حُجّةُ اللّٰه البالِغة :83 / نبی اکرمﷺ کے زمانے میں اَہلِ مکہ .../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 83
مبحثِ سادس: سیاستِ ملت
باب:21 (مبحث کا آخری باب) نبی اکرمﷺ کے زمانے میں اَہلِ مکہ کے نظام کا معروضی جائزہ اورآپؐ کے اختیارکردہ اِصلاح و انقلاب کے عمل کی ماہیت (اہلِ مکہ، ملتِ ابراہیمیہ کے اٹھارہ اصولوں سے وابستگی کی نوعیت اور حضور ﷺ کا انقلابی کردار)
مُدرِّس:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 22 ؍ جنوری 2020ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:23 حجة اللہ البالغہ کی سابقہ مباحث کا خلاصہ و ربط
4:54 باب کے عنوان کی وضاحت
5:28 نبی اکرمﷺ نے البِرّ و الاِثم کی اساس پر تمام نیکیوں کی انجام دہی اور برائیوں سے روکنے کے باقاعدہ سسٹم بنائے۔
7:44 حضورﷺ کی شریعت کے اَسرار و حِکَم کی اَساسیات اور بنیادی ضابطے:
۱۔ اُمیییّن کے حالات کا معروضی جائزہ، جس معاشرے میں آپؐ مبعوث ہوئے۔
۲۔ بین الاقوامی سطح پر معاشروں کی دُرستگی کے لیے آپؐ کے تشریع و تیسیر اور مِلّتِ حنیفیہ کی پختگی و مضبوطی سے متعلق اِقدامات
14:55 مِلتِ حنیفیّہ ابراہیمیہ کی خصوصیات اور مِلّتِ اِسماعیلیہ کی بنیاد پر حضورؐ کی بعثت اور اُسے غالب کرنے کے لیے آپؐ کی کدو کاوش نیز اس کے تسلیم شدہ اُصولوں اور مُقرّر کردہ درست طور طریقوں کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔
22:28 حضورﷺ کی بعثت کے وقت بنو اِسماعیلؑ (اہلِ مکہ) کی حالت اور جِهالت اور بُت پرستی (شرک و کفر ) کی ابتدا
29:45 اور آپؐ کے منہھج اِصلاح و انقلاب کے اُمور: منہاجِ اِسماعیلؑ کا بقا، تحریفات و فسادات کے اَفکار و اَعمال کا رد، رسومِ فاسدہ کا خاتمہ اور فترتِ وحی (حضرت عیسیؑ سے لیکر آپؐ کی بعثت تک) کے زمانے میں متروک عملی و اصولی مسائل کا اِجرا، یہی اِتمامِ نعمت ہے۔
34:23 حضورؐ کی احادیث سے ثابت شدہ ملتِ حنیفیّہ ابراہیمیہ کے مُسلّمات اور عصرِ حاضر میں اس تحریک کے اِحیاء کے نام نہاد دعویداروں کی حالت
38:57 آپؐ کی بعثت سے پہلے اہلِ مکہ میں چارتسلیم شدہ اُمور: انبیا کی بعثت، سزا و جزا کا عمل، اَنواعِ برّ کے مسلمہ اصول اور ارتفاقِ ثانی و ثالث پر مکمل اعتقاد
42:36 تسلیم شدہ اُمور کی خلاف ورزی کرنے والے دو گروہ، پہلے گروہ کی دوگروہ (۱) الفُسّاق (قانون شِکنوں) کی حقیقت (۲) الزنادقة (ناقص فہم کی بنیاد پر دین کے مجموعی اُمور سے کوتاہی برتنے والوں) کی قرار واقعی حیثیت
56:07 دوسرا گروہ: ایک لمحے کے لیے بھی دین کی طرف متوجہ نہ ہونے والے جاہل اور غافل لوگ
59:09 ملتِ حنیفیّہ ابراہیمیہ کے مُسلّمات کے ذیلی اصول:
59:26اہلِ مکہ کی پہلی خرابی: کمالاتِ الہی اِبداع و خَلق اور اُمورِ عظام کی تدبیر میں شرک کی نفی اور ذیلی نظام میں مخلوق (بت اور فرشتے) کے شرک کا تصور۔ اس تناظر میں ان کے زندقه اور خرابی کی اصل حقیقت
1:10:11 اہلِ مکہ کی دوسری خرابی (زندقہ): اللہ کی طرف بےعملی منسوب کرنا اور فرشتوں کو کائنات میں جاسوس ماننا، اس خرابی کی بنیادی وجہ
1:13:42 اہلِ مکہ تقدیر (کائنات کے عالم گیر نظام) پر ایمان رکھتے تھے۔
1:15:49 قضائے خداوندی کے موطن و مقام پر یقین کے اظہار کے باوجود اس کا سطحی اور اُدھورا تصور
1:17:32 اللہ کا اپنے بندوں پر مکمل اختیار ، کائنات کا نظام چلانے کے لیے فرشتوں کی صفات و خصوصیات اور نبی کی بعثت اور اس کی اطاعت و فرمانبرداری لازمی و ضروری ہے۔
1:20:12 جاہلیت کے زمانے کے اَشعار میں ملاءِ اعلی اور حاملینِ عرشِ الہی کا تذکرہ
1:24:09 اُمیّہ بن ابی صلت کے شعر میں حاملینِ عرشِ الہی کی حقیقت
1:28:39 قرآن کا طرزِ استدلال بھی اہلِ مکہ کے ملتِ حنیفیّہ ابراہیمیہ کے مُسلّمات کو ماننے پر دلالت کرتا ہے۔
1:32:49 زمانہ جاہلیت کے خطبے اور اَشعار بھی ان اُمور کے تسلیم شدہ ہونے کے شاہد و گواہ ہیں۔
1:37:57 زمانہ جاہلیت میں اہلِ مکہ کا اٹھارہ (۱۸) چیزوں پر اتفاق
1:38:08 [1] انسان کا کمال اور ترقی ذاتِ باری تعالی کی غلامی اور اس کی طاعت میں مضمر ہے۔
1:38:33 [2] صفائی وستھرائی (طہارت) کا معمول خاص طور پر غسلِ جنابت کی پابندی کرتے تھے
1:39:03 [3]ختنہ وفطرتی خصال کے پابند تھے، شاہ صاحبؒ کا تورات کی آیت سے استدلال
1:39:36 [4]عرب کے سمجھ دار لوگ (اہل مکہ و مجوسی و یہودی وغیرہ) وضوء کرتے تھے۔
1:39:56 [5] افعالِ تعظیمیہ اور دعا و ذکر کی پابندی
1:41:00 [6] زکوة اور کمزوروں کے حقوق ادائیگی کو لازمی سمجھتے تھے۔
1:43:23 [7] فجر سے غروبِ آفتاب تک روزہ رکھتے تھے۔
1:43:47 [8] مسجد میں اللہ کے نام پر اعتکاف کرتے تھے۔
1:44:17 [9]انسانوں کو غلامی سے آزاد کرانے کو عبادت سمجھتے تھے۔
1:44:54 [10] تعظیم شعائر اللہ اور حج بیت اللہ کے پابند تھے۔
1:45:16 [11] اللہ کے نام پر بیمار کو دم کرتے اور تعویذ دیتے تھے۔
1:45:53 [12] جانور میں ذبح و نحر کرتے تھے۔
1:46:42 [13] علم نجوم کی گہرائی اور طبیعیات کی باریکیوں میں غور و خوض نہیں کرتے تھے۔
1:47:42 [14] مستقبل بینی کے لیے سچے خوابات، انبیا کی بشارتوں پر اعتماد کرتے تھے، لیکن عمرو بن لحی کے زمانے میں خرافات کی ابتدا
1:50:00 [15]ملتِ ابراہیمیہ کے مطابق آدابِ زندگی (کھانے،پینے، لباس اور نکاح و طلاق وغیرہ) کے طور طریقے
1:51:16 [16] محارم رشتوں سے نکاح کی حرمت
1:51:33 [17]ظلم و زیادتی (قتل وغیرہ) کی سزائیں (قصاص و دیت وغیرہ) مقرر تھیں۔
1:52:21 [18] اہل مکہ کے پاس قیصر و کسری کے ارتفاق ثالث و رابع کے علوم موجود تھے، لیکن ان میں فسق و فجور کا پھیلاو
1:54:10 اہلِ مکہ کو نرا جاہل سمجھنا حقائق کے منافی ہے۔ حضرت سندھیؒ کا موقف
1:55:54 حضورﷺ کی بعثت کے مقاصد و اہداف: ان اٹھارہ امور میں باقیاتِ صالحات کو برقرار رکھنا، ہر چیز کامستحکم عملی سیاسی نظام قائم کرنا وغیرہ
2:06:58 حدیث کی تشریح
99
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :82 / سیاستِ مِلیّہ میں نَسخ و تَرمیم کے.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 82
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:20
سیاستِ مِلیّہ میں نَسخ و تَرمیم کے بنیادی اَسباب
(حضورﷺ کے سیاسی اُمور کے تناظر میں نَسخ کی اقسام کی حقیقت)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15 ؍ جنوری 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:30 سابقہ درس کا خلاصہ
3:03 سیاستِ ملیّہ میں نَسخ و تَرمیم کی اہمیت اور اس کی حقیقت
8:31 فرمانِ خداوندی کی روشنی میں نَسخ کے بنیادی قاعدے سے متعلق شاہ صاحب کی باکمال تشریح
10:07 نَسخ کی دو قسمیں:
12:05 (۱) نَسخ کی پہلی قسم:
ارتفاقات و عبادات کے عملی نظام میں حضورﷺ نے اپنے اجتہاد سے ضابطہ بندی کی تو اللہ تعالی نے بسا اوقات آپؐ کے اجتہاد کو یا تو سرے سے ختم کرکے نیا حکم جاری کردیا، یا اس اجتہاد میں جزوی تبدیلی کی جیسے بیت المقدس کو قبلہ مقرر کرنا اور شراب کے برتنوں کے استعمال کی ممانعت
27:18 نَسخ کی پہلی قسم سے متعلق حضورﷺ کی حدیث ( کلامی لا ینسخ کلامَ اللہ) کی تشریح
50:09 (۲) نَسخ کی دوسری قسم: ۱۔ کسی شے کی مَصلحت یا مَفسدے کی بنیاد پر حکم کا اِجرا اور اس کے بعد اس کی تنسیخ؛ مثال سے وضاحت
57:54 ۲۔ کسی حکم کی مصلحت نبوت کے ساتھ ظاہری خلافت کے قیام یا عدمِ قیام سے مختلف اور بدل جاتی ہے۔
1:01:13 نبی اکرمﷺ کی نبوت کے دونوں ادوار میں احکام کی نوعیت امتِ محمدیﷺ کے لیے مالِ غنیمت حلال ہونے کی دو وجوہات اور ان کی اصل حقیقت
1:19:07 امتِ محمدیہ پر خلافتِ باطنہ کے دور میں جہاد و قتال فرض نہیں تھا، ریاستِ مدینہ کے قیام کے بعد جہاد کا حکم دیا گیا۔
1:21:41 شاہ صاحبؒ کی قرآنی آیت "مَا نَنْسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنْسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا" کی لاجواب تشریح : "بِخَيْرٍ مِنْهَا" سے مراد پہلی قسم اور "مِثْلِهَا" سے دوسری قسم مراد ہے،
نَسخ و ترمیم کا تعلق حضورﷺ کے سیاسی امور سے ہے۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
30
views
خطبہ جمعہ/ریاست کے بقا کے لیے حدودُ اللہ کے دینی نظریے کے قیام ... / مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
ریاست کے بقا کے لیے حدودُ اللہ کے دینی نظریے کے قیام کی ناگزیریت اور
حُدود شِکَن فاسِد نظام
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 28؍ صفر المظفر 1445ھ / 15؍ ستمبر 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ)، لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ :
1۔ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ فَلَا تَقْرَبُوْهَا، كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ۔ (2 – البقرہ: 187)
ترجمہ: ”یہ حدیں باندھی ہوئی ہیں اللہ کی، سو ان کے نزدیک نہ جاؤ۔ اسی طرح بیان فرماتا ہے اللہ اپنی آیتیں لوگوں کے واسطے، تاکہ وہ بچتے رہیں“۔
2۔ وَ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ یُبَیِّنُهَا لِقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ۔ (2 – البقرہ: 230)
ترجمہ: ”اور یہ حدیں باندھی ہوئی ہیں، اللہ بیان فرماتا ہے ان کو جاننے والوں کے واسطے“۔
حدیثِ نبوی ﷺ:
”مَثَلُ الْقَائِمِ عَلَى حُدُودِ اللّٰهِ وَالْوَاقِعِ فِيهَا، كَمَثَلِ قَوْمٍ اسْتَهَمُوا عَلَى سَفِينَةٍ فَأَصَابَ بَعْضُهُمْ أَعْلَاهَا وَبَعْضُهُمْ أَسْفَلَهَا“ الحدیث۔ (الجامع الصحیح للبخاری، حدیث: 2493)
ترجمہ: ”اللہ کی حدود پر قائم رہنے والے اور اس میں گھس جانے والے (یعنی خلاف کرنے والے) کی مثال ایسے لوگوں کی سی ہے جنہوں نے ایک کشتی کے سلسلے میں قرعہ ڈالا۔ بعض لوگوں کو کشتی کے اوپر والے حصے میں اور بعض لوگوں کو نچلے حصہ میں جگہ ملی“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:26 کائنات کا پورا نظام اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ نظم و ضبط کے قوانین کے تحت ہے
10:32 حدودُ اللہ کا معنی و مفہوم امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے ارشاد کی روشنی میں
15:41 ملتِ طبعییّن اور ملتِ نجامین کا تصور، حدود اور حدودُ اللہ کا حقیقی عالمگیر نظام
18:23 عقل، وحی اور مَلَکُوتی نظام کا باہمی ربط اور اس پر مشتمل اُلوہی نظام
25:27 اسلام میں قانونِ وراثت کے حوالے سے اللہ تعالیٰ کی قائم کردہ حدود و قیود
35:37 حدیثِ نبوی ﷺ میں کشتی کی دو سطحوں کے ذریعے حدود کی آسان تفہیم۔
41:14 ریاست کے اجتماعی مفاد کا نظام ہی کسی ریاست کی حدود کہلاتی ہیں، جس کی پابندی سب پر لازم ہے
46:40 حدیثِ نبوی ﷺ سے معاشرے میں اجتماعی سیاسی جدوجہد کے لیے استشہاد
48:40 جائیداد میں عورتوں کے حقوق کے حوالے سے وعظ و نصیحت اور بے عملی کے رویے
51:01 اجتماعیتیں اور قومیں اپنے اپنے دائروں میں حدود کی پابندی کرکے ہی اپنا تحفظ کرسکتی ہیں
57:45 ریاست کی کشتی میں سمگلنگ اور رِشوت کے سوراخ کرنے والوں کے خلاف جدوجہد نہ کرنے والے بھی ریاست کے ساتھ ڈوبتے ہیں
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
28
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :81 / حضورﷺ کے سیاست ملیّہ (دین کے.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 81
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:19
اَدیانِ سابقہ اور دینِ محمدیﷺ کے اختلافات کے بنیادی اسباب
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 08 ؍ جنوری 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:23 مبحثِ سیاستِ مِلّیّہ کی سابقہ مباحث کا خلاصہ
2:26 یہود و نصاری کے اَدیان سے دینِ محمدیﷺ کے اختلاف کے بنیادی اَسباب؛ زیرِ نظر باب کا عنوان
4:53 باب کا علمی قاعدہ ( نبی کے سچے جانشیوں کے بعد دین میں سلسلۂ تحریفات) : وضاحت اور حدیث سے استدلال
13:36 نا اَہل جانشیوں کے حق و باطل میں خلط ملط کرنے کی دو وجوہات: ۱۔ واضح شرک اور تحریفِ صریح ۲۔ مَخفی شرک اور پوشیده تحریف
18:40 آسمانی دین و ملت میں ہونے والے تغیُّرات وتبدُّلات کے خاتمے کی چار حوالوں سے وضاحت:
18:55 (۱) ہر آنے والا نبی شعائر کی عظمت و عبادات اور اِرتفاقات کے صحیح طور طریقوں کی وضاحت کرتے ہیں اور ان کا عملی نظام بناتے ہیں۔
23:22 (۲) ہر آنے والا نبی دین میں تحریفات و تہاون کی شکلوں کو ختم کرتا ہے۔
24:07 (۳) مبعوث ہونے والے نبی ، مُرورِ زمانہ کے باعث پیش آمدہ حالات کی اساس پر بنیادی اَحکامات کی ذیلی شقوں اور عملی نظام(طور طریقوں) کو تبدیل کرکے نئی دفعات اور نِظامات جاری کرتے ہیں۔
27:00 اَحکامات کی ذیلی شقّوں کے نِفاذ کا بنیادی مقصد، ان میں کارفرماں مصلحتیں ہیں، ان کے بدلنے سے ضمنی حکم بھی بدل جاتے ہیں۔ بُخار کی مثال سے وضاحت
37:19 (۴) نبیِ مبعوث ملاءِ اَعلی کے اِجماع کے پیشِ نظر نئے ا٘حکامات کا اضافہ کرتے ہیں۔
41:04 حضور ﷺ سے پہلے ہر آنے والے نبی نے سابقہ نازل شدہ اَحکامات میں صرف اضافہ کیا ہے۔
43:25 نبی اکرم ﷺ نے گزشتہ اَحکامات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ کمی اور تبدیلیاں بھی کی ہیں۔
47:01 شریعت میں اضافہ، کمی اور تبدیلی کی تین وجوہات:
48:10 ۱۔ ملتِ یہود کے اَحبار و رُہبان کی تحریفات کو حضور ﷺ نے تبدیل کرکے اصل ملتِ اِبراہیمیہ کا اِحیا کیا۔
50:22 ۲۔ نبی اکرمﷺ کی بعثت بین الاقوامی نظام قائم کرنے کے لیے ہوئی تو اس تناظر میں سابقہ شرائع میں تبدیلی کی گئی۔ نیز آپؐ کی دو بِعثتوں کی وضاحت
51:54آپؐ کی پہلی بِعثت بنی اِسماعیل (قریش) کی طرف قرآن حکیم کی روشنی میں
57:33 آپؐ کی دوسری بِعثت تمام اَقوامِ عالم کی طرف ارتفاقِ رابع (بین الاقوامی حکومت) کے قیام کے لیے ہوئی۔
1:04:59 ۳۔ نبی اکرمﷺ کی آمد سے قبل طویل زمانے کے بعد ہونے کی وجہ سےسابقہ مِلَلِ حقہ مٹ چکی تھیں، اس لیے آپؐ نے پچھلے اَحکامات میں اضافے، کمیاں اور تبدیلیاں کیں۔
1:08:57 حدیث کی روشنی میں حضور ﷺ کے باقی تمام اَنبیائے کرام سے پانچ امتیازی خصوصیات
1:12:12 تفہیماتِ اِلہیہ میں امام شاہ ولی اللہؒ کی حضور ﷺ کی نبوتِ عامہ کی مزید تشریح
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
22
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :80 / حضورﷺ کے سیاست ملیّہ (دین کے.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 80
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:18
حضورﷺ کے سیاست ملیّہ (دین کے بین الاقوامی نظام) کے تناظر میں تحریف (خلل پیداکرنے) کے سات اسباب کی نشان دہی
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 01 ؍ جنوری 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:17 سابقہ درس کا خلاصہ: جماعت کی تیاری، بین الاقوامی خلافت کا قیام اور غلبہ دین
5:05 مولانا سندھیؒ کے ہاں سیاستِ کبریٰ کی تعریف اور باب کا بنیادی ہدف
7:05 صاحبِ سیاستِ کبری (حضرت محمد ﷺ)کے لیے دین میں ہر قسم کی تحریفات ختم کرنے کی منصبی ذمہ داری اور اس کی بنیادی وجوہات
13:59 سیاستِ ملیّہ کے تناظر میں دین میں مُداخلَت و تحریف کی روک ٹوک کے لیے حضورﷺ کے بنیادی اقدامات
20:50 دین کے بین الاقوامی نظام میں خلل پیداکرنے والے سات اسباب:
21:04 (۱) التَّھاوُن (دین کے بنیادی امور کے بارے میں بے وقعتی اور سستی و کاہلی کا رویہ) اور اس کی حقیقت
28:15 تَہاوُن کی تین وجوہات کا جائزہ (نبی اکرمﷺ کا قائم کردہ نظام کوسرے سے ماننے سے انکار، دینی نظام میں باطل تاویلات کا سہارا لینا اور باطل نظام کا آلہ کار بن کر صحیح نظام کے خلاف کردار
44:22 (۲) التَّعمُّق (انتہا پسندی) اور اس کی اصلیت
51:35 (۳) التَّشدُّد (شدت پسندی) اور اس کی قرار واقعی حیثیت
59:37 (۴) الاِستِحسَان (جاہلوں کا اپنے خیال سے کسی چیز کو اچھا سمجھنا اور اس کی اشاعت کرنا) اور ممانعت میں چار احادیث
1:12:17 (۵) اِتّباعُ الاِجماع (کسی دور کے نام نہاد رہنمایانِ دین کی اکثریت کا کسی غلط بات پر متفق ہوجانا جیسے موجودہ اسلامی بینک کاری) اور اس کی حقیقت
1:18:20 (۶) تَقلیدُ غَیرِ المعصوم (غیر معصوم کی اندھی تقلید) اور اس کی حقیقت، نیز حلال و حرام بنانے کی اتھارٹی کا تعین
1:24:28 (۷) خَلطُ مِلَّةِ بِمِلَّةٍ ( ایک ملت کو دوسری ملت کے ساتھ خلط ملط کر دینا) اور اس کی حقیقت نیز حضورﷺ کے سامنے تورات پڑھنے کی ممانعت کا راز
1:29:24 خلاصہ کلام
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
23
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :79 / نبی اکرمﷺ کے مقرر کردہ تین اِنقلابی.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 79
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:17
نبی اکرمﷺ کے مقرر کردہ تین اِنقلابی اُصول اور غلبے کے پانچ بنیادی اسباب کی بنیاد پر دینِ اسلام کے بین الاقوامی غلبے کی حاجت و ضرورت اور دیگر اَدیان کی تنسیخ کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 25 ؍ دسمبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:18 انسانی معاشرے کی تعمیر و تشکیل کے آفاقی، مُتفقہ اور تمام شرائع و مِلَل کے مُسلمہ سیاسی اُمور کا سابقہ ۱۶ ابواب میں تذکرہ اور اس باب سے نبی اکرمﷺ کے متعین کردہ بین الاقوامی سیاسی اصول اور اہداف و مقاصد مذکور ہیں۔
4:18 باب کے عنوان کی وضاحت: بین الاقوامی غلبے کے لیے آفاقی نظام کی حاجت و ضرورت جوگذشتہ تمام اَدیان کو منسوخ کردیے۔
12:41 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ نے گذشتہ آٹھ ہزار سال کی انسانی تاریخ کے آفاقی، مُتفقہ اور تمام شرائع و مِلَل کے مُسلمہ سیاسی اُمور سابقہ ۱۶ اَبواب میں بیان کر دیے ہیں؛ ان اُمور کا خلاصہ
13:46 ہر ملت کے ماننے والے اپنے مُفکر اور بانی ملت کی سچائی اور تعظیم کا اعتقاد رکھتے ہیں، اور ان کا خیال ہے کہ اس جیسی غیر معمولی شخصیت دنیا بھر میں موجود نہیں ہے۔
19:28 ہر ملت اپنے نظم و نسق قائم کرنے کے لیے حدود، شرائع اور مناہج متعین کرتی ہے۔
25:13 آسانیوں و سہولتوں کا نظام بھی ملت کے پیشِ نظر رہا ہے۔
27:59 ہر قوم کا مُسلمہ طریقہ کار ، سنت اور شریعت رہی ہے اور اس کے بانیان کی عادات و اطوار اور سیرت و کردار کو اپنایا جاتا ہے۔ جیسے مسلمانوں کے لیے نبی اکرمﷺ اور صحابہ کرامؓ کی سیرت و کردار نمونہ و معیار ہے۔
36:59 ہر ملت کی مضبوطی میں مُستحکم سیاسی نظام اور مصالح اور مفاسد کی رعایت بھی لازمی و ضروری ہے۔
34:29 ملتوں کے اُمور کا تحلیل و تجزیه،ظلم وجور، جنگ و جدال اور دیگر خرابیاں پیدا ہونے والی وجوہات اور مولانا سندھیؒ کی سطعات کے مقدمے میں اہم بحث، نیز ملتوں کی اصلاح و درستگی کے لیے اِمامِ راشد ( نبی الانبیا حضرت محمد ﷺ) کی بعثت کی ضرورت و اہمیت
43:57 مَنہجِ اِنقلابِ نبویﷺ سابقہ ملتوں کی اِصلاح و درستگی ، ملتِ اسلام کی سیاسی تشکیل اور غلبے کے لیے اِمامِ راشد (حضرتِ محمد ﷺ) کے متعین کردہ تین اصول
۔۔ نبوی اِنقلاب کا پہلا اَساسی اُصول: قومِ قریش کو رشد و ہدایت کی دعوت، تزکیّہ قلوب، ان کے احوال کی درستگی ، اپنے مقاصد کے لیے آلہ کار بنایا اور دنیا بھر میں انقلابی جدوجہد کرنا
46:18 پہلے اصول کی تفصیل: آپؐ کی شریعت کے تین بنیادی امور:
46:18 ۱۔ عرب و عجم کے متمدن معاشروں کے آفاقی برّو اِثم اور سیاستِ ملیّہ کے اصول آپؐ کی شریعت کا مادہ ہیں۔
53:10 ۲۔ جس قوم (عرب) میں نبی مبعوث ہوئے تو عملی نظام کی تشکیل میں اس قوم کے علمی منہج اور ارتفاقات (مثلا: عرب کا طور اور طریقے) کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔
1:01:06 ۳۔ ہر قوم پرحضورﷺ کے متعین کردہ تشریعی نظام کی پابندی لازمی و ضروری ہے۔
1:17:13 کسری و قیصر کی حکومتوں کو شکست دینا اور ان کے مقبوضات پر قبضہ کرنا، یہی دینِ اسلام کا بین الاقوامی غلبہ ہے۔
1:22:47 "اِزالة الخِفاء عَن خِلافة الخُلُفاء" میں دینِ اسلام کے بین الاقوامی غلبے کا مکمل اور تفصیلی ذکر
1:33:29 ایڈیم سمتھ سے ۶۰ سال پہلے اور کارل مارکس سے ۱۵۰ سال پہلے، شاہ ولی اللہ دہلویؒ نے انقلابی اصول متعارف کرائے۔
1:40:01 نبوی اِنقلاب کا دوسرا اَساسی اُصول: خِلافتِ عامہ کے قیام کے نظریے کے ساتھ قرآن و حدیث کی تعلیم و تربیت اور جماعت سازی کا عمل
1:47:20 خُلفاءِ راشدین کی حمیّتِ دین کی اہمیت اور مولانا سندھیؒ کا اس عبارت سے انقلابی نظریے کا استخراج و استنباط
1:49:48 نبوی اِنقلاب کا تیسرا اَساسی اُصول: غلبۂ دین کے جدوجہد اور تین جماعتیں
1:54:06 تمام اَدیان پر غلبۂ دین کے اَسباب:
۱۔ دینِ اسلام کے شعائر کا تمام اَدیان کے شعائر پر غلبے کا اِعلان
۲۔ ظالموں کی طاقت و قوت ختم کر نا
۳۔ کافروں کی دیت، قصاص، نکاح اور حکومتی معاملات میں حیثیت (امام شافعیؒ کے مذہب پر شاہ صاحبؒ یہ موقف اپنایا ہے۔)
۴۔ برّ و اِثم کی عملی شکلوں پر کاربند رہنے پر لوگوں کو مجبور کیا جائے گا۔
۵۔ غلبۂ دین کے لیے یہ بھی لازمی و ضروری ہے کہ جمہور لوگوں کے سامنے دینِ حق کی خوبیاں اور غلط نظام کی خرابیاں عقلی دلائل و براہین سے اَلَم نَشرَح کی جائیں۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
33
views
خطبہ جمعہ/خواہشات پرستی کے نظام کے سبب اقوام کا عبرت ناک انجام ... / مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
خواہشات پرستی کے نظام کے سبب
اقوام کا عبرت ناک انجام
قرآنی رہنمائی کے تناظر میں
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 21؍ صفر المظفر 1445ھ / 8؍ ستمبر 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ)، لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
1۔ اَفَرَءَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰهَهٗ هَوٰىهُ وَ اَضَلَّهُ اللّٰهُ عَلٰى عِلْمٍ وَّ خَتَمَ عَلٰى سَمْعِهٖ وَ قَلْبِهٖ وَ جَعَلَ عَلٰى بَصَرِهٖ غِشٰوَةً. (45 – الجاثیہ: 23)
ترجمہ: "بھلا دیکھ تو جس نے ٹھہرا لیا اپنا حاکم اپنی خواہش کو، اور راہ سے بچلا (گمراہ کر) دیا اس کو اللہ نے جانتا بوجھتا، اور مہر لگا دی اس کے کان پر اور دل پر، اور ڈال دی اس کی آنکھ پر اندھیری"۔
2۔ قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ ثُمَّ انْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِیْنَ۔ (6 – الانعام: 11)
ترجمہ: "تُو کہہ دے کہ سیر کرو ملک میں، پھر دیکھو کیا انجام ہوا جھٹلانے والوں کا"۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:33 انسانی زندگی میں خواہش، عمل اور علم کا کردار اور ان کے اثرات و نتائج
19:46 آنکھ، کان اور قلب‘ حصولِ علم کے ذرائع ہیں، ان پر پردہ اور مہر لگ جانے کے نتائج
26:32 بیت اللہ میں دورانِ طواف عبدِ شمس اور ابو جہل کا مکالمہ اور ابو جہل کا اعتراف
29:31 خواہش کی اتباع کے خوف ناک نتائج اور تاریخ سے چند اہم مثالیں اور واقعات
34:06 خواہشات کے اسیر افراد کا ایک مخصوص رویہ کہ وہ سچ کا ٹھٹھہ اُڑاتے ہیں
38:08 سابقہ اقوام کی تباہی اور اُن پر عذاب کے حقیقی اور اصل اسباب پر نظر
40:46 آنکھ، کان اور دل کے مشاہدے کے ذریعے اعداد و شمار کی ضرورت اور اہمیت
42:55 قومِ نوح، عاد اور ثمود کے عذاب کی کیفیت الگ الگ، لیکن وجہ ایک؛ یعنی استہزاء تھا
54:13 عبرت کی تعریف و مفہوم اور قرآنی فکر و نظر کے تناظر میں عبرت و موعظت
57:19 عبرت کے اصول کے تناظر میں آج کے حالات میں غوروفکر کی ضرورت و اہمیت
59:05 برعظیم میں مصدقین اور مکذبین کی تاریخ اور اس کے چشم کشا نتائج
1:05:15 1857ء کی جنگِ آزادی میں مصدقین اور مکذبین کی نشان دہی اور انجام
1:07:58 آج کے عذاب‘ قومِ عاد و ثمود سے مختلف ہیں، جیسے مہنگائی اور مہنگی بجلی
1:10:58 پاکستان کے اربابِ اقتدار کی خود فریبی اور خرابیٔ حالات کا گھن چکر
1:16:07 آنکھ، کان اور دل پر پردوں اور مہر کے تناظر میں آج کے حکمران،سیاست دان اور مذہبی طبقوں کی حالت اور کردار
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
20
views
خطبہ جمعہ/ انسانی حقوق کے معاہدات پر مبنی دینی نظام کی اہمی..../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
انسانی حقوق کے معاہدات پر مبنی دینی نظام کی اہمیت
اور اس سے انحراف کا عذاب
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 14؍ صفر المظفر 1445ھ / یکم؍ ستمبر 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ)، لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ عَتَتْ عَنْ اَمْرِ رَبِّهَا وَ رُسُلِهٖ فَحَاسَبْنٰهَا حِسَابًا شَدِیْدًاۙ، وَّ عَذَّبْنٰهَا عَذَابًا نُّكْرًا، فَذَاقَتْ وَبَالَ اَمْرِهَا وَ كَانَ عَاقِبَةُ اَمْرِهَا خُسْرًا، اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًاۙ، فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ، الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا۔ (65 – الطّلاق: 8 تا 10)
ترجمہ: ”اور کتنی بستیاں کہ نکل چکیں اپنے رب کے حکم سے، اور اس کے رسولوں کے (حکم سے)، پھر ہم نے حساب میں پکڑا ان کو سخت حساب میں، اور آفت ڈالی ان پر بِن دیکھی آفت، پھر چکھی انہوں نے سزا اپنے کام کی، اور آخرت کو ان کے کام میں ٹوٹا (خسارہ) آگیا، تیار رکھا ہے اللہ نے ان کے واسطے سخت عذاب، سو ڈرتے رہو اللہ سے اے عقل والو ! جن کو یقین ہے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ انسانی معاشروں کے مشکل ترین حالات میں قرآن حکیم کی رہنمائی کا اعجاز
✔️ آج پاکستان کے عوام‘ تاریخ کے بد ترین حالات سے گزر رہے ہیں
✔️ عرب معاشرے اوردنیا بھر کے معاشروں میں عورتوں کی حقوق تلفی کا نظامِ
✔️ خاندانی معاہدات کے تناظر میں اجتماعی عمرانی معاہدات کی رہنمائی ایک قرآنی اسلوب
✔️ اسلام میں خاندانی نظام کے تناظر میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کا نظام
✔️ گزشتہ اقوام میں احکامِ الٰہی کی نافرمانی اور انبیاؑ کی مخالفت کے باعث عذابِ الٰہی
✔️ دنیا میں ریاستیں انسانی حقوق کے معاہدے کی بنیاد پر قائم رہتی ہیں
✔️ پاکستان میں مہنگائی بداَمنی، لاقانونیت اور عدمِ استحکام کے حقیقی اسباب
✔️ پاکستانی معیشت کے قرضوں کی بیساکھیوں پر انحصار کا تاریخی پسِ منظر
✔️ انسانی اعمال پر نگرانی کی حکمت اور اس پر جزاوسزا کا مؤثر نظام
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
23
views
خطبہ جمعہ/ دینِ اسلام میں قومی آزادی اورقومی معاہدوں کی ناگزیر اہمیت/ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
دینِ اسلام میں قومی آزادی اور
قومی معاہدوں کی ناگزیر اہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 7؍ صفر المظفر 1445ھ / 25؍ اگست 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ)، کراچی کیمپس، کراچی
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
1۔ وَ لَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ كُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ اجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ۔ (16 – النّحل: 36)
ترجمہ: ”اور ہم نے اُٹھائے ہیں ہر اُمّت میں رسول، کہ بندگی کرو اللہ کی اور بچو سرکشوں سے“۔
2۔ وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّتِیْ نَقَضَتْ غَزْلَهَا مِنْۢ بَعْدِ قُوَّةٍ اَنْكَاثًا۔ (16 – النّحل: 92)
ترجمہ: ”اور مت رہو جیسے وہ عورت، کہ توڑا اس نے اپنا سوت، کاتا ہوا محنت کے بعد، ٹکڑے ٹکڑے“۔
3۔ وَ لَا تَتَّخِذُوْۤا اَیْمَانَكُمْ دَخَلًۢا بَیْنَكُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌۢ بَعْدَ ثُبُوْتِهَا وَ تَذُوْقُوا السُّوْٓءَ بِمَا صَدَدْتُّمْ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ، وَ لَكُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ۔ (16 – النّحل: 94)
ترجمہ: ”اور نہ ٹھہراؤ اپنی قسموں کو دھوکہ آپس میں، کہ پِھسل نہ جائے کسی کا پاؤں جمنے کے بعد، اور تم چکھو سزا اس بات پر کہ تم نے روکا اللہ کی راہ سے، اور تم کو بڑا عذاب ہو“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات اور ان کا بین الاقوامی غلبہ
✔️ حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات سے انحراف کے نتائج
✔️ زوال سے نکلنے اور تعمیرِ نو کی جدوجہد کے حقیقی نظریے کی نشان دہی
✔️ انتشار اور مذہبی جھگڑوں کے نتائج اور نقصانات ہی حقیقی وجہ
✔️ قوموں کی آزادی کی حفاظت کا انبیائِ کرام علیہم السلام کے ذریعے انتظام
✔️ انسانی آزادی و حریت کو قائم رکھنے میں تعلق مع اللہ کی ضرورت و اہمیت
✔️ طاغوت کسے کہتے ہیں؟ طاغوت کی وضاحت قرآنی افکار کی روشنی میں
✔️ قوموں کی حقیقی آزادی کا معنی و مفہوم اور حقیقی آزادی کے قومی تقاضے
✔️ قوانین اور معاہدوں کی پاسداری کی ضرورت و اہمیت اور اس کے تقاضے
✔️ ایک پاکستانی گورنر جنرل کے اقدام پر سپریم کورٹ کا چشم کشا فیصلہ
✔️ پاکستان میں قوانین اور معاہدوں کی بدترین عہد شکنی کی مختصر تاریخ
✔️ 1973ء کی آئین شکنی کے مرتکب کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کی حمایت
✔️ تاریخِ اسلام کے صدرِ اوّل میں غیر مسلموں کے ساتھ معاہدوں کی پاسداری کی نوعیت
✔️ معاہدے توڑنے اور مفادات کے لیے شقیں داخل کرنے کا سامراجی رویہ اور طریقہ کار
✔️ الٰہی جزا و سزا کا نظام‘ عدل و انصاف اور ظلم و عدوان کے معیارات پر ہے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
20
views
خطاب/ سماجی تشکیل کے عصری تقاضےاور اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں ...../مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
*سماجی تشکیل کے عصری تقاضے*
*اور اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں ان کا ممکنہ حل*
*خطاب*
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
*بتاریخ:* 26 ربیع الاوّل 1444ھ / 23 اکتوبر 2022ء
*بمقام:* نشتر ہال، پشاور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
19
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :78 /اَصحابِ یمین، اصحابِ اَعراف، مُنافقین.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 78
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:16 (حصہ دوم)
اَصحابِ یمین، اصحابِ اَعراف، مُنافقین، فاسقین اور کُفّار کا ذکر
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 18 ؍ دسمبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:17 دوسری قسم: اَصحابِ یمین اور اس کی تین ذیلی اجناس (قسمیں)
۱۔ صلاحیت و استعداد میں سابقین کے قریب ترین لوگ
5:38 ۲۔ مَلَکیّتِ ضعیفہ و بہیمیّتِ شدیدہ میں نسبتِ تجاذب کی وجہ سے ریاضاتِ شاقّہ ( مشقت والی ریاضتوں) پرکار بند رہنے والے اور ملاءِ سافل کے ثمرات حاصل کرنے والے
13:15 ۳۔ جن کی مَلَکیّت نسبتِ تصالح کے ساتھ بہت ہی کمزور ہو، تو ان میں طاقتور بہیمیّت والے ریاضاتِ شاقّہ ( مشقت والی ریاضتوں) کو اور کمزور بہیمیّت والے دائمی وظائف و اَوراد کو اپنا معمول بنا لیتے ہیں۔
16:38 اَصحابِ یمین سے متعلق دو فائدے
پہلا فائدہ: ان کی اکثریت کو عملی لحاظ سے مکمل اِخلاص حاصل نہیں ہوتا اور یہ بھی ان کے لیے لازمی و ضروری نہیں ہے کہ مکمل طور پر اپنی طبیعت کے تقاضوں اور عادات و اطوار سے برات کا اعلان کردیں۔ البتہ نیت کے پہلو سے نرم دل اور ثواب کے امید وار ہوتے ہیں۔
22:33 الحیاء خیر کلہ (حیا مکمل خیر و بھلائی ہے): حدیث کے اَسرار ورُموز
26:04 دوسرا فائدہ: ان میں جو نیک لوگ ہیں ان پر بسا اَوقات مَلَکیّت سے متعلق الہام اور کچھ چمک آ جاتی ہے۔ یہ اعمال کے اَخلاق و مَلَکات سے مکمل طور پر اجنبی نہیں ہوتے
خلاصہ یہ ہے کہ اصحابِ یمین سابقین کی اعلی علمی و عملی صلاحیتوں میں سے کسی ایک سے محروم ہوتے ہیں۔
32:48 تیسری قسم: أصحاب الأعراف اور ان کی دو قسمیں:
33:32 [1] وہ لوگ جن کے مزاج صحیح سالم، فطرت میں ذہانت ہو لیکن انہیں یا دعوتِ اسلام بالکل نہیں پہنچی یا دعوت پہنچی تو ہے لیکن ان کی زبان اَور ہونے کی وجہ سے مکمل دلائل کے ساتھ ان کے شبہات کو دور نہیں کیے جا سکے۔
38:01 اصحابِ اَعراف کی تعیین اور صحیح مطلب معلوم سمجھنے کے لیے حضرت سندھیؒ کی کدو کاوش اور حجة اللہ البالغہ اور البدور البازغة سے تشفّی
42:44 [2] اصحابِ اَعراف کی دوسری قسم ؛ اعمال و اخلاق کی حقیقت سے ناآشنا لوگ، جو اخلاقِ اربعہ اوران کی ضد کے درمیان درمیان ہوتے ہیں۔
49:18 مُنافقین اور ان کی اقسام:
50:07 ۱۔ عملی نِفاق کے کے مرتکب وہ لوگ جنہیں اَخلاقِ اَربعہ کا مکمل نظام نہیں پہنچااور وہ حِجابات (طبعیت، رسم اور سوءِ معرفہ) میں کسی ایک حِجاب کے تابع ہیں۔
54:59 ۲۔ عملی نِفاق کی دوسری قسم: ایسے لوگ جن میں بلندی نفس بہت کم درجے کی ہو، حیا اور شرم سے عاری ، بےوقوف اور ناقص العقل، حدیث میں ایسے لوگوں کا واقعہ
59:45 فاسقین: بد اخلاقیاں اور بُرے اعمال والے جو بہیمیّت کے غلبے کی وجہ سے اخلاقِ اربعہ کے نظام کو توڑنے والے ہیں، ان لوگوں کی طبیعت اور مزاج میں شیطانی کام رچ بس جاتے ہیں۔
1:02:18 کُفّار:
۱۔ عقلِ کامل کے باوجود تکبر کی بنیاد پراللہ کے مُنکر
۲۔ رسول کے قائم کیے وہے دینِ حق کے مُنکر اور اسے توڑنے والے ، یہی لوگ آخرت کے انکاری ہیں، جن کے لیے ہمیشہ ہمیشہ کی جہنم ہے۔
1:06:56 نظام اور سسٹم بناتے وقت ان تمام طبقات کی قرار واقعی حیثیت کی شناخت کی ضرورت و اہمیت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
28
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :77 /کمالِ مطلوب کے حُصول کے اعتبار سے.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 77
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:16 (حصہ اول)
کمالِ مطلوب کے حُصول کے اعتبار سے انسانوں کے درجات؛ قسمِ اول سابقین کا ذکر
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 11 ؍ دسمبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:22 باب کے عنوان کی وضاحت؛ اَخلاقِ اربعہ کے اعتبار سے کمالِ مطلوب کے حصول اور بد اخلاقیوں کے حوالے سے انسانوں کے درجات( قرآن و حدیث کی روشنی میں)
6:08 باب کے مضمون کے مطابق قرآن حکیم میں أصحاب المیمنة، أصحاب المشئمة ، السابقون ،مُقتَصِد اور ظالم اور سابقُ الخیرات جماعتوں کا تذکرہ
13:00 اعلی مراتب پر فائز؛ "مُفہّمین" کے بعد اعلی درجے کے لوگ "السابقین" اور ان کی دو قسمیں
16:34 پہلی قسم: جنہیں "مُفہّمین" کے علم و عمل کے مطابق طے کردہ معیارات پر اعلی درجے کا علمی رسوخ اور عملی مہارت والے اور ان کی صفات:
۱۔ مَلَکیّتِ عالیہ و بہیمیّتِ شدیدہ میں نسبتِ تصالح
۲۔ مقام و مرتبے میں انبیاء علیہم السلام کے زیادہ قریب
29:00 دوسری قسم: علم و عمل میں رغبت رکھنے والے
۱۔ ان کی علمی استعداد اور عملی مہارت وافر درجے میں رغبت اور شوق
۲۔ مَلَکیّتِ عالیہ و بہیمیّتِ شدیدہ میں نسبتِ تجاذب لیکن ریاضتوں سے بہیمیت پر مکمل قابو
39:34 سابقین کی دونوں قسموں میں دو متفقہ امور:
۱۔ ہر لمحے اللہ کی طرف متوجہ اور اس کے تقرب کے حصول میں مُنہَمِک
۲۔ جبلت اعلی درجے کی طاقت ور، مَلَکات و اَخلاق میں مکمل رسوخ لیکن اخلاق کی عملی شکلوں کے بھی محتاج ہوتے ہیں۔
45:23 احادیث کی روشنی میں السابقین کی اقسام کا بیان:
45:52 (1) المُفرِّدُون: اللہ کا کثرت سے ذکر کرنے والے مرد اور اللہ کا کثرت سے ذکر کرنے والی عورتیں
49:15 المُفرِّدُون کی البدور البازغہ سے توضیح و تشریح
53:26المُفرِّدُون کی حجة اللہ البالغہ سے توضیح و تشریح
54:10 (2) الصِدِّیقِون: حق تبارک و تعالی کے احکامات کی فرمانبرداری اور پورے خلوص سے ان پر عمل درآمد کرنے میں باقی تمام لوگوں سے بڑھ کر اور امتیازی حیثیت رکھتے ہیں۔
55:06 صِدِّیقِیت کی حقیقت البدور البازغہ کی روشنی میں وضاحت
58:03 (3) الشُّھَدَاء: یہ مخلوق کے نفع اور فائدے کے لیے امور سر انجام دیتے ہیں۔
1:02:08 الشُّھَدَاء کی البدور البازغہ کی روشنی میں وضاحت:
1:03:11 (4) الرَّاسِخون فِی العِلم (علم میں پختہ رسوخ والے): اعلی درجے کے ذہین اور حُکَما
1:08:43 (5) العُبّاد (عبادت گزار): عبادات کے فائدے کھلی آنکھوں سے دیکھتے ہیں۔
1:11:11 (6) الزُّھاد: آخرت کا پختہ یقین رکھنے والے: ان کے سامنے آخرت کی چیزوں کی لذت اس قدر پختہ ہوتی ہے کہ اس کے مقابلے میں دنیا کی لذات کو حقیر سمجھتے ہیں
1:16:49 (7) انبیا علیہم السلام کے خلیفہ اور نائب بننے کی صلاحیت رکھنے والے: ۱۔ اللہ کی عبادت کے ذریعے وہ عدل و انصاف قائم کرنے کی طرف قوی رجحان رکھتے ہیں۔
۲۔ ان کی تمام تر توجہات اسی خلقِ عدالت کی طرف مرکوز کرتے ہیں۔
1:19:12 (8) اچھے، اعلی اور عمدہ اخلاق کے حاملین: سماحت اور تواضع کا خلق کا ان پر غالب ہوتا ہے۔
1:20:30 (9) فرشتوں سے مشابہت اور ان سےمیل جول رکھنے والے: ملاءِ سافل کے فرشتوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں، جیسے بعض صحابہ کو فرشتے سلام کرتے تھے۔
سابقین کی ان نو جماعتوں میں جبلی استعدادبھی پائی جاتی ہے اور انبیا کی تعلیمات سے کسبی استعداد بھی حاصل کرتے ہیں۔
1:25:20 بعثتِ صحابہ کی حقیقت اور مقصد اور ہدف
1:31:12 سابقین میں "مُفہّمین" کی صلاحیت ہوتی ہے لیکن مخلوق کی طرف بعثت نہیں ہوتی
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
12
views
تقریبِ رونمائی کتاب ”المقدِّمة في قوانین التّرجمةوفیوض الحرَمین“ / مفتی عبدالخالق آزادراۓ پوری
*امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی دو مایہ ناز کتابوں کی تقریبِ رونمائی*
1️⃣ المقدِّمة في قوانین التّرجمة و مقدّمة فتح الرّحمٰن بترجمة القرآن
(فارسی متن مع اردو ترجمہ)
2️⃣ فیوض الحرَمین - الشّریفین – مع شرح کنوز البلدَین الکریمَین
(عربی متن مع عربی شرح)
*خطاب:*
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
(شارح کُتُب)
*بتاریخ:* 26؍ محرم الحرام 1445ھ / 14؍ اگست 2023ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
8
views
تقریبِ رونمائی کتاب ”المقدِّمة في قوانین التّرجمةوفیوض الحرَمین“ / ڈاکٹر مفتی سعید الرحمن
*امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی دو مایہ ناز کتابوں کی تقریبِ رونمائی*
1️⃣ المقدِّمة في قوانین التّرجمة و مقدّمة فتح الرّحمٰن بترجمة القرآن
(فارسی متن مع اردو ترجمہ)
2️⃣ فیوض الحرَمین - الشّریفین – مع شرح کنوز البلدَین الکریمَین
(عربی متن مع عربی شرح)
*خطاب:*
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
(سرپرست ادارہ)
*بتاریخ:* 26؍ محرم الحرام 1445ھ / 14؍ اگست 2023ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
4
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :76 /سیاستِ ملیّہ میں اچھے کاموں کی ترغیب.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 76
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:15
سیاستِ ملیّہ میں اچھے کاموں کی ترغیب اوربُرے کاموں سےروکنے کے اَسرار و رُموز
( اعمال کے باب میں ترغیب و ترہیب کی احادیث کے پانچ بنیادی قواعدِ کلیّہ)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 04؍ دسمبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:13 باب کے عنوان کی وضاحت
1:37 اللہ تعالی نے انبیا علیہم السلام پر اعمال کی سزا و جزا کی وحی کی ہے۔
4:47 نبوت کا ہدف اور اس کے متعین اعمال فطرتِ انسانی کے مطابق انجام پاتے ہیں۔
5:14
7:10 ترغیب و ترہیب پر آیتِ قرآنی و حدیث سے استدلال
8:41 شریعت میں ترغیب و ترہیب کا عمل قواعدِ کلیّہ کے تحت ہے۔
13:56 "اپنی بیوی سے تعلق قائم کرنا بھی صدقہ ہے" اس حدیث پر صحابہ کرام کا عقلی سوال اور حضورؐ کا عقلی جواب اور اس کی نظیر
32:26 ترغیب و ترہیب کے پانچ بڑے بڑے ضابطے و طریقے:
33:20 (۱) تہذیبِ نفس سے متعلق اعمال (وظائف) کی ترغیب، بہیمیّت کی شدت کو کم کرنے اور مَلَکیّت کی قوّت کو بڑھانے اور مضبوط کرنے کے لیے ہے۔
39:25 (۲) اعمال (وظائف) کی ترغیب سے مقصدنفسِ انسانی کو شیطانی، طاغوتی اور ظالم طاقوں کے اثر اث سے محفوظ رکھنا اور ملاءِ اعلی سے ربط اور تعلق قائم کرنا
42:24 بنیادی راز
46:08 (۳) بعض اعمال کی ترغیب و ترہیب کا نتیجہ آخرت میں ظاہر ہو گا۔ اور نبی اکرمؐ پر آخرت کے اُمور کے مُنکَشِف ہونے کے بنیادی راز کے دو مقدمے:
47:54 پہلا مقدمہ اعمال اور ان اخلاق کے درمیان مناسبت، ہر اچھا یا بُرا عمل ایک خُلق پیدا کرتا ہے اور اس کا رنگ ملاءِ اعلی میں اچھائی یا برائی کی صورت میں ظاہر ہوتاہے۔
55:28 اخلاقِ اربعہ یا ملاءِ اعلی کے مقرر کردہ قانون کے ساتھ اس عمل کی مناسبت کی عقلی توجیه؛ چھ مثالیں
56:06 ۱۔ عمل کا براہِ راست خلق؛اِخبات، طہارت، سماحت اور عدالت پیدا ہونے سے تعلق ہے ،مثالوں سے وضاحت
1:05:43 ۲۔ مُخلِصِین کے اِخلاص کا اظہار مشقت والے اعمال سے ہوتاہے،جیسے خوب زمزم پینا ،حضرت علیؓ اور انصارسے محبت اور مسلمانوں کے لشکر کی حفاظت کے لیے رات کو جاگنے کا راز
1:13:41 دوسرا مقدمہ: اَخلاقِ اربعہ یا ان کے ضد بد اخلاقیوں کی شکلیں اور ہَیئات کی وجہ سے مرنے کے بعد قبر ، حشر اور جنت و جہنم میں انعامات و عذاب کی مثالی صورتیں ظاہر ہوں گی۔
1:20:01 عالمِ مثالی کی مثالی صورتیں
1:22:49 نبی اکرمؐ کو اعمال کی سزا و جزا کے مناسب اَخلاق و بداَخلاقیوں کا مُشاہدات اور مثالیں:
کِتمانِ علم پر جہنم کی لگام پہنانے، مال کی محبت کے اسیر اور بخل کی حالت میں مبتلا شخص، خود کشی کرنے والا، محتاج کی ضرورت پوری کرنے والا اور مسلمان کو غلامی سے آزادی و نجات دلانے شخص کی آخرت میں حالت کا حضور ؐ نے مشاہدہ کیا۔
1:31:51 (۴) کسی عمل کی اچھائی یا برائی لوگوں کے ذہنوں میں موجود تھی تو تشبیہ یا مشابہت کی وجہ سے حضورؐ نے ترغیب و ترہیب دی،اس ضابطے کے تین اجزاء
1:40:27 (۵) انسان کے عمل کی حالت ؛ اللہ اور حظیرة القدس کی رضا کا سبب بن رہا ہے یا اس کی ناراضگی کا باعث ہے۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
4
views
خطبہ جمعہ /قرآنِ حکیم کے نظام سے غفلت کے اسباب ..../ مفتی عبدالمتین نعمانی
*قرآنِ حکیم کے نظام سے غفلت کے اسباب و نتائج*
*اور غلبۂ دین کے لیے جد و جہد کی ضرورت و اہمیت*
*خطبہ جمعۃ المبارک:*
حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی
*بتاریخ:* 25؍ ذو الحجہ 1444ھ / 14؍ جولائی 2023ء
*بمقام:* جامع مسجد قبا، لاری اڈہ، مانسہرہ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
خطبہ جمعہ / جماعتی تشکیل میں درست نظریے کی ضرورت و اہمیت/ مولانا محمد مختار حسن
*جماعتی تشکیل میں*
*درست نظریے کی ضرورت و اہمیت*
*خطبہ جمعۃ المبارک:*
حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن
*بتاریخ:* 2؍ محرم الحر 1445ھ / 21؍ جولائی 2023ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ، راولپنڈی کیمپس
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
خطبہ جمعہ/ عہدِ حاضر میں اجتماعیت اور قومیت کے دینی تقاضے... / مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
عہدِ حاضر میں
اجتماعیت اور قومیت کے دینی تقاضے
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 30؍ محرم الحرام 1445ھ / 18؍ اگست 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ)، کوئٹہ کیمپس، کوئٹہ
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنیہ:
1۔ وَ اَوْرَثْنَا الْقَوْمَ الَّذِیْنَ كَانُوْا یُسْتَضْعَفُوْنَ مَشَارِقَ الْاَرْضِ وَ مَغَارِبَهَا الَّتِیْ بٰرَكْنَا فِیْهَا۔ (7 – الاعراف: 137)
ترجمہ: ”اور وارث کردیا ہم نے ان لوگوں کو جو کمزور سمجھے جاتے تھے اس زمین کے مشرق اور مغرب کا، کہ جس میں برکت رکھی ہے ہم نے“۔
2۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ۔ (9 – التوبہ: 119)
ترجمہ: ”اے ایمان والو ! ڈرتے رہو اللہ سے، اور رہوساتھ سچوں کے“۔
3۔ وَ لَقَدْ بَوَّاْنَا بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ مُبَوَّاَ صِدْقٍ وَّ رَزَقْنٰهُمْ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ۔ (10 – یونس: 93)
ترجمہ: ”اور جگہ دی ہم نے بنی اسرائیل کو پسندیدہ جگہ، اور کھانے کو دیں سُتھری چیزیں“۔
خطبے کے چند مرکزی نکات
✔️ ادارہ رحیمیہ کے کوئٹہ مرکز کا قیام اور جمعۃ المبارک کا اجتماعی کردار
✔️ مدینہ منورہ میں جمعتہ المبارک کی اجتماعیت کے قیام کا پسِ منظر
✔️ حضور اکرم ﷺ کے ہاتھ پر صحابہ کرامؓ کی بیعت اور کلماتِ بیعت کی معنویت
✔️ انسانی جان کی حفاظت کی اہمیت اور قتلِ انسانیت کے گھناؤنے جرم کی سزا
✔️ اسلام کے عادلانہ اور انسان دوست اُصولِ جنگ اور امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا ارشاد
✔️ انسانوں کو اپنے علاقوں اور گھروں سے بے دخل کرنے کا قبیح جرم
✔️ کسی بھی معاشرے میں معاہدۂ نکاح کی حکمت اور اسلامی تعلیمات
✔️ مسجد کی سماجی حیثیت اور مسجدِ نبویؐ کا معاشرتی کردار
✔️ جمعۃ المبارک کی ہفتہ وار اجتماعیت کی حکمت‘ خلافتِ راشدہ کے تناظر میں
✔️ میثاقِ مدینہ کی اَساس اور اس کی سیاسی و سماجی ضرورت و اہمیت
✔️ بنی اسرائیل کی تاریخ کے تناظر میں حقیقی قومیت کے تقاضے
✔️ برعظیم کی جدوجہدِ آزادی میں علمائے حق کا مثالی کردار
✔️ جنوبی ایشیا پر برطانوی تسلط کے ا مریکی تسلط میں بدلنے کا تاریخی پس منظر
✔️ بعد از آزادی قوم کی تعمیر اور آئین کی تشکیل کے بنیادی اُصول و مبادی
✔️ قوم کی حقیقی تعریف کے اَساسی اَجزاء اورقومی ریاست کے تقاضے
✔️ دورِ غلامی کے تعلیمی نظام میں 33 فی صد نمبروں کو کامیابی کی حد مقرر کرنے کا پسِ منظر
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :75 / سیاستِ ملیّہ میں قانون سازی کے عمل.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 75
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:14
سیاستِ ملیّہ میں قانون سازی کے عمل میں سہولت اور آسانی کی اہمیت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 27 ؍ نومبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:10 سیاستِ ملیّہ میں کا اہم ضابطہ؛ قانون سازی کی اساس آسانی اور سہولت پر ہے۔
1:33 بنیادی ضابطے "التیسیر" پر بطور استدلال شاہ صاحب کا آیات و احادیث سے استشہاد
7:06 سیاستِ ملیّہ کے قانون"التیسیر" کے چودہ (۱۴) ذیلی قواعد:
7:43 (۱) قانون سازی میں صرف ضروری چیز کو رکن اور شرط قرار دینا
11:01 (۲) لوگوں کے ہاں جو چیز اجتماعی طور پر پسندیدہ ہو، اسے بطور طاعت کے ضروری قرار دینا، جیسے جمعہ اور عیدین
17:09 (۳) طبعی طور پر لوگوں کو جس چیز میں رغبت ہو اسے سنت قراد دینا، جیسے جمعہ کے دن غسل، خوشبو لگانا وغیرہ
19:56 (۴) جو چیز لوگوں کے تنگی کا باعث ہو یا جس سے لوگ طبعی طور نفرت کرتے ہوں، اسے ختم کرنا، جیسے حریت پسند معاشروں میں لوگ غلام شخص کو اپنا لیڈر اور نماز کا امام مقرر کرنا ناپسندیدہ سمجھتے ہیں۔
22:35 (۵) اکثریت کی طبعیت جس چیز کو پسند کرتی ہو، اسے برقرار رکھنا
25:27 (۶) تعلیم و تربیت میں وقفہ کا لحاظ رکھنا تاکہ لوگ اکتاہٹ محسوس نہ کریں۔
27:22 (۷) جس کام کو لوگ ناپسند سمجھ رہے ہوں، تو بجائے اس کا حکم دینے کے، حکمران اور رہنما کا خود انجام دینا تاکہ دیگر لوگ بھی عمل کریں، جیسے صلح حدیبیہ کے موقع پر حضور ﷺ نے حلق کرکے احرام کھولا۔
29:38 (۸) رہنما اور لیڈر کا اپنی قوم کو مُہذّب بننے اور کمال حاصل کرنے میں سہولت کے لئے اللہ سے رجوع کرنا اور دعا کرنا۔
30:29 (۹) رہنما اور لیڈر کا اپنی قوم کے لیے رسول اللہ کے واسطے اور وسیلے سے دعا کرنا کہ لوگوں پر اللہ کی طرف سے اطمینان و سکون نازل ہو جائے۔
32:51 (۱۰) قانون شکن کی اس قدر حوصلہ شکنی کرنا کہ صحیح قانون کے علاوہ کسی اور قانون/رواج پر عمل درآمد کرنے سے باز آ جائے۔
35:48 (۱۱) جس چیز سے لوگوں کو منع کیا جا رہا ہو اور وہ چیز ان کے دلوں میں رچی بسی ہو، تو اس کی ممانعت مرحلہ وار کرنا اور متبادل کا بتدریج نفاذ کرنا
41:10 (۱۲) اختلاف و انتشار پیدا کرنے والے مستحب امور کو ترک کر دینا، جیسے نبی اکرمؐ نے خانہ کعبہ کی اصل بنیادوں پر دوبارہ تعمیر نہیں کیا۔
42:48 (۱۳) نبی اکرم ﷺ کے اس عمل سے رہنمائی کا حصول کہ آپ نے انواعِ برّ (نیکیوں) کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر بیان کیا، لیکن ہر چیز کی مکمل اور پوری تفصیل سے معمولی سے معمولی امور کی ضابطہ بندی نہیں کی، بلکہ اسے لوگوں کی عقل پر چھوڑ دیا۔
51:07 کثرت سے ارکان، شروط اور آداب کی ضابطہ بندی کی ممانعت میں بنیادی اسرار و رموز
57:32 (۱۴) شارع و شارح ﷺ لوگوں کی عقل کے مطابق ان سے مخاطب ہوئے، اس کو ملحوظ رکھنا۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :74 / سیاسی نظام میں دستورالعمل کے ممکنہ.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 74
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:13
سیاسی نظام میں دستورالعمل کے ممکنہ اِبہامات کا ازالہ ، مشابہ امور میں فرق و امتیاز اور قاعدۂ کلیہ کے تحت جُزئیات کی تخریج کا تعارف
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 13 ؍ نومبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:23 باب کا بنیادی ہدف؛ دستورالعمل کے ممکنہ اِبہامات دور کرنا، ضمنی امور سے حکم کی حد بندی، مشابہ امور میں فرق و امتیاز اور قاعدہ کلیہ کے ذیل میں جزئیات کی تخریج کی حقیقت کا بیان
5:27 (۱) مُبہَم قانون کا انضباط اور اطلاقی دائرے کا تعین
9:24 جن ناموں سے اشیا پر احکامات لاگو ہوتے ہیں، ان کی پہچان کے دو طریقے؛ معلوم بالمثال اور معلوم بالقسمة
13:13 ارتفاقات اور اجتماعیت کےامور سے ضبطِ مُبہَم کی دو مثالوں سے وضاحت
14:09 پہلی مثال: السَرقة (چوری) کی مثال سےضبطِ مُبہَم کی پہچان کے دونوں طریقوں؛ معلوم بالمثال والقسمة کی وضاحت
:21:14 اِبہام دور کرنے اور فرق وامتیاز پیدا کرنے کا طریقۂ کار
23:47 سَرقہ (چوری)اور حِرابہ (ڈاکہ) میں فرق
26:36 سَرقہ (چوری)اور اِختلاس (مال چھیننا)، خِیانت، اِلتقاط(گری پڑی چیز اٹھانا)، غصب اور قِلة المبالاة (ایسی حقیر اشیا جن کی عام طور پر پرواہ نہیں کرتے ہیں) میں فرق
32:42
40:03 دوسری مثال: رفاہیتِ بالغه ( تعُیّش پسندی اور سرمایہ پرستی) کی حرمت کی دو طریقوں (مثال اور تقسیم) سے پہچان اور اطلاقی دائرہ
1:08:41 (۲) مُشکِل (ہم شکل چیزوں) کی تعریف اور اُس میں فرق و امتیاز کا بیان
1:09:54 مُشکِل کے فرق و امتیاز کی پہلی مثال: نِکاح اور سِفاح (بدکاری) کی حقیقت اور بنیادی فرق
1:14:42 نِکاح کی ضابطہ بندی کے متعین امور
1:19:08 مُشکِل کے فرق و امتیاز کی دوسری مثال: نماز میں رکوع اور سجدے کے درمیان فرق کرنے کے لیے "قومہ" اور دو سجدوں کے درمیان "جلسہ" کا لازمی ہونا
1:21:37مُشکِل کے فرق و امتیاز کی تیسری مثال: پوشیدہ رکن یا شرط کے لیے ظاہری علامت
1:24:45 رمضان اور سفر کے تناظر میں مُشکِل کے فرق و امتیاز کی چوتھی مثال
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
خطبہ جمعہ/ قرآن حکیم میں فکر و تدبُّر کی اہمیت اور ... / مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
*قرآن حکیم میں فکر و تدبُّر کی اہمیت*
*اور دینی تعلیم و تربیت کے مراکز کی ذمہ داریاں*
*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
*بتاریخ:* 16؍ محرم الحرام 1445ھ / 4؍ اگست 2023ء
*بمقام:* جامعہ تعلیم القرآن، ریلوے مسجد، ہارون آباد، ضلع بہاولنگر
*خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:*
*آیاتِ قرآنی:*
*1۔* وَاَنۡزَلۡنَاۤ اِلَيۡكَ الذِّكۡرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيۡهِمۡ وَلَعَلَّهُمۡ يَتَفَكَّرُوۡنَ۔ ( 16 - النحل: 44)
ترجمہ: "اتاری ہم نے تجھ پر یہ یادداشت کہ تو کھول دے لوگوں کے سامنے وہ چیز جو اتری ان کے واسطے"۔)
*2۔* اِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا الذِّكۡرَ وَاِنَّا لَهٗ لَحٰـفِظُوۡنَ۔ ( 15 - الحجر: 9)
ترجمہ: "ہم نے اَپ اتاری ہے یہ نصیحت، اور ہم آپ اس کے نگہبان ہیں"۔
*حدیثِ نبوی ﷺ:*
"خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ"۔ (صحیح بخاری، حدیث: 5027)
ترجمہ: "تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے"۔
*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
✔️ قرآن حکیم کی مقدس تعلیمات اور تعلق مع اللہ میں ان کا کردار
✔️ خانۂ کعبہ کے انسانیت کے لیے انوارات اور اس کا جاری و ساری فیضان
✔️ انسانی قلوب کی صفائی اور ترقی میں ذکرُ اللہ کی ضرورت و اہمیت
✔️ قرآن حکیم کا انسانی قلوب سے تعلق اور اس کی اظہر من الشمس حقیقت
✔️ خلیفۂ ثالث حضرت عثمان غنیؓ کے دور میں متعدد مصاحفِ قرآنی کی تیاری
✔️ حفاظتِ قرآن حکیم کا نظام اور دریافت شدہ صحیفۂ قرآنی کا واقعہ
✔️ آخرت میں انسان سے نماز کا سوال اور نماز کی روح اور اثرات و نتائج
✔️ قرآن حکیم میں نماز اور زکوٰۃ کا اکٹھے ذکر کرنے کی بلیغ حکمت
✔️ قلبِ انسانی، حجرِ اَسود اور خانۂ کعبہ کے گرد طواف کے انسانیت گیر اثرات
✔️ زکوٰۃ کے مکلف اُمرا سے زکوٰۃ وصول کرکے غربا کو تقسیم کرنے کی حکمت
✔️ عباداتِ الٰہی کا انسانی معاملات سے تعلق اورایک غلط فہمی کا ازالہ
✔️ قرآن حکیم کی تعلیمات میں غور و فکر اور تدبر کی ضرورت و اہمیت
✔️ حفظِ قرآن کا نظام سینہ بہ سینہ انتقال کی آسان اور عصری مثال سے تفہیم
✔️ حضرت محمد ﷺ کی وفات کے وقت خلیفۂ اَوّل کا آیتِ قرآنی سے تفقُّہ اور بصیرت کا پیغام
✔️ مدارس کے نظام میں حریتِ فکر کی بقا کے لیے حضرت نانوتویؒ کا شعور
✔️ آج مدارسِ دینیہ کے نظامِ تعلیم و تربیت کے لیے نقصان دہ رویے
✔️ دینی مدارس کا نظام چلانے کے لیے مضبوط اعصاب اور حریتِ فکر ضروری ہے
✔️ سرمایہ دارانہ سودی معاشی نظام میں علمائے کرام کی ذمہ داری
✔️ صحیح علم اور مہارتوں کو سیکھنے کی ضرورت اور اہمیت
✔️ بے عمل حافظِ قران کے بارے میں حضور ﷺ کا خواب میں مشاہدہ
✔️ انسان کے آخری درست انجام کے لیے خاتمہ بالایمان شرط ہے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
5
views
غلبہ دین کے لیےصحابہ کرام کی جدوجہد اور عملی کردار/ مفتی عبدالمتین نعمانی
*غلبہ دین کے لیے*
*صحابہ کرام کی جدوجہد اور عملی کردار*
مقرر: حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
6
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :73 / الہٰی اَحکامات پر عمل درآمد کے لیے .../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 73
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:12
الہٰی اَحکامات پر عمل درآمد کے لیے ذیلی و معاون احکام کا نبوی استنباط اور اس کی حکمت عملی کے نو (٩) اصول
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 06 ؍ نومبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:50 سابقہ درس کا خلاصہ
3:35 باب کے عنوان کی وضاحت؛ مطلوبہ اَحکامات پر عمل درآمد کے لیے ذیلی و معاون احکام کی ضرورت
5:53 قرآنِ حکیم اور احادیثِ نبویہ کو حکمتِ عملی کے اصول کے نمائندہ کے طور پر بیان کرنا امام شاہ ولی اللہؒ کی خصوصیت ہے۔
7:29 آیتِ قرآنی سے ذیلی و ضمنی احکامات کا استنباط اور آمدہ دور کے تقاضوں کے مطابق قانون سازی پر استدلال
13:21 موجودہ زمانے کی درستگی کا حکمتِ عملی پر دار و مدار اور اس حکمتِ عملی کے نو اہم اصولوں کی وضاحت
23:26 اصول (۱): کرۂ ارض پر مخلوق کے اسباب و مسبّبات کے نظام کو برقرار رکھا جائے۔
26:25 دائرہ تدبیر میں یہ بات طے شدہ ہے کہ تغییرِ خلق اللہ (مخلوقِ خدا کو مکمل طور پر فنا کرنا) شرّ ، فساد فی الارض ، کفر اور ظلم ہے، جس کا ارتکاب کرنے والوں پر ملاءِ اعلی کی لعنت ہوتی ہے
29:22 اَصلِ اوّل کی پہلی شِقّ: نوعِ انسانیت کی بقا کے لیے انسانوں میں توالد و تناسل کا عمل اللہ کی حکمتِ بالغہ کا تقاضا ہے۔
34:24 اس لئے رسول ﷺ نے توالد و تناسل کو روکنے والے ہرعمل سے امت کو منع کر دیا
40:05 سنة اللہ اور ملاءِ اعلی کا لازمی تقاضاہے کہ ہر نوع کی مخلوقات کا کرۂ ارض پر اپنی تخلیق کے معیار کے ساتھ بقا لازمی و ضروری ہے، قتلِ کلاب (کتوں) کی حدیث سے استدلال اور تغییرِ خلق اللہ کی چند تخريجات
45:49 اَصلِ اوّل کی دوسری شِقّ: انسانی شکل اور جسم میں تغیر و تبدل (خصیّ ہونے، تفلّج اور تنّمص وغیرہ) کی ممانعت
52:13 اَصلِ اوّل کی تیسری شِقّ: انسانی وقار اور سماحت کی اعلی شکل کو برقرار رکھنا
56:04 اَصلِ اوّل کی چوتھی شِقّ: انسانیت کے لیے عدل و انصاف برقرار رکھنے اور معاملے کی درستگی اور جھگڑا نمٹانے کے لیے گواہ اور حلف اٹھانے کا حکم اور جھوٹی گواہی اور قسم کی ممانعت
59:26 اصول (۲): رسول ﷺ کا کسی حکمِ الہی سے اس کی علت اور سبب کو اخذ کرنا اور جہاں جہاں علت پائی جائے وہاں حکم جاری کرنا، مثالوں سے وضاحت
1:05:43 اصول (۳): رسول ﷺ کا اپنے اجتہاد سے کسی آیت کے سیاقِ و سباق سے ایسی بات سمجھنا _جیسے عام لوگ سمجھنے سے قاصر ہیں _ اور امت کے لیے اُسے جاری کردینا، جیسے آپؐ کی سعی صفا و مروہ اور مزید دو مثالیں
1:14:40 اصول (۴): اللہ کے احکامات کو تسلیم کرنے کے لیے اس کے لازمی و ضروری حکموں پر عمل درآمد کی تین مثالوں سے وضاحت
1:19:00 اصول (۵): جب شریعت میں ایک چیز کی نہی یا امر ہو تو اس کی ضد پر عمل درآمد لازمی، جیسے جمعہ کی نماز کے لیے سعی کا حکم اور خرید و فروخت کی ممانعت
1:20:37 اصول (۶): جب کسی چیز کا حتمی اور لازمی امر ہو تو اس کے دواعی و تقاضے بھی لازمی اور اگر نہی ہو مقدمات و ذرائع کی ممانعت بھی لازمی ہے۔
1:24:02 اس اصول کی سیاسی نظام،عبادات اور سیاستِ مدینہ سے متعلق چندمثالیں
1:36:34 اصول (۷): حکم پر عمل درآمد کرنے والوں کی عزت افزائی اور نافرمانوں کی عیب جوئی، سماجی و سیاسی مثالوں سے توضیح
1:41:14 اصول (۸): جس کا حکم دیا جارہا ہے اسے پورے عزم و ہمت سے بجا لانا اور جس سے روکا جا رہا ہے اسے پوری طاقت سے روکنا۔
1:42:48 اصول (۹): کسی کام سے فساد کا اندیشہ ہو تو اسے ناپسندیدہ قرار دیا جائے گا۔
1:44:37 باب کا خلاصہ: رسول ﷺ نے احکام الٰہی سے بہت سارے ذیلی احکامات مستنبط کیے۔ اور فقہا نے ان کی روشنی میں اپنے اجتہاد سے مزید جزئیات نکالیں۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
2
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :72 / قیصر و کسری کے سرمایہ پرستانه نظام.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 72
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:11 (حصہ دوم)
قیصر و کسری کے سرمایہ پرستانه نظاموں کے مفاسد اور ان کی بیخ کنی کے لیے رسول ﷺ کی قومی و بین الاقوامی سطح پر انقلابی جدوجہد
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 30 ؍ اکتوبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:26 سابقہ درس کا حاصلِ کلام
5:51 باب کا تیسرا ضابطہ؛ نبی اکرم ﷺ کی بعثت کے وقت کسری و قیصر کے سرمایہ پرستانه نظاموں کی حالت، اس مرض (سرمایہ پرستی) کی بیخ کنی کے لیے آپؐ کی بعثت اور انقلابی جدوجہد
19:36 پر تعیش عجمی (ایرانی) و رومی سرمایه پرستانہ طرزِ زندگی اور ہمارے گردوپیش میں ان کی مثالیں
26:55اشرافیہ کا پر تعیش زندگی کے لیے عوام پر ٹیکسوں کا ظالمانه نظام اور سوسائٹی کے ہر طبقے میں سرمایہ پرستی اور دولت اکٹھی کرنے کی سوچ کا غلبہ
33:13 عیاشیوں اور سرمایہ پرستی کا سوسائٹی میں بیماری کی صورت میں پھیلنے کی وجہ سے کاشتکاروں، دستکاروں اور تاجروں پر بھاری ٹیکسوں کا نفاذ
34:47 طبقاتیت کے عیاشانہ نظام میں غریبوں پر کام کاج کے بے تحاشا بوجھ کے سبب یادِ الہی سے غفلت
37:21 لوگوں کی اکثریت کا غیر پیداواری شعبوں میں انہماک اور اور بنیادی پیداواری شعبوں سے دوری
40:39 عوام میں حکمرانوں کے لیے خوشامد اور تکلف و بناوٹ
41:38 عسکری و سول انتظامیہ کی عیاشی اور قومی خزانے پر بوجھ
44:08 فنون لطیفہ کے نام سے قومی خزانے کا ضیاع ۔
44:57 علما و مشائخ، پیروں اور مذہبی پیشواؤں کا قومی خزانے پر ٹوٹ پڑنا
45:54 ملکی وسائل لوٹنے کے لئے حکمرانوں کا ہم نوالہ و پیالہ بننے کے پیشہ کا فروغ
49:05 حکمرانوں کی مصاحبت سے خوشامدیوں میں اخلاقِ رذیلہ کی ترویج
56:30 عجم و روم پر اللہ کی شدید ناراضگی اور اس مرض (سرمایہ پرستی) کی جڑ کاٹنے کے لیے نبی امی ﷺ کا کردار
1:05:34 چوتھا ضابطہ؛ قومی نظام میں مناقشات اور جھگڑوں کا باعث بننے والے اہلِ جاہلیت کے تین غلط رسومات (قصاص، وراثت کی تقسیم اور سود خوری) کا خاتمہ
1:15:14 پانچواں ضابطہ؛ ایسے نظام کا قیام جس سے لوگوں میں رنجشیں اور کدورتیں پیدا نہ ہوں۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
2
views
حُجّةُ اللّٰه البالِغة :71 / ارتفاقات کے نظام کی درستگی اور فاسد .../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 71
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:11 (حصہ اوّل)
ارتفاقات کے نظام کی درستگی اور فاسد سسٹم کی جگہ نظام عدل کا قیام بطور مقاصدِ نبوت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 23؍ اکتوبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
00:17 باب کا خلاصہ
2:53 مبحثِ ارتفاقات سے لیکر اب تک ہونے والی گفتگو کے چار بنیادی نکات؛
3:55 (۱) ارتفاقِ ثانی اور ارتفاقِ ثالث انسانی جبلت کا لازمی جزو
8:28 (۲) ارتفاقات کی درستگی کے لیے حکیم (باشعور اہل قیادت) کی ضرورت اور حکیم کی صفات نیز مسائل حل کرنے کے دو طریقے اور جامع طریقۂ کار کا تعین
18:30 (۳) ارتفاقات کے عملی نظام کی قرار واقعی حیثیت
20:06 (۴) ناقص عقل رکھنے والے حکمرانوں کے تسلط کے نتیجہ میں شبُعیہ (درندگی) یا شہویہ یا شیطانی اعمال کے سبب ارتفاقات میں فساد
28:59 ارتفاقات کی درستگی کے لیے انقلاب اور تبدیلی کی ضرورت
32:10 پہلا ضابطہ؛ انبیا علیہم السلام کی بعثت کے مقاصد: ١) عبادات کے ذریعے اللہ کے ساتھ تعلق ، ٢) غلط نظام کا خاتمہ اور صحیح نظام کا قیام ، اس پر احادیث سے استدلال
41:43 دوسرا ضابطہ؛ ارتفاقِ ثانی اور ارتفاقِ ثالث کے نظام کا خاتمہ منشائے الہی اور انبیا علیہم السلام کی بعثت کا مطمحِ نظر نہیں ، اسی بنا پر دینِ اسلام میں رہبانیت کی ممانعت
48:46 انبیا علیہم السلام کا ارتفاقات میں عدل و اعتدال اور رفاہیتِ متوسطہ کا راستہ
(۱) ارتفاقات اپنانے میں میانہ روی ہو
(۲) اصل ارتفاقات باقی رہیں۔
(۳) ذکر و اذکار اور عبادات
50:23 انبیا علیہم السلام کا ارتفاقات کی درستگی کا منہج؛
۱۔مصلحتِ کلیّہ سے مطابقت رکھنے والے امور کا بقا
۲۔ امور میں مفادِ عامہ کے خلاف ہونے کی صورت میں بقدرِ ضرورت تبدیلی
۳۔ قوم کے فہم و شعور سے بالا تر نئی چیز متعارف کرانا، انبیا کا تصورِ انقلاب نہیں
۴۔ قوم کو عقلی و قلبی اطمینان کے ساتھ تبدیلی اور انقلاب سمجھانا، انبیا کا طریقہ
۵۔ نبی اکرم ﷺ نے مفادِ عامہ کے امور کو برقرار رکھا، عملی مثالوں سے وضاحت
۶۔ انبیا نےقوم میں کوئی ایسی نئی عبادت متعارف نہیں کرائی جس سے وہ سرے سے واقف نہ ہو۔
۷۔ نئے دور میں مجددین کے تجدیدی امور کی بنیاد
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
2
views