت عمر فاروقؓ کے معمول بیس تراویح کے خلاف متشدد طرزِ عمل
55:02 قانونی شکنجے کے ظلم و طغیان کے دور میں سنتِ ابراہیمی کو زندہ کرنے کی ضرورت
1:00:06 رمضان المبارک میں اپنی اصلاح و تربیت اور سماج کو سدھارنے کی حکمتِ عملی
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
33
views
حجۃ اللہ البالغہ | 177 | ظلم کی دوسری قسم، احکامات کی تفصیلات | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 177
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سیاستِ مُدَن (قومی و بین الاقوامی سیاسی نظام): باب 03 (حصہ دوم)
انسانی جان ضائع کرنے کا کفارہ اور اعضاء کو نقصان پہنچانا ، ظلم کی دوسری قسم، احکامات کی تفصیلات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 23 ؍ مارچ 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ سیاستِ مدن کے سابقہ درس کا خلاصہ
۔۔ کفارہ قتل کیوں ضروری ، قرآنی آیت سے استدلال اور تین دائرے نیز دیت اور کفارے کا فرق
۔۔ کسی مسلمان کو ناحق قتل کرنا حرام ، البتہ ایک عادل ریاست تین جرائم کے ارتکاب کرنے والوں کو سزائے موت دینے کی مجاز، حدیث کی توضیح و تشریح
۔۔ مصلحتِ کلیہ اور فتنہ و فساد کی روک تھام کے لیے فسادی و فتنہ پرور کا قتل عادل حکومت کے لیے جائز (تمام ملتوں کا متفقہ اصول)
۔۔ خلفائے بنو امیہ اور مغل حکمرانوں کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا ، قرآن و حدیث کی تعلیمات سے عدم آگہی اور دین کے اصولِ کلیہ سے روگردانی
۔۔ نبی اکرم ﷺ کا مصلحتِ کلیہ کی اساس پر قتل کے جواز کی ضابطہ بندی کرنا ، تین دائروں کا تعین؛ قصاص ، شادی شدہ بدکار اور مرتد (اللہ اور اس کے نظام کا باغی اور مصلحتِ کلیہ کو توڑنے والا)
۔۔ امام مالکؒ کے ہاں حملہ آور اور محارب کو قتل کرنا بھی جائز
۔۔ بستی یا محلے میں نامعلوم قتل ، قسامه کے قانون کے مطابق جاہلیت کے زمانے میں فیصلہ اور نبی اکرم ﷺ کا اسی قانون کو برقرار رکھنا
۔۔ قسامہ کب ہو گا؟ اس کی علت میں فقہاء کا اختلاف
۔۔ کافر کی دیت میں تخفیف کا قانون، حدیث کی تشریح
۔۔ عورت پر تشدد کی صورت میں اس کا جنین (حمل) ضائع ہونا اور اس کا تاوان، بنیادی راز
۔۔ دوسرا اہم ترین ظلم انسانی اعضاء کو نقصان پہنچانا اور تین اصولوں کی اساس پر احکامات لاگو
۔۔ پہلا اصول: جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کی صورت میں قصاص
۔۔ دوسرا اصول: انسان کی کسی نفع بخش قوت کو ضائع کرنا ، مکمل دیت کا حکم
۔۔ انسان کی پوری قوت مستقل طور پر ضائع کرنا بہت بڑا ظلم اور حدیث سے مکمل دیت کا ثبوت
۔۔ کسی قوت کی آدھی منفعت ختم کرنا ، آدھی دیت واجب و دیگر صورتیں
۔۔ اعضاء پر ظلم کرنے کا تیسرا اصول اور اس کی مختلف صورتیں
۔۔۔ موضحه (ایسا زخم جس میں ہڈی نظر آئے) کی دیت
۔۔ منقلہ میں پندرہ اونٹ دیت ، جائفہ و آمّہ کی تعریف اور ان کی دیت
۔۔ انگلی اور انگوٹھے اور ثنایا و ضراس کی حیثیت برابر
۔۔ بعض قتل اور زخم کا ھدر ہونا ، تین حدیثوں سے استدلال (ایک پہلو)
۔۔ دوسرا پہلو: اتفاقا نقصان ہو جانا بھی ہدر ، حدیث سے توضیح
۔۔ نبی اکرمﷺ کا ممکن حد تک نقصان پہنچانے والی اشیاء میں نہایت احتیاط برتنے کا حکم
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
46
views
حجۃ اللہ البالغہ | 176 | حکومت و سیاست کا پہلا کام؛ ظلم کی روک تھام | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 176
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سیاستِ مُدَن (قومی و بین الاقوامی سیاسی نظام): باب 03
حکومت و سیاست کا پہلا کام؛ ظلم کی روک تھام کا نظام، سب سے بڑا جرم قتلِ انسانیت نیز قتل کی اقسام اور احکامات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 09 ؍ مارچ 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ سابقہ درس کا خلاصہ اور زیرِ مطالعہ باب کے عنوان کی وضاحت ، حکومت و سیاست کا پہلا کام؛ ظلم کی روک تھام
۔۔ بعثتِ انبیاء علیھم السلام کے عظیم ترین مقاصد میں سے ایک ، ظلم و ستم کے نظام کا خاتمہ ، ظلم کی خرابیاں اور آج کا رجعت پسند مذہبی طبقہ
۔۔ مظالم کی تین قسمیں اور ہر نوع کی سزا مقرر کرنا ، اللہ کی حکمت کا تقاضا نیز سزاؤں کی درجہ بندی اور ظلم پر ابھارنے والے دواعی کے مراتب
۔۔ سب سے بڑا جرم اور گناہ ، قتلِ انسانیت؛ اس کی وجوہات
۔۔ قتل کی تین اَنواع اور ہر قسم کی تعریف
۔۔ تین قسمیں مقرر کرنے ، الگ الگ سزا متعین کرنے کا راز نیز قتل کی قسم شبہِ عمد ، نبی اکرم ﷺ کا اجتہاد
۔۔ پہلی قسم: قتلِ عمد (جان بوجھ کر کسی جان کو قتل کرنے) کی سزا
۔۔ قاتل سے قصاص لینے کا قرآنی حکم ، آیت کا شانِ نزول اور معنی و مفہوم
۔۔ قصاص کی سنت سے ثابت شدہ تفصیلات؛ ائمہ کا اختلاف اور حدیث کا درست مفہوم
۔۔ مقتول عورت کے بدلے میں قاتل مرد کو قصاصاً قتل کرنے کا راز
۔۔ حدیث میں مسلمان کو کافر کے بدلے قتل نہ کرنے کا راز
۔۔ اولاد کے بدلے والد کو قتل نہ کرنے کی بنیادی حکمت
۔۔ دوسری قسم: قتلِ شبہِ عمد کی سزا دیت نیز دیت کی اقسام اور فقہاء کا اختلاف
۔۔ تیسری قسم: قتلِ خطا میں دیتِ مخففه نیز شبهِ عمد اور قتل خطا کی دیت کا فریضہ "عاقلہ" (برادری وغیرہ) پر عائد
۔۔ دیتِ مغلظه و دیتِ مخففه میں فرق کے اسباب
۔۔ قتلِ عمد میں دیت قاتل کے ذمہ اور شبہِ عمد و خطا میں عاقله سے دیت کی وصولی کے فرق کے دو بنیادی پہلو
۔۔ دیت کا بنیادی اصول ، نبی اکرم ﷺ کا عرب و عجم کے لیے ہر مال سے دیت ادا کرنے کی مقدار مقرر کرنا اور اس کا سبب و راز
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
36
views
حجۃ اللہ البالغہ | 174 | حکومت کا قیام دینی فریضہ | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 174
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سیاستِ مُدَن (قومی و بین الاقوامی سیاست) کا نظام : باب 01 ، 02
حکومت کا قیام دینی فریضہ ، قومی ، دینی و ملی مصالح اور عقل کی اساس پر حکمران کی ضرورت اور اوصاف و شرائط
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 23 ؍ فروری 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ اَبوابِ سیاستِ مُدَن کی وضاحت
۔۔ باب 01: دینِ اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں سیاستِ مُدَن کا بنیادی خاکہ؛ خلافت و حکومت کا قیام دینی فریضه
۔۔ ۱) سیاستِ مدینہ کے تناظر میں حکومت کے قیام کے بنیادی امور
۔۔ ۲) ملتِ حنیفیہ کے نظم و نسق کے تناظر میں بین الاقوامی حکومت کا قیام اور اساسی امور
۔۔ دین اسلام کی عظمتِ شان اور باقی اَدیان پر غلبہ حاصل کرنے کا تصور بھی نظام (اتھارٹی) کے بغیر ممکن نہیں ، محض وعظ سے غلبہ دین نہیں ہوتا
۔۔ خلیفہ و حکمران کی ذمہ داریاں (ملتِ حنیفیہ کے نظم و نسق کے تناظر میں)
۔۔ خلیفہ کی دوسری ذمہ داری ، دین اسلام کے علاوہ اَدیان کے ظالمانہ سیاسی نظام کو توڑنا نیز ذلت کے متعلق فرسودہ مذہبی تصورات کا رد
۔۔ حالت جنگ میں مخالفین کی معاشی طاقت توڑنے کے لیے جزیہ وصول کرنا، جزیے کی حقیقت اور آیت کے الفاظ (وھم ضاغرون) کی وضاحت
۔۔ بین الاقوامی نظام قائم کرنے کی ضرورت و اہمیت اور ان اقدامات کو ترک کرنے کے نتائج
۔۔ انسانی حاجات کے تناظر میں دین کے سیاست و خلافت کے امور ، حضور ﷺ کا چار ابواب متعین کرنا اور شاہ صاحبؒ کا ہر باب کی تفصیلات بیان کرنا
۔۔ حضور ﷺ نے ہر باب کی کلیات بیان کیں اور جزئیات کا اطلاق حکمرانوں اور تعلیم و تربیت کے ذمہ داراں کے سپرد
۔۔ کلیات متعین کرنے کے چار اسباب اور ان کے بنیادی راز
۔۔ کلیات متعین کرنے کا پہلا سبب: ظالم و جابر ، خواہش پرست اور ذاتی و طبقاتی مفادات کا اسیر حکمران کے فساد مچانے سے بچاؤ کے پیش نظر
۔۔ سیاسی معاہدات کی پاسداری ایسے ہی لازمی ہے جیسا کہ نماز و روزہ کی پابندی
۔۔ کلیات متعین کرنے کا دوسرا سبب: ظالم کے ظلم کے مطابق سزا نہ دینا ، دو ٹوک عدالتی فیصلے نہ کرنا ، انارکی اور دلوں میں حسد و کینہ کے پیدا ہونے کی وجہ
۔۔تیسرا سبب: سیاستِ مدینہ کے ادراک کا صحیح فہم نہ ہونا اور راہِ اعتدال سے ہٹنے کی وجہ سے کلیات کا تعین ضروری نیز راہِ اعتدال سے انحراف کا بنیادی راز
۔۔ چوتھا سبب: سیاست کے شرعی قوانین کا مقام و مرتبہ نماز و روزے کی طرح (شاہ ولی اللہؒ کا سیاسات کے انقلابی اصول متعین کرنا)
۔۔ خلاصہ بحث: درندہ صفت اور نفسانی شہوات والوں کو سیاسی امور سپرد کرنا دینِ اسلام کی تعلیمات کے صریح منافی
۔۔ باب 02: خلافت و حکومت ، خلیفہ کے عقلی اوصاف اور مسلمان حکمران کے دینی اوصاف
۔۔ عقل مند ، بالغ ، آزاد اور مرد ہونا ، مکمل با اختیار حکمران کے اوصاف ہیں
۔۔ آج بھی دنیا کے کسی مہذب ملک میں مکمل با اختیار حکمران، عورت نہیں
۔۔ عقل کی اساس پر بقیہ اوصاف و شرائط
۔۔ حکمرانوں کی ان صفات پر دنیا بھر کے انسانوں کا اجتماع اور تاریخی شواہد سے ان پر مہر تصدیق ثبت
۔۔حدیث "وہ قوم فلاح و بقاء سے محروم ،جہاں عورت حکمرانی ہو" کا درست مفہوم
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
31
views
حجۃ اللہ البالغہ | 172 | عدت کا قانون اور اولاد کے نسب کی حفاظت | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 172
قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 10، 11
عدت کا قانون ، تدبیرِ منزل کے ایک اور اہم شعبے اولاد اور ماتحتوں کی تربیت کا نظام اور احادیث کی روشنی میں اولاد کے نسب کی حفاظت کے اصول
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 09 ؍ فروری 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:14 نکاح کے احترام کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے میاں بیوی کے تعلق کو ختم کرنے کےلیے عدت کا نظام (باب 10کے عنوان کی وضاحت)
1:56 اہلِ جاہلیت میں عدت کا قانون تسلیم شدہ، تین مصلحتیں
12:08 مطلقہ کی عدت تین طہر یا تین حیض ، فقهاء کا ذیلی اختلاف ، دلائل اور اس کا راز
19:49 آئسہ کی عدت تین ماہ ، حاملہ عورت کی وضع حمل اور بیوہ کی عدت چاہ ماہ دس اور ہر ایک کی عدت مقرر کرنے کی چند وجوہات اور فرق و امتیاز کا راز
38:00 استبراءِ رحم کا قانون اور اس کا راز
50:09 تدبیرِ منزل کے ایک اور اہم شعبے اولاد اور ماتحتوں کی تربیت کا نظام (باب 11)
51:43 اولاد کی تربیت میں اہم چیز نسب کی حفاظت ، اولاد کو اپنا قائم مقام بنانا فطری امر اور شرعی قانون سازی سے مقصود بھی نسب کی حفاظت
58:04 نبی اکرمؐ کے فرمان کی روشنی میں نسب کی حفاظت کا قانون اور اس کا راز
1:09:13 نسب کی حفاظت کا دوسرا پہلو ،اپنے باب کے علاوہ کسی دوسرے مرد سے نسبت جوڑنے والے کے خلاف سخت وعید اور اس کا راز
1:14:27 نئی برادری کے طرف اپنی اولاد کی نسبت کرنے والی عورت اور مرد کا اپنی اولاد کا انکار کرنا، سخت سزا (نسب کی حفاظت سے متعلق تیسری حدیث) کی تشریح
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
38
views
حجۃ اللہ البالغہ | 171 | خُلع ، ظِہار ، لِعان اور اِیلاء کا بیان | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 171
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 09
خُلع ، ظِہار ، لِعان اور اِیلاء کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 02؍ فروری 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:21 میاں بیوی کے مابین طلاق کے علاوہ تعلق کے چار امور؛ خُلع ، ظِہار ، لِعان اور اِیلاء کا بیان (باب کے عنوان کی وضاحت)
1:01 (۱) خُلع (بیوی کی مالی پیش کش پر شوہر کا طلاق دینا) کے علمی قاعدے کی وضاحت؛ خُلع میں ایک قسم کی شناعت
9:13 (۲) ظِہار (بیوی کو اپنی ماں کی طرح قرار دینا) اہل جاہلیت میں ظِہار کے نتائج؛ فساد و ظلم و زیادتی اور قرآنِ حکیم میں واضح احکامات کا نزول
14:02 ظِہار کیوں منسوخ ہوا؟ اس کا راز اور اَحکامات کی تفصیلات:
21:10 ظِہار قولِ زور (جھوٹی بات) ہے اور قولِ زور کی تعریف
25:01 دو وجوہات کی وجہ سے یہ ظِہار کرنا مُنکَر کہلاتا ہے۔
25:46 ظِہار کا کفارہ اور اس کے مقاصد
29:53 (۳) اِیلاء (چار ماہ بیوی سے تعلق قائم نہ کرنے کی قسم اٹھانا) قرآن حکیم سے ثبوت ، جاہلیت کے دور خرابی اور قرآن کی قانون سازی ، فقہاء کا اِیلاء کے بعد رجوع کرنے میں اختلاف اور مدت مقرر کرنے کا راز
41:18 (۴) لِعان (مرد کا عورت پر زنا کا الزام عائد کرنا) نبی اکرم ﷺ کے زمانے میں دو واقعات ، لِعان کا طریقہ کار ، جاہلیت میں اس طرح کے جھگڑوں کو نمٹانے کے لیے کاہنوں سے رجوع ، اس کا ضرر و نقصان
56:12 نبی اکرم ﷺ کے سامنے واقعہ آیا تو آپؐ کو تردد ہوا ، قاعدہ کلیہ کے مطابق گواہوں کا مطالبہ کیا ، لِعان کے قانون کا نزول اور اس کے مطابق فیصلہ
1:01:45 خلاصه کلام؛ جن معاملوں میں گواہ نہ ہوں تو پختہ قسمیں اٹھانے سے بہتر کوئی چیز نہیں
1:03:48 لِعان کرنے کے بعد کبھی میاں بیوی کا آپس میں نکاح نہیں ہو سکتا، بنیادی وجہ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
36
views
حجۃ اللہ البالغہ | 170 | حقوقِ زوجیت ، بقیہ اصول اور طلاق کا قانون | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 170
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 07 ، 08
حقوقِ زوجیت پر مشتمل بقیہ اصول و ضوابط اور ازدواجی تعلق میں رخنہ کی صورت میں طلاق کا قانون
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26؍ جنوری 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:22 احادیث کی روشنی میں حقوقِ زوجیت کی وضاحت ( باب: 07 کا بقیہ حصہ)
0:41 ۶۔ مرد عورتوں کے نگران (الرِّجَال قوامون على النِّسَاء بِمَا فضل الله الخ) کی روشنی میں مرد و عورت کے تعلقات کی وضاحت
10:06 شاہ صاحبؒ کی تشریح: چار جبلی صلاحتیں اور مال خرچ کرنے کی ذمہ داری کی اساس پر فیصلہ سازی اور خاندان کا سربراہ بننے کا حق خاوند کو حاصل
17:17 ٹیم کے ذمے امور کی خلاف ورزی کرنے پر ٹیم لیڈر کو سزا دینے کا اختیار (میاں و بیوی کے تعلقات کے تناظر میں وضاحت) مرد و عورت میں جھگڑے کو ختم کرنے کے لیے دونوں خاندانوں میں سے ایک ایک حَکَم مقرر کرنا بہتر
27:17 ۷۔ دھوکہ دہی اور خفیہ طور پر کسی عورت کو اس کے شوہر کے خلاف یا ملازم کو کمپنی کے خلاف ذہن سازی کرنا اور اکسانا ناجائز، تشریح
30:41 ۸۔ گھریلو نظام کے فساد میں رائج عادتیں اور ان کا انسداد ضروری
31:39 ایک سے زیادہ عورتوں سے نکاح اور حقوق میں ایک کو باقیوں پر ترجیح دینے کی ممانعت
34:52 دو بیویوں کے درمیان عدل و انصاف نہ کرنے والے کی سزا
36:18 اہل جاہلیت میں رواج پزیر دیگر فساد کی باعث عادتیں
40:25 ۹۔ حقوقِ زوجیت میں تقسیم کا قانون ، باری کے دن مقرر کرنے اور قانون بنانے کی مصلحتیں
49:33 ۱۰۔ نبی اکرم ﷺ کا سفر کے لیے ازواج مطہرات میں قرعہ اندازی کرنا
54:02 ۱۱۔ عرب معاشرے میں رائج غلامی کے نظام میں آزادی کے بعد عورت کو نکاح فسخ کرنے کا اختیار ، ایک آزاد عورت کا غلام کے نکاح میں ہونا باعثِ شرم و عار نیز فسخ نکاح کے مسئلے میں ائمہ اربعہ کا اختلاف اور شاہ صاحبؒ کا موقف
1:01:08 ازدواجی تعلق میں دراڑ پیدا ہونے کی صورت میں طلاق کا قانون ( باب: 08)
1:01:23 (۱) بغیر کسی وجہ کے عورت کا طلاق کا مطالبہ کرنا ، اس کی رسم جاری ہونا ، گھریلو اور ملکی نظام کی تباہی کا باعث ، چند بڑی خرابیاں
1:11:02 ایک طرف طلاق مبغوض ترین عمل لیکن چار وجوہات کی بنا پر رشتہ ختم کرنا بھی ضروری
1:15:51 (۲) تین قسم کے لوگ مرفوع القلم
1:17:05 (۳) معرکة الآراء مسئلہ: مُکرَه (مجبور) کی طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟ ائمہ کا اختلاف اور شاہ صاحبؒ کا موقف
1:23:10 (۴) بغیر نکاح کے طلاق واقع نہیں ہوتی ، معلق طلاق میں فقہا کا اختلاف اور دلائل
1:28:16 (۵) اہل جاہلیت میں جب مرضی طلاق اور جب مرضی رجوع کا دین اسلام نے خاتمہ کیا اور طلاق کی قانونی حد کا متعین کردی ، تین وجوہات
1:35:42 (۶، ۷) امراةِ رفاعہ کا واقعہ ، نکاح کی تمامیت ، تعلق قائم کرنے پر موقوف نیر حلالہ کرنے والے اور کرانے والے دونوں پر لعنت ، بنیادی وجہ
1:39:38 (۸) حالتِ ماہ واری میں طلاق واقع کرنا جائز نہیں ، اس کا راز؛ طبعی و عقلی بغض کا فرق
1:44:41 طہر میں طلاق سے پہلے عورت سے تعلق قائم نہ کرنا؛ دو وجوہات
1:45:27 (۹) دو گواہوں کی موجودگی میں طلاق دینا اور اس کی بنیادی حکمت
1:46:46 (۱۰) تین طلاقیں اکٹھی ایک طہر میں واقع کرنا مکروہ اور ناپسندیدہ فعل
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
37
views
حجۃ اللہ البالغہ | 168 | تحریمِ مُحرَّمات کی نو قسموں کا بیان | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس: 168
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 05
تحریمِ مُحرَّمات (وہ رشتے دار جن سے نکاح کرنا حرام) کی نو قسموں کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 12 ؍ جنوری 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:14 مُحرَّمات (وہ رشتے دار جن سے نکاح کی حرمت ہے) ؛ دلائل شرعیہ
3:55 تحریمِ مُحرَّمات سے متعلق علمی قاعدہ ، اہلِ جاہلیت کے ہاں ان کی حرمت شائع اور مسلم لیکن بعض جزوی واقعات اور قضائے خداوندی
8:42 تحریمِ مُحرَّمات کی نو قسمیں ۱۔ قرابتِ قریبہ مثلاً ماں بیٹا ، باب بیٹی اور بہن بھائی وغیرہ
20:15 ۲۔ رضاعی رشتے اور ان کی حرمت کا راز
27:21 رضاعت کی حرمت میں مقدار اور مدت کا لحاظ ضروری؛ احادیث کی روشنی میں ان کی وضاحت
40:54 ۳۔ رشتوں میں قطع رحمی بھی تحریمِ مُحرَّمات کا ایک سبب
44:49 نبی اکرم ﷺ کا فنِ اعتبار کی اساس پر نبی اور نبی کے دشمن کی بیٹی کو جمع کرنے کو حرام قرار دینا
49:35 ۴۔ مصاہرت (سسرالی رشتہ) کی حرمت کی حکمتیں
56:22 ۵۔ چار سے زیادہ عورتوں سے نکاح کی حرمت اور نبی اکرم ﷺ کی امتیازی خصوصیت کا راز
1:02:52 ۶۔ اختلافِ دین (مشرک عورتوں سے) نکاح کی حرمت البتہ کتابیہ سے نکاح کی رخصت
1:05:45 ۷۔ دوسرے کی مملوکہ (باندی) سے نکاح کی ممانعت ، آپ ﷺ نے اعتبار (قیاس) کی بنیاد پر یہ اصول بیان کیا۔
1:09:19 ۸۔ دوسرے کی منکوحہ سے نکاح کی حرمت ، بنیادی حکمت
1:11:00 ۹۔ طوائف سے نکاح کی ممانعت، جب تک وہ سچی توبہ نہ کر لے ، حرمت کا راز
1:12:23 نبی اکرم ﷺ نے تحریمِ مُحرَّمات کی نو قسموں کا باقاعدہ نظام بنایا
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
34
views
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم | سورۃ الفاتحہ تا سورۃ البقرہ (176)
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم
درس:
سورۃ الفاتحہ تا سورۃ البقرہ (176)
از
ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللّٰه
بتاریخ: یکم؍ رمضان المبارک 1445ھ / 12؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بوقت: رات 9 بجے
27
views
منتخَب مضامین تفسیرِ قرآن | سورۃ الفاتحہ
منتخَب مضامین تفسیرِ قرآن
درس: سورۃ الفاتحہ
از
ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللّٰه
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
Presented by Rahimia Institute of Quranic Sciences Lahore
https://www.rahimia.org/
/ rahimiainstitute
26
views
خطبہ جمعہ | رمضان المبارک کے تہذیبی اور رُوحانی کردار کی اہمیت | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
غلامی اور ظلم کے ماحول میں
رمضان المبارک کے تہذیبی اور رُوحانی کردار کی اہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26؍ شعبان المعظم 1445ھ / 8؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ :
آیتِ قرآنی:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ۔ (2 – البقرۃ: 183)
ترجمہ: ”اے ایمان والو ! فرض کیا گیا تم پر روزہ، جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں (پہلے لوگوں) پر، تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ“۔
حدیثِ نبوی ﷺ :
”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)
ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
0:00 آغاز
1:28 تہذیبِ انسانی میں روزے اور رَمضان المبارک کی اہمیت اور کردار
4:38 انسان کی حیوانیت سے انسانیت کو درپیش خطرات اور اس کا علاج
8:06 غلامی تہذیب کی دشمن ہے، اس لیے غلام قومیں بغیر آزادی کے مہذب نہیں ہوسکتیں
14:06 رمضان المبارک کے روزے اور ماحول‘ حق و باطل کی پہچان پیدا کرتے ہیں
24:06 تقویٰ انسان میں غلامی، ظلم، بداَمنی اور معاشی بد حالی کے خلاف صلاحیت پیدا کرتا ہے
35:17 1947ء میں حقیقی آزادی نہیں ملی، بلکہ غلامی کا انداز بدلا ہے
41:50 قرآن حکیم کے تین اعزازات، ان کے فیوض و برکات اور اثرات و نتائج
43:58 پاکستان کے انتخابات میں دھاندلی کی تاریخ اور موجوجوہ انتخابات میں دھاندلی کا تسلسل
52:23 رمضان المبارک کے مقاصد کے علی الرغم پاکستان میں دھاندلی، رِشوت اور غلامی کا راج
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
45
views
حجۃ اللہ البالغہ | 167 | نکاح سے متعلق تیرہ امور | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 167
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 04
قرآن و حدیث کی روشنی میں نکاح سے متعلق تیرہ امور
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 22 ؍ دسمبر 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:13 نکاح سے متعلق تیرہ امور
1:07 (۱) معاہدہ نکاح میں فیصلہ کن اختیارات کا مالک کون؟ انتہا پسندانہ تصورات اور نبی اکرم ﷺ کی متوازن قانون سازی ، حدیث (لَا نِكَاح إِلَّا بولِي) کی تشریح
2:31 نکاح کے لیے ولی الامر ہونا لازمی اور یہ حق صرف مرد کو حاصل ، بنیادی راز
9:54 ممانعت کا دوسرا پہلو؛ چند وجوہات کی بناء پر جبلی ضرورت کہ مرد سربراہ ہو (دنیا بھر کی مسلمہ حقیقت)
12:50 نکاح میں ولی کا ہونا عزت و احترام کا باعث
15:17 نکاح کو سفاح (زنا کاری) سے الگ کرنا اور اولیا کی طرف سے تشہیر کرنا ضروری
16:39 بیوہ اور کنواری کا نکاح کرنے کے لیے ان کی اجازت ضروری نیز استیمار و استیذان کا مفہوم اور نابالغ لڑکی کو بلوغت کے بعد نکاح ختم کرنے کا اختیار
25:40 (۲) حدیث (إيما عبد تزوج بِغَيْر إِذن سَيّده فَهُوَ عاهر) کی تشریح
28:23 (۳) نکاح سے پہلے مسنون خطبہ پڑھنا ، اس کی حکمت، نکاح کی تشہیر ، خطبہ اہم امور کے ساتھ مختص ، جاہلیت کے امور اور نبی اکرم ﷺ کی قانون سازی
42:58 (۴) نکاح میں ایجاب و قبول بلند آواز سے کرنا اور دُف بجانے کا حکم ، دور جاہلیت کے نکاح کے فرسودہ طریقوں کی تنسیخ اور دُف بجانے کی مصلحت
51:37 (۵) متعہ کی وقتی رخصت اور پھر ممانعت ، اجازت کی بنیادی وجہ اور حرمت کا راز؛ نسب کا اختلاط ، نکاحِ صحیح کا نظام درہم برہم اور زنا و نکاح کا فرق ختم
59:21 (۶) نکاح میں چند مصالح کی وجہ سے مہر کا مقرر کرنا ضروری لیکن نبی اکرم ﷺ نے مہر کی حد مقرر نہیں کی، بنیادی وجوہات نیز آپؐ نے اپنی ازواج اور بیٹیوں کا ۲۰۰ اوقیہ چاندی مہر مقرر کیا ، بنیادی راز
1:16:27 دور جاہلیت میں مہر کی ادائیگی میں ظلم و زیادتی اور مہر ادا کرنے کا حکم نصِ قطعی سے ثابت نیز حقیقی رضامندی اور بغیر جبر کے مہر معاف کرنے کا اختیار۔
1:19:01 (۷) قرآنی آیت (لَا جنَاح عَلَيْكُم إِن طلّقْتُم النِّسَاء مَا لم تمَسُّوهُنَّ الخ) کے ضمن میں طلاق سے متعلق تین قوانین اور جاہلیت میں مہر میں مناقشات اور عدل کی اساس پر قضائے خداوندی؛ ممکنہ پانچ پہلو
1:32:13(۸) نبی اکرم ﷺ کا ایک مرتبہ قرآن حکیم کی سورتوں کو مہر مقرر کرنا ، وجوہات
1:33:04 (۹) ولیمہ اور اس کی چار مصلحتیں نیز جاہلیت میں رخصتی سے پہلے ولیمے کا غلط رواج
1:38:27 مولانا سندھیؒ کی ولیمے کی چار مصالح کی عمدہ تعبیر
1:39:22 ان مصالح کے پیشِ نظر نبی اکرم ﷺ نے ولیمے کی ترغیب دلائی لیکن کوئی حد مقرر نہیں کی ، اپنی استطاعت کے مطابق کرنا مسنون عمل
1:42:41 (۱۰) ولیمے کی دعوت قبول کرنا اور اجتماعیت میں شریک ہونا ضروری ، چند حکمتیں
1:45:52 (۱۱) شادی بیاہ ، دعوت اور تقریبات میں تعیشات اور سرمایہ پرستی کی حوصلہ شکنی ، حدیث کے وضاحتی امور
1:50:38 (۱۲) دعوتوں میں فخر و ریاکاری اور مقابلے بازی ، ایسا کھانا کھانے کی ممانعت اور اس کا بنیادی راز
1:52:44 (۱۳) کھانے کی دو دعوتیں اکٹھی آنے کی صورت میں قبولِ دعوت میں ترجیح کا معیار
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
49
views
حجۃ اللہ البالغہ | 110 | اوقات نماز | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 110
قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ نماز باب: 03 (بقیہ حصہ)
نماز کے لیے پانچ اوقات متعین کرنے کی بنیادی حکمت، اوقات کی چار اقسام اور روایاتِ باب کی تشریح
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26؍ اگست2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
1:19 سابقہ درس کا ماحصل
2:09 نماز کے لیے پانچ کے اوقات متعین کرنے کا بنیادی راز:
4:35 دن رات میں چار اوقات (طلوعِ آفتاب، زوال، غروب اور نصفِ لیل) عبادات کے لیے زیادہ موزون و مستحق
6:02 چار اوقات کی چند خصوصیات: اللہ کی روحانیت کا ظہور و پھیلاؤ، فرشتوں کے نزول کا وقت ، انسانی اعمال کی بارگاہِ الہی میں حضوری اور دعاؤوں کی قبولیت کا وقت
7:21 جمہور انسان __جن پر ملاءِ اعلی سے علوم و معارف کا نزول ہوتا رہا ہے__ کے ہاں یہ چار اوقات تسلیم شدہ ہیں۔
9:18 آدھی رات کے وقت لوگوں کے لیے نماز پڑھنا عملاً مشکل اور تکلیف دہ، تو اصل تین اوقات مقرر ہوئے: فجر، عشی (زوال) اور غسقِ لیل (غروبِ شمس) کا ذکر قرآن کی آیت میں
11:43 پہلا اساسی اصول: عشا کی نماز کا وقت فجر تک ہے، غیر معمولی حالت میں ظهر و عصر اور مغرب و عشا کی نمازوں کو جمع کرنا جائز،جیسے کہ حج کے موقع پر ہوا۔
13:03 دو نمازوں میں فاصلہ نہ تو بہت زیادہ ہواور نہ ہی کم؛ وجوہات
15:59 اوقاتِ نماز کے لیے ظاہری حدمقرر لازمی و ضروری اور موزون حد دن کا چوتھائی حصہ (کم و بیش تین گھنٹے) ہے۔
17:37 فجر اور ظہر کی نماز کے درمیان وقفہ زیادہ رکھنے کی حکمت اور عام انسانوں پر چاشت کی نماز فرض نہ ہونے کا راز
20:36 زراعت، صنعت و تجارت کرنے والوں کا ہمیشہ سے فجر سے ظہر تک اپنے مشاغل و کاروبار کے ذریعے طلبِ معاش اور حصول رزق کی محنت کا معمول رہا ہے، چاشت کی نماز کے ساقط ہونے کی حکمت
دوسرا بنیادی اصول: بلا ضرورت ظہر و عصر کو جمع کرنے کی شریعت میں سخت ممانعت، البتہ سفر وغیرہ میں جمع صوری کی گنجائش ہے۔
25:15 دنیا کے تمام مہذب اور ترقی یافتہ ممالک میں مزاج معتدل لوگ شرائع کے مخاطب و مکلف، ان کے لیے عبادات کے بہترین اور موزوں ترین اوقات:
26:35 فجر کا وقت: انسانی نفس کا مشاغلِ دنیا کی زیبائش و آرائش سے فارغ ہونا اور اس وقت میں نماز ادائیگی دل میں قوی تاثیر پیدا کرنے کا باعث
28:03 عشا نیند کے آغاز کا وقت، اس وقت نماز پڑھنا دن بھر کی مصروفیات سے سرزد گناہوں کے کفارے کا ذریعہ اور قلب کے زنگ کو صیقل کرنے اور غفلت دور کرنے کا باعث، حدیث سے استدلال
29:07 چاشت کے وقت میں دنیوی مشاغل میں پورا انهماک، اس وقت میں نماز پڑھنا بطور تریاق انہماکِ دنیوی کو کم کرتا ہے، لیکن یہ نماز سب پر فرض نہیں ( تیسرا اصول)
30:34 تعیینِ اوقات کے باب میں ایک اور بہترین طریقہ ، انبیا و مقربین کی سنت کی اتباع بھی ہے۔
32:19 چوتھا اصول: حدیثِ معاذؓ کی وجہ سے وارد سوال کا جواب
36:30 خلاصہ کلام: متعین کردہ پانچ اوقات میں بہت گہرے راز پوشیدہ ہیں۔
37:05 اوقاتِ نماز سے جڑے چند فوائد
39:53 نمازوں کے لیے اوقات کی چار اقسام: ۱۔ وقت الاختیار (پسندیدہ ترین وقت) ۲۔ وقت الاستحباب (مستحب وقت) ۳۔ وقت الضرورة (عذر کی وجہ سےضرورت کا وقت) ۴ ۔ وقت القضا ( قضا نماز کا وقت)
40:32 ۱۔ وقت الاختیار (پسندیدہ ترین وقت) سے متعلق دو بنیادی احادیث
41:06 حدیث مبہم کی وضاحت حدیث مفسر سے کی جائے گی۔
42:37 مغرب کا آخری وقت کونسا ہے؟، دو روایتوں میں اختلاف کی نوعیت
44:50 عصر کا آخری وقت، مثلِ ثانی عصر کے پسندیدہ وقت کا آخری حصہ ہے، حکمتیں
49:34 ۲۔ وقت الاستحباب (مستحب وقت) کی تعریف، عشا میں مستحب وقت کے بجائے جلدی باجماعت ادا کرنےکے فوائد ،لوگوں کے لیے آسانیاں اور حضرت معاذؓ کا واقعہ
55:36 گرمیوں میں ظہر کی نماز میں تاخیر مستحب
56:30 حدیث میں وارد الفاظ "فیح جہنم" کے پس منظر میں وضاحت: دنیا میں اچھی کیفیات (باغات وغیرہ) کا سر چشمہ و معدن جنت اور آگ کا معدن کا جہنم ہے۔
59:05 فجر میں تاخیر،بہت بڑا اجر ہے، اس حدیث کی تشریح اور غَلس اور اِسفار میں تطبیق
1:03:40 ۳۔ وقت الضرورة (عذر کی وجہ سےضرورت کا وقت) بغیر عذر کے اس کی عادت مناسب نہیں ہے۔
1:05:27 ۴ ۔ وقت القضا ( قضا نماز کا وقت) حدیث کی تشریح
1:07:01 حدیث 01: صل الصَّلَاة لوَقْتهَا الخ، حدیث میں حضور ﷺ کی حضرت ابو ذرؓ کونصیحت، تشریح: نماز میں دو اعتبار کی رعایت
1:09:17 حدیث 02: لَا تزَال أمتِي بِخَير مَا لم يؤخروا الْمغرب إِلَى أَن تشتبك النُّجُوم، حدودِ شرعیہ میں کسل مندی ملت میں تحریف کا سبب
1:10:09 آیتِ قرآنی: حَافظُوا على الصَّلَوَات وَالصَّلَاة الْوُسْطَى (البقرة: ۲۳۸)، میں وسطی سے مراد نمازِ عصر
1:10:24 حدیث 03: ۱۔ من صلى البردين دخل الْجنَّة ۲۔ من ترك صَلَاة الْعَصْر حَبط عمله ۳۔ الَّذِي تفوته صَلَاة الْعَصْر فَكَأَنَّمَا وتر أَهله وَمَاله ۴۔ لَيْسَ صَلَاة أثقل على الْمُنَافِقين من الْفجْر وَالْعشَا، ۔۔ نماز سے متعلق مزید احادیث
1:12:18 ان احادیث کی تشریح: فجر ،عصر اور عشاء پڑھنے کے لیے حضور ﷺ کی خاص تاکید ، ترغیب و ترہیب
1:14:10 حدیث 04: ۱۔ لَا يغلبنكم الْأَعْرَاب على اسْم صَلَاتكُمْ الْمغرب ۲۔ على اسْم صَلَاة الْعشَاء، میں دیہاتی باشندوں نے عشا کا نیا نام لینا شروع کیا تو حضور ﷺ کی اصل نام برقرار رکھنے کی خاص تاکید، شاہ صاحب کی تشریح
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
13
views
حجۃ اللہ البالغہ | 106 | صفت غسل اور واجبات غسل اور احکام جنبی | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 106
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ طہارت (حصہ سوم) باب 07 تا 09
غُسل کا طریقہ، غسل کے تین موجبات اور حالتِ جنابت و حدث میں مباح اور ناجائز امور اور ان کی حکمت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 29 ؍ جولائی 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:16 باب: صفة الْغسْل (غُسل کا طریقہ) اور غسل میں پاؤں پہلے یا آخر میں دھونے کی حقیقت
4:37 حدیث 01: ۱۔ إِن الله حييّ ستير ۲۔ يحب الْحيَاء والستر میں غسل کے وقت ستر ڈھاپنے کی تاکید
5:41 حدیث 02: خذي فرْصَة من مسك فتطهري بهَامیں حیض کا خون بند ہونے پر مشک دار کپڑا لگانے کی تین حکمتیں
7:45 غسل کے لیے پانی کی مسنون مقدار
8:53 حدیث 03: تَحت كل شَعْرَة جَنَابَة فَاغْسِلُوا الشّعْر الخ میں غسلِ جنابت میں بالوں کو اچھی طرح دھونے کا حکم اور بنیادی راز
10:37 باب: مُوجبَات الْغسْل (غسل کے تین موجبات: جماع، احتلام اور حیض)
11:14 حدیث 01: إِذا جلس بَين شعبها الْأَرْبَع الخ میں غسل کے وجوب کا پہلا سبب؛ بیوی سے تعلق قائم کرنا
12:43 بغیر انزال کے بھی غسل واجب ہے، حدیث: إِنَّمَا كَانَ المَاء من المَاء میں حضرت ابن عباسؓ کی تاویل اور شاہ صاحبؒ کا موقف
16:30 حدیث 02:وَسُئِلَ النَّبِي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَن الرجل يجد البلل وَلَا يذكر الِاحْتِلَام قَالَ " يغْتَسل " وَعَن الرجل الَّذِي يرى أَنه قد احْتَلَمَ وَلَا يجد بللا قَالَ. " لَا غسل عَلَيْهِ " میں غسل کے وجوب کا دوسرا سبب ، غسل کا مدار رطوبت کے خارج ہونے پر ہے نہ کہ خواب کی کیفیت پر
18:09 غسل کے وجوب کا تیسرا سبب ، حیض و استحاضہ میں طہارت کا فرق اور دو بنیادی وجہیں
25:44 باب: مَا يُبَاح للْجنب والمحدث وَمَا لَا يُبَاح لَهما (حالتِ جنابت و حدث میں کونسی چیزیں جائز ہیں اور کونسی جائز نہیں) شعائر اللہ کی تعظیم کے لیے طہارت ضروری ہے۔
31:16 حدیث 01: لَا تدخل الْمَلَائِكَة بَيْتا فِيهِ صُورَة وَلَا كلب وَلَا جنب کی تشریح اور حکمت
32:49 حدیث 02: فِيمَن تصيبه الْجَنَابَة من اللَّيْل: " تَوَضَّأ الخ میں رات کو جنابت کی حالت پیش آنے کی صورت میں طہارت کا حکم اور بنیادی راز
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
13
views
حجۃ اللہ البالغہ | 105 | آداب وضو موجبات وضو اور موزوں پر مسح | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 105
قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ طہارت (حصہ دوم) باب 04 تا 06
آدابِ وضو سے متعلق چار بنیادی امور، موجباتِ وضو اور موزوں پر مسح کرنے کی تین شرائط
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 22 ؍ جولائی 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
باب 04: آدابِ وضو سے متعلق چار بنیادی امور
0:15 آدابِ وضو سے متعلق چار بنیادی امور: ۱۔ تمام اعضا تک پانی پہنچانا، ۲۔ مکمل پاکیزگی، ۳۔ اہم ترین امور میں اپنی قوم کی عادات کی موافقت اختیار کرنا اور ۴۔ وضو میں قلب کو ذکرِ لسانی کے ساتھ متوجہ کرنا، جس کو نیت کہتے ہیں۔
7:33 حدیث 01: لَا وضوء لمن لم يذكر الله میں بسم اللہ کے وضو کے رکن ہونے کی وضاحت
15:27 حدیث 02: فَإِنَّهُ لَا يدْرِي أَيْن باتت يَده کی تشریح:
18:30 حدیث 03: فان الشَّيْطَان يبيت على خيشومه کا معنی اور راز: ناک میں رطوبت اور مودا کا جمع ہونا، ذہن و فکر میں فساد اور شیطان کے وسوسہ ڈالنے کا سبب ہے۔
21:30 حدیث 04: ۱۔ مَا مِنْكُم من أحد يتَوَضَّأ، فَيبلغ الْوضُوء، ثمَّ يَقُول: أشهد الخ، ۲۔ اللَّهُمَّ اجْعَلنِي من التوابين الخ میں روحِ طہارت؛ عالمِ غیب کی طرف متوجہ ہونا اور داخلی طہارت کا فائدہ بیان کیا ہے۔
24:30 حدیث 05: ويل لِلْأَعْقَابِ من النَّار کا بنیادی سرّ اور حقیقی راز
28:05 حجت اللہ البالغہ کی جلد بندی کرنے والے حضرات کا سہو
29:02 حدیث 06: ۱۔ لَا تقبل صَلَاة من أحدث حَتَّى يتَوَضَّأ ۲۔ لَا تقبل صَلَاة بِغَيْر طهُور ۳۔ مِفْتَاح الصَّلَاة الطّهُور احادیث کی تشریح: طہارت، نماز کے لیے شرط، مستقل عبادت اور دونوں ایک دوسرے پر موقوف ہیں۔
31:00 باب 05: موجباتِ وضو
31:19 موجباتِ وضو کا پہلا درجہ: بول و براز، ریح، مذی اور گہری نیند وغیرہ
32:34 حدیث 01: ۱۔ وكاء السه العينان ۲۔ فانه إِذا اضْطجع استرخت مفاصله میں گہری نیند، ریح کے خارج ہونے کا مظنہ اور نیند کے موجبِ وضو ہونے کا راز
36:06 حدیث 02: قَوْله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَذْي: " يغسل ذكره، وَيتَوَضَّأ": مذی کی حقیقت، اس میں ایک قسم کی شہوت ہونے کی وجہ سے وضو ضروری ہے۔
37:53 حدیث 03: لَا يخْرجن من الْمَسْجِد حَتَّى يسمع صَوتا أَو يجد ريحًا میں وضو کے لازم ہونے میں اشتباہ اور تعمق و انتہا پسندی سے پچنا ضروری ہے۔
40:43 دوسرے درجے کے پانچ موجباتِ وضو: روایات و احادیث کے باہم متعارض ہونے کی وجہ سے سلفِ صالحین؛ فقہائے صحابہ و تابعین میں اختلاف رائے
41:37 پہلا موجبِ وضو؛ مسِ ذَکر اور فقہا کا اختلاف
44:17 دوسرا موجبِ وضو؛ مسّ امرأۃ میں فقہا صحابہ و تابعین کا اختلاف، شاہ صاحبؒ کا موقف اور خلاصہ کلام
49:03 دیگر موجباتِ وضو؛ ۳۔ بہنے والا خون، ۴۔ زیادہ قے آنا اور ۵۔ نماز میں قہقہہ لگانا، ان میں اختلاف اور احتیاط کرنا اولی ہے۔ نیز ان موجباتِ وضو کا راز
52:50 تیسرے درجے کے موجباتِ وضو: دو مسئلے جن میں حدیث کے الفاظ کی وجہ سے شبہ پیدا ہوا، پہلا مسئلہ آگ پر پکی ہوئی شے کھانے کے بعد وضو کرنے کا راز؛ بھنا ہوا گوشت کھانا ارتفاقِ کامل ہونے اور آگ پر پکانا، جہنم کی آگ سے مشابہت ہے۔
57:25 دوسرا مسئلہ: اونٹ کا گوشت کھانے پر وضو کرنے کا بنیادی راز
1:00:55 باب 06: موزوں پر مسح کرنا اور اس کی مشروعیت کا راز
1:03:49 موزوں پر مسح کرنے کی تین شرائط
1:07:32 مسح غسل (دھونے) کی کی تیسری شرط سے متعلق حضرت علیؓ کے قول پر وارد سوال کا جواب
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
13
views