حجۃ اللہ البالغہ | 109 | نماز اورنماز کی فضلیت اورنماز کے اوقات | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 109
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ نماز (باب 01 تا 03)
حضور ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں نماز کی اہمیت و جامعیت، فضیلت اور نمازوں کی تعداد متعین کرنے کی حکمت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 19 ؍ اگست 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:16 نماز کے ابواب سے متعلق پہلا علمی قاعدہ: تمام عبادات میں عظیم الشان، شرعی دلائل میں واضح و روشن، انسانیت میں مشہور ترین عبادت اور انسانی روح کے لیے زیادہ موثر و نفع مند نماز ہے۔
2:01 ان اسباب کی وجہ سے شارع ﷺ نے نماز کی بڑی فضیلت، اہمیت، اوقات، ارکان، شرائط اور عملی طریقہ کار بڑی تفصیل سے بیان کیا ہے۔
4:45 نماز دین و ملت کا اہم ترین اور عظیم الشان شعار ، اور تمام شعائر اس میں جمع ہوتے ہیں۔
6:22 نماز یہود ، نصاری، مجوس اور دیگر ملتِ اسماعیلیہؑ کے ہاں مسلمہ عبادت
7:08 نبی اکرم ﷺ نے نماز کے اوقات ، عملی نظام اور دیگر متعلقات متعین کرنے میں کل انسانیت یا جمہور انسانوں کے متفقہ امور کی رعایت رکھی ہے۔
8:37 حجة الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتویؒ نے عقلی دلائل سے ثابت کیا ہے کہ کل انسانیت اِخبات اِلی اللہ (عجز و انکساری) کے خلق کی قائل ہے، نیز اِخبات کی تعریف
15:12 یہود و نصاری و مجوس وغیرہ کی نماز کے طریقۂ کار میں تحریفات اور حضور ﷺ کاان کے سدِ باب کے لیے قانونی حکم جاری کرنا اور مسلمانوں کے لیے طریقہ کار متعین کرنا، نیز یہود کی تحریف کی مثال : موزوں اور جوتوں میں نماز پڑھنے کو بلا وجہ مکروہ سمجھنا ۔
17:10 مجوس کی تحریف کی مثال: اللہ کی عبادت بجا لانے کے بجائے سورج کی پرستش شروع کر دی، اس لیے طلوعِ شمس کے وقت نماز پڑھنے کی ممانعت
18:53 ابوابِ نماز سے متعلق تمام اصولوں کو شروع باب میں اکٹھے ذکر نہ کرنے کی وجہ۔
21:02 کتاب الصلاة کی فاتحہ میں حضور ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں نماز کی اہمیت و جامعیت کے بعد احادیث کی تشریح
21:24 حدیث 01: مروا أَوْلَادكُم بِالصَّلَاةِ وهم أَبنَاء سبع سِنِين الخ، اولاد کو بچپن میں نماز کے عادی بنانے کا حکم اور بلوغت کی اقسام
25:29 بلوغت کی پہلی قسم: سات سال کی عمر میں عقل و فہم کے ظہور
27:14صحیح و سالم مزاج والا بچہ دس سال کی عمر میں پورا عقل مند ہو جاتا ہے، نفع و نقصان کی پہچان اور زراعت و تجارت وغیرہ کی مہارت پیدا کرنے کی صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے۔
29:10 دوسری قسم: پندرہ سال کی عمر میں جدو جہد اور مشقت برداشت کرنے، سوسائٹی کا مفید شہری بننے کے لیے حد بندی میں رہ کر ذمہ داریاں نبھانے کی صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے، ان پر مواخذہ اور ملکی و قومی سیاست میں حقِ رائے دہی کی اہلیت
32:09 پندرہ سال کی عمر میں عام طور پر بچوں کی عقل کامل اور جسم مکمل ہو چکا ہوتاہے، اس لیے ان پر احکاماتِ شرعیہ کی پابندی لازمی و ضروری ہے۔
32:24 بلوغ کی ظاہری علامتیں؛ احتلام اور زیرِ ناف بالوں کا اگنا
34:10 بلوغ کی دونوں قسموں کی جہت سے، نماز کے بھی دو اعتبارات ہیں۔
35:30 حدیث میں دس سال کی عمر شرط: بلوغ کی دونوں قسموں کے درمیان درمیانی برزخ اور نماز کے دونوں اعتبار کی جامع ہے (شاہ صاحبؒ کی جامع تشریح)
36:50 دس سال کی عمر میں بچوں کے بستر الگ کرنے کا راز اور حکمتیں
40:00 باب فضل الصَّلَاة (نماز کی فضیلت) پر آیتِ قرآنی: إِن الْحَسَنَات يذْهبن السَّيِّئَات (ھود: ۱۱۴) اور تین احادیث: ۱۔ فَإِن الله قد غفر لَك ذَنْبك، ۲۔ لَو أَن نَهرا بِبَاب أحدكُم يغْتَسل فِيهِ كل يَوْم خمْسا الخ، ۳۔ الصَّلَوَات الْخمس وَالْجُمُعَة إِلَى الْجُمُعَة الخ کی وضاحت
40:46 شاہ صاحبؒ کی تشریح: ان تین احادیث کی رو سے نماز میں تین اخلاق؛ طہارت و نظافت، اخبات اور سماحت پیدا ہونے کا ذکر
43:33 انسانی نفس کی خصوصیات و خاصیات اور خشوع و خضوع سےنماز پڑھنے کے نفس پر اثرات و نتائج
44:19 حدیث 02: بَين العَبْد وَبَين الْكفْر ترك الصَّلَاة، کفر کی نشانی نماز چھوڑنا ہے۔
45:01 تشریح: نماز اسلام کا عظیم ترین شعار، اس کا مفقود و گم ہونا دراصل اسلام کا مفقود ہونا ہے، اس لیے کہ اسلام اور نماز میں انتہائی ملابست و مناسبت پائی جاتی ہے۔
45:59 دوسرا پہلو: نماز میں اسلام کے حقیقی معنی (اللہ کی طرف متوجہ ہونا) کی نمائندگی اور اس پہلو سے محرومی کا نتیجہ
47:25 باب أَوْقَات الصَّلَاة ( اوقاتِ نماز) کا پچھلے ابواب سے ربط، ۱۔ نمازوں کی تعداد پانچ ہی کیوں؟
48:18 نماز کا فائدہ؛ ذاتِ باری تعالی کی حضوری کے نوری تالاب میں غوطہ زن ہونا اور فرشتوں کی لڑی کے ساتھ منسلک ہونے اور جڑنے کا باعث
49:19 نماز کے مذکورہ فوائد حاصل کرنے لیے تین امور کا اہتمام لازمی وضروری: ۱۔ مداومت و ہمیشگی، ۲۔ پوری طرح التزام، ۳۔ بکثرت پڑھنا
50:31 ہمہ وقت نماز کی مصروفیت سے ضروری ارتفاقات (معاشی ضروریات) چھوڑنے، فطرتی و طبعی تقاضوں کو سرے سے ختم کرنا لازم آتا ہے۔
52:43 ان دونوں پہلؤوں کے اعتبار سے نماز کی محافظت و پابندی اور متعین اوقات میں بار بار پڑھنے کا حکم: قرآن و حدیث کی روشنی میں چند حکمتیں
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
4
views
حجۃ اللہ البالغہ | 107 | تیمم اور بیت الخلاء اور فطرت کےقریبی خصائص | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 107
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ طہارت (حصہ چہارم) باب 10 تا 12
تیمم ، بیت الخلا کے سات آداب اور فطرتِ انسانی کی دس عادتیں
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 05 ؍ اگست 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
باب: التَّيَمُّ
0:13 تمام شرائع میں سہولت و آسانی ، بطور سنت اللہ پیش نظر ہے۔
3:36 امتِ محمدیؐ کے لیے ملاءِ اعلی کا فیصلہ و قضا، تیمم وضو کا متبادل اور قائم مقام
5:21 زمین کو نماز پڑھنے اور مٹی کو طہارت کے لیے پاک بنانے کی تین حکمتیں:
۱۔ مٹی ہر جگہ دستیاب ہے۔
۲۔ مٹی بہت ساری اشیا کو پاک کرنے کا ذریعہ ہے۔
۳۔ مٹی ، تذلل اور عجز و انکساری کی پہچان ہے۔
10:17 غسل اور وضو کے متبادل کے طور پر تیمم کے طریقے میں کوئی فرق نہیں
12:21 شدید ٹھنڈا پانی جس کے استعمال سے نقصان یا ہلاکت کا اندیشہ ہو اس صورت میں بھی تیمم کرناجائز ہے، تیمم کے لیے شرط پانی کے استعمال کے لیے عدم دستیابی ہے۔
15:14 تیمم میں پاؤں پر مٹی کا مسح نہ کرنے کی حکمت
16:13 تیمم کا طریقہ کار اور اس میں اختلاف کی نوعیت
18:57 تیمم کرنے میں حضرت عمرؓ اور حضرت عمارؓ کا نقطہ نظر اور تیمم کی ضربوں میں حدیثِ عمارؓ اور ابن عمرؓ کی حدیثوں میں اختلاف کی تطبیق
25:14 حضرت عمرؓ اور حضرت عبداللہ بن مسعودؓ غسلِ جنابت میں تیمم کے قائل نہیں، مگر امت نے ان حضرات کے موقف کی تائید نہیں کی۔
27:25 ہر ہر عبادت کے لیے الگ الگ تیمم کرنا لازمی و ضروری نہیں ہے۔
29:38 حدیث 01: إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيهِ أَن يتَيَمَّم الخ میں جس شخص کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے،اس کے لیے تیمم کی تفصیل
31:28 حدیث 02: إِن الصَّعِيد الطّيب وضوء الْمُسلم الخ میں پاک مٹی مسلمان کا ذریعہ طہارت ہے، اس حدیث سے مقصود تعمق و انتہا پسندی کو روکنا ہے۔
33:14 باب: آدَاب الْخَلَاء (بیت الخلا کے سات آداب)
33:44 ۱۔ بیت الخلا میں قبلے کی تعظیم کو ملحوظ رکھنا اور اس کا طریقہ کار
41:01 ۲۔ نظافت اور صفائی ستھرائی کے لیے استنجا کرنا
43:43 ۳۔ قضائے حاجت میں لوگوں کو نقصان پہنچانےاور اپنے آپ کو نقصان سے بچانا، مثلا راستے میں پیشاب پاخانہ کرنا وغیرہ
47:08 ۴۔ استنجا کرتے وقت اچھی عادات اختیار کرنا
48:08 ۵۔ ستر کی رعایت رکھنا،اس کی حکمتیں
51:07 ۶۔ جسم یا کپڑے پر نجاست لگنے سے پرہیز کرنا
51:41 ۷۔ وسواس اور شیطانی خیالات کو زائل کرنا ۔ آج کل وسوسوں کے پیدا ہونے کا بڑا بنیادی سبب
53:41 حدیث 01:لَا تبل قَائِما الخ۔ کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی ممانعت کا راز اور حکمتیں
55:41 حدیث 02: إِن الحشوش محتضرة الخ جھاڑیوں میں خبث و خبائث سے پناہ مانگنے کی دعا پڑھنے کا راز
57:15 حدیث 03: أما أَحدهمَا فَكَانَ لَا يستبرئ من الْبَوْل الخ کی تفصیل: پیشاب کے قطروں کی وجہ سے عذاب، قطروں کو خشک کرنا ضروری اور حدیث کا بنیادی راز
1:01:22 حضورؐ کا قبروں پرسبز ٹہنی گاڑھنا، شفاعتِ مقیدہ ہے نہ کہ ضابطہ و قانون
1:04:19باب: خِصَال الْفطْرَة ومأ يتَّصل بهَا ( فطرت کی عادات اور اس سے متعلقہ امور)
1:04:30 دس چیزیں فطرتِ انسانی ہیں: مونچھیں پست کرنا،ڈارھی بڑھانا، مسواک کرنا، ناک میں پانی ڈالنا، ناخن کاٹنا، ہاتھوں اور پاؤں کے جوڑوں کی میل کچیل صاف کرنا، زیرِ بغل اور زیرِ ناف بال صاف کرنا، پانی کے ساتھ استنجا کرنا اور کلی کرنا
1:06:30 یہ دس عادتیں ملتِ حنیفیت؛ دین ابراہیمی کے شعائر ہیں۔
1:08:24 شعائر کی ظاہری علامت
1:08:44 دس فطرتی اصولوں کے فوائد: (۱)بے ہنگم بالوں سے امراضِ جلد پیدا ہوتے ہیں اور دل غمگین ہوتا ہے۔
1:11:02 (۲) چھوٹے بڑے میں فرق کرنے والی ، مردوں کے لیے حسن و جمال اور خوبصورتی ،شکل و شباہت اور شان مردمی کی تکمیل کرنے والی ڈارھی ہے، نیز داڑھی مونڈنا مجوسیوں اور رذیلوں کا طریقہ اور تغییرِخلق اللہ ہے۔
1:13:04 (۳) مونچھیں بڑھانے کے نقصانات،سنتِ مجوس ہے۔
1:14:27 (۴) کلی اور ناک میں پانی ڈالنے اور مسواک کے فائدے
1:14:45 (۵) ختنے کی حکمت؛ یہ ملتِ ابراہیمی کے لیے اللہ کا میسم( نقش اور علامت) ہے، اس کا راز
1:18:25 حدیث 01: أَرْبَعَة من سنَن الْمُرْسلين الْحيَاء - ويروى الْخِتَان - والتعطر والسواك وَالنِّكَاح ، انبیاعلیہم السلام کی چار سنتیں: حیا یا ختنہ ، خوشبو ، مسواک اور نکاح کے اسرار و رموز
1:20:05 حدیث 02: لَوْلَا أَن اشق على أمتِي لأمرتهم بِالسِّوَاكِ عِنْد كل صَلَاة ، مسواک کرنے کا راز اور حضور ﷺ کے اجتہاد کا شریعت اور قانون سازی میں بڑا دخل ہے۔
1:21:27 حدیث 03:صفة تسوكه صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول: أع أع - كَأَنَّهُ يتهوع ،مسنون طریقے سے مسواک کرنے میں انسانی صحت کا راز
1:24:03 حدیث 04:حق على كل مُسلم أَن يغْتَسل فِي كل سَبْعَة أَيَّام يَوْمًا، يغسل فِيهِ جسده وَرَأسه ، کم از کم ساتویں دن جمعہ کو غسل کرنے کا اہتمام ہوناچاہئے۔
1:25:54 حدیث 05:كَانَ النَّبِي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يغْتَسل من أَربع من الْجَنَابَة وَيَوْم الْجُمُعَة وَمن الْحجامَة وَمن غسل الْمَيِّت ، چار کاموں کے بعد غسل کرنے کا حکم ،اس کی حکمت اور شاہ صاحب کا مشاہدہ
1:29:09 حدیث 06: أَمر صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ من أسلم بِأَن يغْتَسل بِمَاء وَسدر میں ایک نو مسلم کو بیری کے پانی سے غسل کرنے اور ألق عَنْك شعر الْكفْر میں دوسرے کو کفر کی حالت والے بال کاٹنے کے حکم کا راز
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 102 | کتاب و سنت پر ثابت قدمی حصہ اول | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 102
قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
أبواب الاعتصام بالکتاب و السنة (حصہ اول)
احادیث کی روشنی میں تحریفات کا خاتمہ ، کتاب و سنت پر ثابت قدمی اور انہیں مضبوطی سے تھامنا
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 01 ؍ جولائی 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 اعتصامِ کتاب و سنت کا عنوان، بخاری و مسلم دونوں کتب کی مباحث کی جامعیت پر مشتمل ہے۔
1:49 اِحکام الدین من التحریف (تحریفات سے دین کو مضبوط بنانے میں): حضورﷺ کے اِقدامات
6:56 حدیث اور سنت کا فرق اور سنت کی بنیادی حقیقت
9:55 سستی و کاہلی و تحریف کا ایک بنیادی سبب سنت کو چھوڑنا، پہلی حدیث (مَا من نَبِي بَعثه الله فِي أمته قبلي إِلَّا كَانَ لَهُ من أمته حواريون الخ) کی روشنی اس کی وضاحت
13:03 خَلْف (نااہل جانشین) تحریف کی بڑی وجہ اور ان کے خلاف جدوجہد اور کردار ادا کرنے کا نبوی حکم
16:25 تہاون (سستی و کاہلی) سے متعلق دوسری حدیث (لَا أَلفَيْنِ أحدكُم مُتكئا على أريكته يَأْتِيهِ الْأَمر الخ): اختلافات کے دور میں سنتِ نبویؐ کو مضبوطی سے تھامنے کا حکم
19:15 تحریف کا دوسرا سبب تشدد (شدت پسندی) : احادیث (۱۔ لَا تشددوا على أَنفسكُم، فيشدد الله عَلَيْكُم ۲۔ والرهط الَّذين تقالوا عبَادَة النَّبِي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الخ) کی روشنی میں شدت پسندی کی قرار واقعی حیثیت اور ممانعت
22:33 تحریف کا تیسرا سبب تعمّق (انتہا پسندی): احادیث (۱۔ مَا بَال أَقوام يتنزهون عَن الشَّيْء أصنعه ۲۔ مَا ضل قوم بعد هدى ۳۔ أَنْتُم أعلم بِأُمُور دنياكم الخ) کی روشنی میں انتہا پسندی کی ممانعت
27:12 تحریف کا چوتھا سبب ملتِ باطلہ کے اَفکار کو قرآن و سنت کے ساتھ خَلط ملط کرنا: حدیث (أمتهوكون أَنْتُم كَمَا تهوكت الْيَهُود والنصار؟ الخ)
29:17 نبی اکرمﷺ نے دینِ اسلام کے تمام احکامات و نواهی کا باقاعده عملی نظام بنایا اور اس کے جامع نظام درست تناظر میں سمجھنے کے لیے امام شاہ ولی اللہ دہلوی کی فکر کی جامعیت
35:23 دینِ اسلام میں جاہلیت (قدیمہ و جدیده) کے افکار اور طور طریقوں کو رائج کرنے والا ، سب سسے زیادہ مبغوض ترین شخص ہے۔
37:40 تحریف کا پانچواں سبب استحسانِ طبعی (جو چیز دین کا حصہ نہیں ہے، اسے خود ساختہ ذہنیت کی اساس پر اچھا سمجھنا اور دین میں شامل کر دینا)، حدیث: من أحدث فِي أمرنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رد۔
38:09 تحریفات کی مندرجہ بالا اقسام سے متعلق احادیث کی تشریح:
38:40 حدیث 01: وَضرب الْمَلَائِكَة لَهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مثل رجل بنى دَارا، الخ: گھر سے مراد جنت، اور داعی سے مراد حضورؐ، اور حدیث سے متعلق شاہ صاحب کی وضاحت
41:22 حدیث 02: ۱۔ مثلي كَمثل رجل استوقد نَارا الخ ۲۔ إِنَّمَا مثلي وَمثل مَا بَعَثَنِي الله بِهِ كَمثل رجل أَتَى قوما ، الخ: حضورؐ کی بعثت سے پہلے لوگ فطرت سے ہٹے ہوئے اعمال کی وجہ سے عذاب کے مستحق قرار پائے۔
43:20 حدیث 03: مثل مَا بَعَثَنِي الله بِهِ من الْهدى وَالْعلم كَمثل الْغَيْث الْكثير الخ: آپؐ کی ہدایت قبول کرنے کے دو طریقوں کا بیان
44:58 حدیث 04: حضورؐ نے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: فَعَلَيْكُم بِسنتي وَسنة الْخُلَفَاء الرَّاشِدين المهديين کا مفہوم: دینِ اسلام اور اس کی سیاست کبریٰ (بین الاقوامی حکومت و سیاست) کا انتظام، رسول اللہ ﷺ اور خلفائے راشدین کے طریقے اور سنت پر موقوف ہے۔
48:18 حدیث 05:خطّ رَسُول الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُم خطا ثمَّ قَالَ: هَذَا سَبِيل الله الخ کا مفہوم: فرقۂ ناجیہ کی کامیابی کا مدار کتاب و سنت و صحابہ کے اعمال و عقائد پر منحصر ہے، اور سلف کے اعمال و عقائد کی مخالفت کرنے والا غیر ناجی ہے۔
51:12 حدیث 06: ۱۔ لا تجتمع أمّتي علي ضلالة ۲۔ یبعث اللہ لھذہ الامۃ علی راس کل مائۃ سنۃ من یجدد لھا دینھا الخ کا مفہوم: امتِ محمدیہ مکمل طور پر گمراہ نہیں ہو سکتی ، مجدد کی تفسیر، تحریفات کا مقابلہ کرنے والی جماعت
53:18 علمی قاعدے سے تین حدیثوں کی جامع تشریح: رشد و ہدایت کا لازوال سلسلہ قیامت تک جاری، حظیرة القدس میں دینِ محمدی کو قائم کرنے کا داعیہ،
57:23 ہر دور میں مُجدِّد حظیرة القدس کی تائید سے تحریفات ختم کرکے اصل دینی تعلیمات زندہ کرتا ہے۔
1:00:38 حدیث 07: ۱۔ من يرد الله بِهِ خير يفقهه فِي الدّين ۲۔ أَن الْعلمَاء وَرَثَة الْأَنْبِيَاء الخ ۳۔ فضل الْعَالم على العابد كفضلي على أدناكم کا مفہوم: مجدد کے امور کی تشریح کرنے والے فقیہ و عالم کی طرف عنایتِ الہی کی خاص توجہ: رحمتوں کا نزول، فرشتوں کی محبت و تعظیم اور انسانوں میں قبولیتِ عامہ
1:04:21 حدیث 08:نضر الله عبدا سمع مَقَالَتي فحفظها ووعاها وأداها كَمَا سَمعهَا کا مفہوم: اس فضیلت و برتری کا حصول رسول اللہ کی احادیث کو آگے منتقل کرنے کی وجہ ہے۔
1:05:37 حدیث 09: ۱۔ من كذب عَليّ مُتَعَمدا، فَليَتَبَوَّأ مَقْعَده من النَّار ۲۔ يكون فِي آخر الزَّمَان دجالون كذابون کا مفہوم: آخری زمانے تک دین پہنچنے کا واحد ذریعہ روایت اور اس میں احتیاط برتنے کی ضرورت
1:08:12 حدیث 10: ۱۔ حدثوا عَن بني إِسْرَائِيل وَلَا حرج ۲۔ لَا تُصَدِّقُوهُمْ وَلَا تكذبوهم الخ کا مفہوم: بنی اسرائیل کی تاریخی روایات کو عبرت کے حصول کے لیے نقل کرنا درست، احکامِ شریعت معلوم کرنے کے لیے جائز نہیں۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
2
views
حجۃ اللہ البالغہ | 095 | اہل حدیث اور اصحاب رائے کا فرق | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 95
تتمۂ مبحثِ سابع
باب:03
اصحابِ حدیث اور اصحابِ رائے کے اخذ و استنباط کے اسالیب اور طریقوں کا موازنہ
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 18 ؍ اپریل 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:27 مبحثِ سابع و تتمے کے سابقہ دروس کا خلاصہ اور موجودہ باب سے ان کا ربط و تعلق
8:30 اکابر صحابہؓ و تابعینؒ اپنی رائے سے فتوی دینے کے بجائے قرآنِ حکیم و حدیثِ رسول اللہﷺ کو ترجیح دیتے تھے۔
15:55 امام شافعیؒ کے زمانے کے بعد عالمِ اسلام میں احادیث و آثار کے صحیفوں، نسخوں اور کتابوں کی جمع و تدوین کا ارتقائی عمل
20:26صحیح احادیث جمع و تدوین پر امام شافعیؒ کا امام احمد بن حنبلؒ کو خراجِ تحسین اور حدیث کے مطابق عمل کرنے کی تاکید؛ وجوہات و دلائل
25:19 رُواتِ حدیث کی چھان پھٹک اور پڑتال کے لیے علمِ اسمائے رجال کے قواعد و ضوابط کی تدوین
31:02 نُقّاد مُحدثین کا مرفوع متصل احادیث کی معرفت و پہچان کے لیے انتہا درجے کی جدوجہد
37:24 احادیث سے مسائل کا اخذ و استنباط کرنے والے اصحاب الحدیث کے طریقۂ کار کے چار اصول:
47:21 احادیث سے مسائل کا اخذ و استنباط کے طریقۂ کار کی سند پر صحابہ کرامؓ و تابعینِ عظامؒ کے طرزِ عمل سے گیارہ دلائل
59:26 فقہائے مُحدثین کے سب سے بڑے سرخیل امام احمد بن محمد بن حنبلؒ اور پھر اسحاق بن راہویہؒ ہیں۔
1:01:00 امام احمد ؒ کی جانشین جماعت نےاحادیث کے نئے فنون متعارف کرائے اور اس کے تین بنیادی امور
1:03:43 امام احمد ؒ کے دور کے بعد، چار بڑے محدثین:
1:04:40 ۱۔ امام بخاریؒ کا حدیث میں بنیادی نکتۂ نظر، علمی مقام و مرتبہ اور صحیح بخاری کا درجہ
1:07:22 ۲۔ امام مسلم نیساپوریؒ کا حدیث میں امتیازی کام، علمی مقام و مرتبہ اور صحیح مسلم کا درجہ
1:10:03 ۳۔ امام ابو داؤد سجستانیؒ کا سنن ابی داؤد میں منفرد فقہی پہلو
1:12:32 ۴۔ امام ابو عیسی ترمذیؒ کے جامع ترمذی میں چند نمایاں پہلو اور ممتاز علمی کام
1:19:04 أصحاب الرائے، خصوصاً امام ابو حنیفہؒ کے بنیادی اصول و دلائل اور نمایاں خصوصیات
1:27:25 اصحابِ رائے کے اجتہادات و تخریجات کے دس بنیادی اصول اور مجتھد فی المذھب کا درجہ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
خطبہ جمعہ | انسان دشمن شیطانی خیالات کے انسداد کے لیےرحمانی عقل | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
انسان دشمن شیطانی خیالات کے انسداد کے لیے
رحمانی عقل و شعور کی اہمیت
اور سماجی ترقی میں اس کا کردار
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 17؍ شوال المکرم 1445ھ / 26؍ اپریل 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُم مُّبْصِرُونَ۔ (7 – الاعراف: 201)
ترجمہ: ”بے شک جو لوگ خدا سے ڈرتے ہیں، جب انھیں کوئی خطرہ شیطان کی طرف سے آتا ہے تو وہ یاد میں لگ جاتے ہیں، پھر اچانک ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
0:00 آغاز
1:11 انسان کاروباری سرگرمی کا تو حساب رکھتا ہے، لیکن اَخلاقیات کی ترقی اس کے پیشِ نظر نہیں رہتی
3:24 انسان جنت میں اپنی دنیاوی کاروباری سرگرمیوں کی خواہش کرے گا
9:18 انسانی جماعتوں کے حوالے سے حقیقی ترقی اور ترقیٔ معکوس کا بنیادی فرق
11:10 فرشتوں اور حیوانات کے مقابلے میں انسانی عقل و خرد کا مقام اور اس کی ذمہ داریاں
13:35 انسانی اعمال کے نتائج جانچنے کی فرشتوں کی استعداد محدود ہے، جیساکہ ’’انا اجزی بہ‘‘ حدیث کی تشریح میں مذکور ہے
16:23 انسانی عقل کی پیدائش کا اَحوال، فضائل، ضروریات، لوازمات اور اس کے نتائج
24:30 انسانی کامیابی میں درست فیصلوں اور فیصلوں میں درست اور حقیقی اعداد وشمار کی اہمیت
26:44 مشکل حالات میں عقل مند اور با شعور اولیاء اللہ کا طرزِ عمل
29:00 صوفیاء کا درست ادراک، حقیقی صوفی کی تعریف،احوال و کردار اور اس کے نتائج
31:04 وسوسے اور خیال کی حقیقت، اس کی اقسام اور اس کے کرداری نتائج
35:27 شیطان کی انسان سے دشمنی کی حقیقت اور واردات کا طریقۂ کار
39:07 شیطانی خیال کے جان مال اور عزت کے حوالے سے تین دائرے اور اس کی دیگر جہات
48:52 جملہ شیطانی خیالات کے حملوں سے بچنے کی حکمتِ عملی اور طریقہ ہائے کار
53:19 ہمارے دینی اور قومی نصابِ تعلیم کی نئی نسل کی تربیت کے حوالے سے تہی دستی
54:57 ہمارے معاشرے میں مختلف طبقوں کی حالتِ زار اور ان کے مکروہ ہتھکنڈوں کی جھلک
56:11 ہمارے سیاسی شعبے کی پستی کا عالم اور نظامِ ظلم میں ان کا انسان دشمن کردار
1:00:14 دین کے نام پر بے شعوری اور بے عقلی کا دور دورہ اور عقل دشمنی کے نمونے
1:02:50 انبیائے کرام علیہم السلام، صوفیاء اور اولیاء اللہ کا عقلی مقام و مرتبہ اور اُن کا عقلی معیار
1:04:58 دینی شخصیات کا عوامی اور انسانی حقوق اور فلاح کے کاموں میں دلچسپی اور کردار
1:09:19 معاشرتی و اَخلاقی زوال سے نکلنے اور درست فیصلوں کے لیے 76 سالہ اپنی تاریخ کا جائزہ لینے کی ضرورت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
16
views
حجۃ اللہ البالغہ | 169 | آدابِ زوجیت اور حقوقِ زوجیت | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 169
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 06 ، 07
آدابِ زوجیت (نئے خاندان کی تشکیل کے تناظر میں مرد و عورت کا تعلق اور اس کے بنیادی امور ) اور حقوقِ زوجیت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 19 ؍ جنوری 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس (باب: 06)
0:33 نئے خاندان کی تشکیل کے تناظر میں مرد و عورت کا تعلق اور اس کے بنیادی امور (باب کے عنوان کی وضاحت)
1:15 علمی قاعدہ: نوعِ انسانیت کی بقاء ، اللہ کا ارادہ ازلیہ قدیمہ ، توالد و تناسل ضروری اور شرعی اِقدامات
4:46 افزائش نسل ہر انسان کا طبعی فطری اور قانونی تقاضا اور غیر فطری و غیر طبعی طریقوں سے قضائے شہوت کی ممانعت نیز تقاضائے شہوت کو سرے سے ختم کرنے کی حوصلہ شکنی
13:57 ازدواجی تعلق کے درست طریقہ کار کے قرآن و حدیث سے دلائل
14:11 (۱) بیویاں کھیتیاں ہیں، آیت (نِسَاؤُكُمْ حرث لكم فَأتوا حَرْثكُمْ أَنى شِئْتُم) کا شانِ نزول اور وضاحت
19:12 (۲) "عزل" سے متعلق نبی اکرم ﷺ سے سوال اور آپؐ کا دو ٹوک حکم ، نوعی مصلحت کی اساس پر "عزل" مکروہ اور حدیث کے الفاظ (مَا عَلَيْكُم أَلا تَفعلُوا، مَا من نسمَة الخ) کی وضاحت اور حضرت عمرؓ کے قول کا راز
28:56 (۳) غیلہ (بچے کو دودھ پلانے کے زمانے میں عورت سے تعلق قائم کرنے) کی پابندی عائد کرنے کا نبوی ارادہ پھر آپؐ کا اجازت دینا نیز خفیہ طور پر اولاد کو قتل کرنے اور ناقص اور کمزور اولاد کی پیدائش کی حوصلہ شکنی، حدیث کی توضیح و تشریح
40:16 نبی اکرم ﷺ مجتہدِ اعظم ، یہ حدیث اجتہاد کی دلیل اور آپؐ کے اجتہاد کا دائرہ کار انسانی سوسائٹی کی علتوں اور مصلحتوں کو پیش نظر رکھ کر قانون سازی کرنا
41:41 (۴) زوجین کی اپنے مخصوص تعلق کی کیفیت دوسروں کو آگاہ کرنے کی ممانعت، قیامت کے دن شریر ترین انسانوں میں شمار، اس کی بنیادی وجوہات
44:12 (۵) حائضہ (ماہواری والی) عورت کی بابت تمام ملتوں میں دو انتہاء پسندانہ رویے اور ملتِ مصطفویہؐ کی متوازن سوچ نیز اس کا راز اور بنیادی احکامات
53:55 باب: 07 حقوقِ زوجیت ، علمی قاعدہ؛ گھریلو نظام کی درستگی کے تین امور ، خاندانی ربط مضبوط کرنا ضروری اور اس کے امور
59:45 علمی قاعدے کے بعد احادیث سے ان امور کی وضاحت: ۱۔ عورتوں سے خیر خواہی کرنے کی مردوں کو وصیت
1:04:24 ۲۔ کسی ایک بد خُلقی کی وجہ سے طلاق کی نوبت نا پسندیده عمل
1:06:56 ۳۔ عورتوں کے بارے میں مردوں کو تقوی (انصاف) کا حکم ، حدیث کی تفصیلات ، میاں بیوی کے لئے معروف طریقے سے معاشرت اختیار کرنا ضروری
1:12:14 ۴۔ خاندانی ربط کی مضبوطی اور مرد کے حقوق کے سلسلے میں ایک اور حدیث: مرد کا عورت کو تعلق قائم کرنے کے لیے بلانا اور عورت کا بلاعذر انکار فرشتوں کی لعنت کا باعث ، اس کی بنیادی حکمت
1:15:42 ۵۔ غیرت کی دو قسمیں ، قرائن کی بنیاد پر غیرت کا اظہار اللہ تعالیٰ کو پسند جبکہ محض وہم کی اساس پر غیرت کا مظاہرہ اللہ کے غضب کا باعث ، شاہ صاحبؒ کی مزید وضاحت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
2
views
حجۃ اللہ البالغہ | 165 | تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 165
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 01، 02
تیرہ احادیث کی روشنی میں نکاح کے اصول اور عملی نظام کی تفصیلات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 08؍ دسمبر 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:14 اصولِ برّ کی اساس پرنبی اکرم ﷺ کا تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کے عملی نظام کی وضاحت (پہلا باب)
2:14 گھریلو نظم و نسق قائم کرنے کے اصول عرب و عجم کے ہاں تسلیم شدہ ، البتہ عملی اشباح و صورتوں میں ہر قوم کے اختلاف کی بنیادی وجہ
6:44 نبی اکرم ﷺ کی عربوں میں بعثت ، غلبہ دین کے لیے حکمت کی اساس پر عربوں کی اطوار و عادات ، حکومت و ریاست کا دیگر اقوامِ عالم کی عادات اور ریاست پر غلبہ ضروری
10:19 بعثتِ نبویؐ کے وقت عربوں کا غلبہ دنیا کی اقوام اور ان کے تہذیب و ثقافت پر کیوں ضروری؟
14:36دنیا بھر کی اقوام کے تہذیب و ثقافت اور گھریلو امور کا مسخ ہونا اور عربوں کی عادات کے مطابق نبی اکرم ﷺ کا متعین کردہ نظام لازمی و ضروری
17:34 شارع ﷺ کے متعین کردہ ارتفاقات کے عملی نظام پر آج کل کے نہاد نام متجددین کے بے جا اعتراضات اور عملی نظام تسلیم کرنے سے انکار
19:41 دوسرا باب: احادیث کی روشنی میں شادی و نکاح کے اصول اور عملی نظام کی تفصیلات
19:56 پیغامِ نکاح (منگنی) اور شادی کے امور کی تیرہ احادیث سے وضاحت
23:35 حدیث ۰۱ (يَا معشر الشَّبَاب من اسْتَطَاعَ مِنْكُم الْبَاءَة الخ) میں شادی کی استطاعت ، شرائط اور اس کے فوائد ، عدمِ استطاعت کی صورت میں روزے رکھنا لازمی اور اس کی حکمت
27:17 علمی قاعدہ: توانا مرد میں منی کی کثرت ، شہوات کا غلبہ ، یہ حجابِ طبع کا موجب ، چار خرابیاں اور انہیں دور کرنے طریقہ
33:43 حکمت کی اساس پر ہم پلہ عورت سے نکاح کی ترغیب (مولانا سندھیؒ کی تشریح)
35:59 حدیث کے دوسرے حصے کی توضیح
37:43 حدیث ۰۲ ( أما وَالله إِنِّي لأخشاكم لله الخ) میں تبتّل (تنہائی پسندی) کی حوصلہ شکنی ، مشہور واقعہ ، حضورﷺ کا انتہاء پسندی (شادی کے عمل سے دور بھاگنے) سے روکنا
40:58 حدیث میں زرتشت مذہب (مانویہ) اور عیسائی راہبوں کا طریقہ کار کا رد اور انبیاء ؑ کے فطرتی طریقہ کار کا بیان
42:52 حدیث ۰۳ (الدُّنْيَا مَتَاع، وَخير مَتَاع الدُّنْيَا الْمَرْأَة الصَّالِحَة) کی وضاحت؛ نکاح کرنے کے دو بڑے مقاصد
46:00 غیر مہذب عورت میں تین بڑی خرابیاں (منفی ذہنیت، بد اخلاق اور فحش گوئی) تدبیرِ منزل میں فساد کا باعث
48:54 نیک بیوی دنیا کا بہترین متاع
50:07 حدیث ۰۴ (تنْكح الْمَرْأَة لأَرْبَع الخ) میں دنیا بھر میں نکاح کرنے کے معیارات کی ممکنہ چار شکلیں اور دین داری کو ترجیح
52:09 شاہ صاحبؒ کی اس حدیث کی تشریح اور دین داری کے لیے تین چیزیں لازمی
54:41 مال و جاہ کے طالب پر حجابِ رسم کا تسلط اور خوبصورتی کا دلدادہ حجابِ طبع کے زیرِاثر جبکہ دین داری سے مقصود فطرت کی تہذیب اور اعلی اخلاق میں بیوی معاون بنے
56:35 حدیث ۰۵ (خير نسَاء ركبن الْإِبِل نسَاء قُرَيْش الخ) میں قریش کی عورتیں بہترین قرار اور صالحیت کے دو معیار
59:51 شاہ صاحبؒ کی تشریح: اپنے خاندان کی اچھی خاتون سے نکاح پسندیدہ ، قریش کی عورتوں کی خصوصیات ہی نکاح کے مقاصد اور گھریلو نظم و نسق کی اساس
1:02:31 شاہ صاحبؒ کے دور میں بھی قریش کی خواتین میں مذکور خصوصیات برقرار
1:04:00 حدیث ۰۶ (تزوجوا الْوَلُود الْوَدُود، فَإِنِّي مُكَاثِر بكم الْأُمَم) میں زیادہ بچے جننے والی اولاد سےمحبت کرنے والی خاتون سے شادی کرنے کی ترغیب اور اس کی بنیادی حکمت؛ مدنی و ملّی ضرورت
1:05:48عورت کی خاوند سے محبت کرنے کی چند وجوہات
1:09:01 حدیث ۰۷ (إِذا خطب إِلَيْكُم من ترْضونَ دينه الخ) میں دین اور اخلاق کے حامل مرد سے نکاح کرنے کا حکم ، ورنہ بڑا فتنہ فساد پیدا ہونے کا خطرہ
1:10:43 اس حدیث سے فقہ مالکی میں کفو لازمی شرط قرار نہ دینا ، اجتہادی غلطی ، غیر کفو میں نکاح اشد من القتل ، شاہ صاحبؒ کی تصریح
1:19:41 حدیث ۰۸ (الشؤم فِي الْمَرْأَة وَالدَّار وَالْفرس) میں ممکنہ طور پر بد بختی عورت ، گھر اور گھوڑے (سواری) ہو سکتی ہے، حدیث کا پسِ منظر اور شانِ ورودسمجھنا ضروری اور توضیح
1:23:44 ۰۹۔ حکمت کا تقاضا ہے کہ کنواری عقل مند اور بالغ لڑکی سے شادی کی جائے۔ حکمتیں اور حضرت جابر بن عبداللہؓ کا واقعہ
1:28:40 حدیث ۱۰ ( إِذا خطب أحدكُم الْمَرْأَة الخ) میں پیغامِ نکاح سے پہلے موقع ہو تو لڑکی دیکھنا مستحب ، دو مزید روایات اور ان کا بنیادی راز
1:32:12 حکیم اور سمجھ دار آدمی کام شروع کرنے سے پہلے اس کا نفع و نقصان پر خوب غور و فکر کرتا ہے۔
1:33:12 حدیث ۱۱ (إِن الْمَرْأَة تقبل فِي صُورَة شَيْطَان الخ) میں شادی شدہ مردوں کو تنبیہ
1:35:04 علمی قاعدہ: شرمگاہ کی شہوت سب سے زیادہ فتنہ انگیز ، ہلاکت کا باعث اور شیطانی چال
1:37:53 حدیث ۱۲ (لَا يخْطب الرجل على خطْبَة أَخِيه حَتَّى ينْكح، أَو يتْرك) میں کسی دوسرے مرد کے پیغامِ نکاح پر اپنا نکاح کا پیغام دینے کی ممانعت ، بنیادی وجہ
1:43:31 حدیث ۱۳ (لَا تسْأَل الْمَرْأَة طَلَاق أُخْتهَا لتستفرغ صحفتها الخ) میں پہلی خاتون کو طلاق کا مطالبہ ناجائز ، اس کا راز
1:46:09 نکاح سے متعلق تیرہ امور عالم گیر اصول ایک مکمل نظام اور حضرت سندھیؒ کی اہم بات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
4
views
حجۃ اللہ البالغہ | 166 | تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 166
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام: باب 03
احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں ستر اور پردے کا نظام ، پانچ وجوہ و درجات اور بنیادی احکامات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15 ؍ دسمبر 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:13 سابقہ درس کا خلاصہ اور اس باب سے ربط
1:08عورت کا لفظی معنی ، باب کی دو بنیادی بحثیں
2:39 پردہ کرنا کیوں ضروری؟ غیر محرم پر نظرِ بد کے برے اثرات و نتائج اور حکمت کی اساس پر روک تھام کا عملی نظام؛ پردہ کرنا ضروری
8:41 حاجت و ضرورت کی نوعیت کے مطابق گنجائش
11:55 دونوں پہلؤوں کے پیشِ نظر نبی اکرمؐ نے ستر کے پانچ وجوہ و درجات بیان کیے۔
13:15 (۱) غیر ضروری حاجت کے علاوہ عورت گھر سے باہر نہ نکلے۔
14:52 استشرافِ شیطان کی دو پہلؤوں سے تشریح
15:34 عورتیں گھروں میں رہیں ، جاہلیت کی زیب و زینت اختیار نہ کریں ( اللہ کا واضح حکم)
18:36 حضرت عمرؓ کو علم اسرار دین کا وافر حصہ عطا ، آیتِ حجاب کا نزول اور حضرت عمرؓ اور حضرت سودہؓ کا واقعہ ، نبی اکرم ﷺ کا گھروں میں رہنے کو مستحب قرار دینا
20:38 (۲) گھر سے نکلتے وقت جلباب (بڑی چادر) سے پورے جسم کو ڈھانپنا ، قرآنی آیت سے مکمل وضاحت اور چند رخصتیں
28:24 (۳) دو نامحرم اسی صورت میں ایک جگہ موجود ہوسکتے ہیں جب رعب و دبدبے والا تیسرا شخص موجود ہو
31:31 (۴) ایک صنف کے افراد کا ایک دوسرے کی شرم گاہ دیکھنے کی حرمت ، تمام مذاہب کا متفقہ اصول
34:03 (۵) ایک صنف کے افراد کا ایک کپڑے میں لیٹنا اور چمٹنا بھی ممنوع ، بنیادی راز
40:25 ستر کے احکامات: ستر چھپانا اصول ارتفاقات اور شریعت کی رو سے انتہائی ضروری
43:11 تین احادیث کی روشنی میں مرد و عورت کے ستر کا تعین نیز ران ستر کا حصہ ،امام ابوحنیفہؒ کا قول راجح
47:33 ان مسائل کے احادیث سے مستدلات؛ ۱۔ ستر کھلا رکھنے کی عادت بنا لینا قبیح عمل، اوٹ میں قضائے حاجت کی تاکید ، حدیث (إيَّاكُمْ والتعري الخ) کی تشریح
54:23 ۲۔ عورتوں کو پردہ کرنے کا حکم ہے تو مردوں کو نگاہیں نیچے رکھنے کی تاکید ، تہذیب کا لازمی تقاضا
56:04 ۳۔ مسلسل نگاہ ڈالنا جائز نہیں ،
57:59 ۴۔ نابینا صحابی کا واقعہ اور ازواج مطہرات کو تاکید
59:42 ۵۔ عرب معاشرے کے ماحول میں غلام (خدمت گار) سے مکمل پردہ کرنے میں کوئی حرج نہیں تھا ، حضرت فاطمہؓ کا واقعہ اور بنیادی حکمت
1:02:21 ۶ ۔ غیرم محرم لوگوں کی بنسبت محرم رشتے داروں سے پردے میں تخفیف ، وجوہات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
1
view
حجۃ اللہ البالغہ | 173 | اولاد اور ماتحتوں کی تربیت ؛ بقیہ امور | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 173
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 11 (آخری باب)
اولاد اور ماتحتوں کی تربیت کا نظام؛ بقیہ امور کی نشان دہی
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 16 ؍ فروری 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:14 تدبیرِ منزل کے ایک اور اہم شعبے اولاد اور ماتحتوں کی تربیت کا نظام؛ بقیہ امور کا بیان
1:15 اہل عرب کے ہاں عقیقہ کرنا سنتِ لازمہ ، تین دائروں کے تناظر میں اصول اور مصلحتیں نیز نبی اکرم ﷺ نے ان مصالح کی اساس پر اس عمل کو جاری رکھنے کا حکم دیا۔
17:25 احادیث کی روشنی میں ساتویں دن نو مولود کا عقیقہ ، حلق اور نام رکھنا ، اسرار و رموز
23:12 بچے کے بال کے برابر چاندی صدقہ کرنے کا راز (حضورؐ نے حضرت حسنؓ کا عقیقہ کیا اور حضرت فاطمہؓ کو احکامات)
27:56 نو مولود کے کانوں میں آذان کہنے کا راز
30:00 لڑکے کی طرف سے دو بکرے ذبح کرنا مستحب عمل اور اس کی حکمت
31:19 بچے کا عبدللہ اور عبدالرحمن نام رکھنا اللہ کو بہت محبوب، بنیادی اسرار
35:20 محمد اور احمد نام رکھنا بھی باعث برکت ، بنیادی حکمت
37:40 بچے کا نام مَلِک الاَملاک یا تعظیم کے اعلی درجے کا کوئی نام رکھنا بہت بڑی خرابی
38:55 تدبیرِ منزل میں بچوں کی پرورش کا نظام؛ رضاعت و حضانت عورت کی ذمہ داری اور عورت کے اخراجات مرد کے سپرد (قرآنی آیت کی توضیح و تشریح)
51:41 شیر خوار بچے کو دو سال دودھ پلانے کا راز
55:08 والدین اپنی اولاد کو نقصان نہ پہنچائیں ، تعاون باہمی ضروری
56:05 استرضاع (ماں کے علاوہ کسی دوسری عورت سے دودھ پلانا) نیز حدیث کی رو سے رضاعی ماں کا احترام و احسان
1:01:53عورت اپنی ضرورت اور معروف کے مطابق مرد کی اجازت کے بغیر خرچ کر سکتی ہے، خرچ کا تعین عورت کے سپرد ، بنیادی راز
1:04:05 بچے کی دینی تربیت کے امور ، سات سال کی عمر میں نماز کا حکم
1:04:41 میاں بیوی میں علیحدگی کی صورت میں بچے کی پرورش کے متعلق حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دو فیصلے
1:09:28 گھریلو نظام میں اہم چیز ماتحتوں کی تربیت کا نظام: تعاونِ باہمی کی بنیاد اور اس کے مراتب
1:10:39 (۱) ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ/ چھ حقوق (تعاون باہمی کا کم از کم درجہ) بنیادی راز ، تعلق و الفت
1:13:01 (۲) محلے ، پڑوس اور خونی رشتے داروں کے حقوق اور اجتماعیت کے چند ضروری امور
1:15:21 (۳) خاندان؛ بیوی ، بچے ، والدین اور ماتحتوں کے حقوق اور خادموں کے دو لازمی حق
1:17:33 ماتحتوں سے زیادتی حرام ، البتہ تربیت کے لیے علامت سزا دی جا سکتی ہے۔
1:20:57 احادیث کی روشنی میں خادم کے استحبابی حقوق
1:26:47 خادمین کی ذمہ داریاں
1:27:55 والدین کے چند لازمی حقوق اور آداب و احترام
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
الفوز الکبیر | 11 | اصولِ حکمت کی اساس پر ہر حرفِ تہجی کا معنی | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
دُروس
الفوز الکبیر فی اصول التفسیر
از امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ
(قرآن فہمی کے بنیادی اصولوں کا تعارف)
درس : 11
اصولِ حکمت کی اساس پر ہر حرفِ تہجی کا معنی و مطلب (’’الخیر الکثیر ‘‘ کا اقتباس)
(الفوز الکبیر کے بابِ چہارم کی فصل 5 کا مطالعہ)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ اصولِ حکمت کے مطابق ہر حرفِ تہجی (مقطعات) کا معنی و مطلب (''الخیر الکثیر '' کا اقتباس)
✔️ حروفِ مجہورہ و مہموسہ کی وضاحت
✔️ حرفِ الف: لین اور ہمزہ کی تعریف میں ''لا بشرطِ شیء'' کی تشریح اور ماہیت معلوم کرنے کے تین طریقے
✔️ ''الف'' کا مخرج اور غیب محض ''لا بشرطِ شیء'' کا معنی و مفہوم
✔️ ''ب'' کا مخرج و معنی اور فقہ اللغۃ کے اعتبار سے شاہ صاحبؒ کی وضاحت؛ مادی دنیا میں لزوم و ملاپ
✔️ ''ت'' و ''ث'' کا مخرج و معنی اور دونوں میں فرق
✔️ ''ج'' کا مخرج اور معنی (ایسی ماہیت جس میں قدسی و دنسی کا بغیر روشنی کے اختلاط ہو)
✔️ ''ح'' میں ''غیب بشرطِ شیء'' نیز ''الف'' اور اس میں بنیادی فرق
✔️ ''خ'' معنی میں ''ح'' کی طرح، لیکن اس میں لزوم و تخلیط کی معنویت کا اضافہ نیز نام کے شخصیت پر اثرات
✔️ ''د'' کے معنی میں انفکاک (الگ ہونا اور جدائی) لازمی و ضروری
✔️ ''ذ'' کے معنی میں ''د'' کی بہ نسبت لطافت و نرمی
✔️ ''ر'' کی معنویت میں ظہور کا تردد و تکرار
✔️ ''ز'' حرفِ ''ج'' کی طرح لیکن اس میں کچھ لطافت اور لزوم پایا جاتا ہے
✔️ ''س'' ایک چیز کا دوسری میں تصوراتی یا واقعی سرایت کرنا، اور ''ش'' کے معنی میں انطباق و شمول
✔️ ''ص'' کی معنویت میں بار بار لوٹنے والی رفعت و بلندی اور ''ض'' میں رفعتِ عودیہ کی صورت کی مزید گہرائی
✔️ ''ط'' میں غیب بشرطِ لا (شے کے معدوم ہونے کی شرط) اور اس کا مخرج
✔️ ''ظ'' میں کچھ لطافت کے ساتھ ایسا ظہور جو کہ روشن نہ ہو
✔️ ''ع'' میں ''ح'' کی معنویت کے ساتھ روشنی کی کرنیں پھوٹتی ہیں، نیز مشہور لغوی خلیل کے ہاں اس کا مقام و مرتبہ اور ''کتاب العین'' کی وجہ تسمیہ
✔️ ''غ'' میں مٹیالہ پن او روشنی و چمک نہیں ہوتی، جب کہ ''ف'' میں لفافہ بنتا ہے اور ''ت'' کی معنویت بھی پائی جاتی ہے
✔️ ''ق'' میں انتہاء درجے کا تحجّر (پتھر کی باڑ لگانا) اور شدت و قوت کا استعارہ جب کہ ''ک'' میں تحجّر کی کمی
✔️ ''ل'' میں اِبہام کو دور کرکے تعین کا معنی اور ''م'' میں تدنسِ تام (مکمل مادیت)
✔️ ''ن'' میں نور اور روشنی نیز نور اور ضوء میں فرق
✔️ ''و'' کبھی ''م'' اور کبھی ''ب'' کے معنی میں استعمال ہوتا ہے
✔️ ''ہ'' مادی دنیا کے عالم کا غیب (غیب عالم التخلیط)
✔️ ''ی'' ظہور و خفاء کے درمیان درمیان
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
4
views
خطبہ جمعہ | رزقِ الٰہی کے انسانیت گیر نظام کے تقاضے | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
کائنات کے عالمگیر نظام کے تحت
*رزقِ الٰہی کے انسانیت گیر نظام کے تقاضے اور مُلکی نظام کا استحصالی کردار*
*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
*بتاریخ:* 10؍ شوال المکرم 1445ھ / 19؍ اپریل 2024ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*
وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا وَ یَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَ مُسْتَوْدَعَهَا كُلٌّ فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ۔ (11 – ھود: 6)
ترجمہ: ”اور کوئی نہیں چلنے والا زمین پر مگر اللہ پر ہے اس کی روزی، اور جانتا ہے جہاں وہ ٹھہرتا ہے، اور جہاں سونپا جاتا ہے، سب کچھ موجود ہے کھلی کتاب میں“۔
*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
1:20 نزولِ قرآن حکیم کی حکمت اس کی تاثیر اور نتائج
2:28 دنیا میں منصبِ خلافت کی ذمہ داریاں اور اس کے تقاضے
4:46 اس کائنات کا پورا نظام‘ قرآن حکیم میں پیش کردیا گیا ہے
6:51 کائنات ایک عالمگیر مملکت ہے، جس کا مدبرِ حقیقی‘ اللہ ہے
7:39 کائنات کا یہ سارا نظام ایک منظم سسٹم کے تابع ہے
13:21 رزق کی معنوی وسعت، اس کا دائرۂ کار اور خدا تعالیٰ کے رازق ہونے کا مفہوم
14:46 کائنات کے پورے نظام میں ربط اور انسانی جسم کے نظام سے ہم آہنگی
17:58 مستقر اور مستودع کا معنی و مفہوم اور اس کی اہلِ علم کے ہاں تعبیرات
21:24 ایک بادشاہ کی شان دار دعوت کے واقعے کے نتائج سے کائنات کے نظام کی تفہیم
34:30 مدینہ شریف میں مہمانوں کی آمد اور حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ کا ایمان افروز واقعہ
38:58 توکل علی اللہ اور یقین کی روشنی میں جدید عہد کے نظریۂ آبادی کا ناقدانہ جائزہ
40:20 توکل اور یقین کے ساتھ جدید دور کے سرمایہ داری نظام کے استحصالی کردار کا جائزہ
43:12 لوح وقلم پر لکھی تقدیر کا درست مفہوم اوراس سے جڑے عملی تقاضے
44:43 دنیا میں نظام کے نام پر جکڑبندی اورحقیقی نظام کا فرق اور اس کے نتائج اور تقاضے
50:54 کسی ملک میں آئین ہونے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل درآمد ہونا اہم ہے
51:48 سابقہ اقوام نے کتابِ مبین کی حامل ہونے کے باوجود اس میں من مانی تشریحات کیں
54:38 کتابِ مبین کا درست مفہوم اور اس کی من مانی تشریحات کے خوف ناک نتائج
58:33 قرآن حکیم کتابِ مبین ہے، لیکن مسلمانوں کے اہلِ یہود جیسے رویے اور اس کے نتائج
59:41 دنیا میں لعنت کے اظہار کی مختلف شکلوں میں سے ایک؛ سیاسی ذلت اور معاشی تباہی ہے
1:05:53 پاکستان کا پورا نظام ایکٹ 1935ء کی روح اور ڈھانچے کے مطابق ہے
1:11:31 پاکستان میں خلافت اور قومی نظام کے تقاضوں کے مطابق نظام بنانے کی ضرورت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
13
views
الفوز الکبیر | 10 | حروفِ مقطعات پر امام شاہ ولی اللہؒ دہلوی | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
دُروس
الفوز الکبیر فی اصول التفسیر
از امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ
(قرآن فہمی کے بنیادی اصولوں کا تعارف)
درس : 10
محکمات و متشابہات کی تفہیم پر حضرت مجدد الف ثانیؒ کا معتدل و متوازن نکتۂ نظر اور
حروفِ مقطعات پر امام شاہ ولی اللہؒ دہلوی کا منفرد علمی مؤقف
(الفوز الکبیر کے بابِ چہارم کی فصل 5 کا مطالعہ)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ شاہ صاحبؒ کے پانچ وہبی علوم میں سے ایک، علم مقطعات القرآن
✔️ مقطعاتِ قرآنیہ سے متعلق دو انتہا پسندانہ تصورات، نیز حضرت مجدد الفِ ثانیؒ اور امام شاہ ولی اللہؒ کی معتدل و متوازن رائے (حضرت مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی نے ’’الموقف فی علوم القرآن‘‘ مرتب کیا ہے)
✔️ حقائق و اسرارِ کائنات کا خزانہ متشابہات میں پوشیدہ ہے (مجدد الف ثانیؒ کا اپنے مرید کے نام خط)
✔️ آیاتِ قرآنیہ کی دو حصوں میں تقسیم: محکمات و متشابہات، نیز مقطعاتِ قرآنیہ کے مطالب صرف رُسوخ فی العلم والے جانتے ہیں
✔️ راسخین فی العلم کی تاویل سے مراد: خاص گہرے رازوں کا اِدراک
✔️ حضرت مجدد صاحبؒ کے ہاں حروفِ مقطعاتِ قرآنیہ کی عظمتِ شان؛ یہ جوش دار سمندر اور محب و محبوب کے گہرے نکات و اشارات ہیں
✔️ محکمات و متشابہات میں چار بنیادی فرق
✔️ عالمِ راسخ اور عالمِ قشر (چھلکے کے علم پر اکتفا کرنے والے) کی تعریف اور ان میں فرق و امتیاز
✔️ محکمات کا علم حاصل کیے بغیر محض متشابہات کی تگ و دو کرنے والا جاہل و گمراہ
✔️ مجدد صاحبؒ کے ہاں شریعتِ محمدؐیہ کی اصل حقیقت اور اس کی معرفت میں علمائے ظاہر و راسخین فی العلم کا فرق، نیز اس حوالے سے تین جماعتوں کا جائزہ
✔️ خلاصۂ کلام؛ راسخین فی العلم کو ولایتِ نبوت کا حصول جب کہ دیگر کی ظِل (سایہ) تک رسائی
✔️ مجدد صاحبؒ پر متشابہات کی تاویل کے بحرِ محیط سے علمِ الٰہی کافیضان، نیز خط کے اختتامی کلمات
✔️ مجدد صاحبؒ کے خط کی عبارت نقل کرنے کا مقصد؛ متشابہات اور مقطعاتِ قرآنیہ کا معنی بیان کرنا، راسخین فی العلم کا بنیادی فریضہ، نیز شاہ صاحبؒ کی کتب کے بعض نام نہاد شارحین کی سوئِ فہمی و کوتاہ علمی
✔️ ’’الفوز الکبیر‘‘ میں علم مقطعاتِ قرآنیہ سے متعلق بحث کا ذکر، نیز نام نہاد شارحین کا تعریب و ترجمہ میں کوتاہ فہمی
✔️ قرآن کے حروفِ مقطعات کا سمجھنا، حروفِ ہجا و لغات کی وضع اور لغتِ عربی میں ان حروف کے معانی کی خصوصیات کی تفہیم پر موقوف (فقہ اللُّغۃ پر تمہیدی گفتگو)
✔️ آوازوں کی دنیا کے عجائبات؛ ہر جان دار کی مخصوص آواز، نیز مختلف حالات و اوقات کی مختلف آوازیں
✔️ انسان کو آواز کی تقطیع (ٹکرے کرنے) کا الہام، ہر حرف تہجی کی اسمائے حسنیٰ کے مقابلے میں وضع، نیز تقطیع سے حروف کا حصول اور کلمات کا تشخص و وجود
✔️ مختلف زبانیں بننے کا فطری طریقہ کار، حروف کے قدسی و دنسی عمل کی تفہیم اور مثالوں سے وضاحت
✔️ ہر حرفِ ہجا کی خاصیت اور ان کے معانی کا طلسماتی نظام؛ ابنِ منظور افریقی کا مؤقف
✔️ حروفِ ہجا کے اَحیاز و مدارج پر خلیل بن احمد الفراہیدیؒ کا اہمیت کا متقاضی نکتہ نظر اور حروف کے چند اَلقابات
✔️ حروفِ ہجا عربی کلمات کی بنیاد و جڑ؛ الفوز الکبیر میں آوازوں سے حروف کی تحصیل و تشخص کی بحث اور مثالوں سے وضاحت
✔️ ایک سوال کا جواب
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
11
views
خطبہ جمعہ | شعوری دینی جدوجہد کے لیے ذکرُ اللہ اور تلاوتِ قرآن کی اہمیت | مفتی عبدالمتین نعمانی
شعوری دینی جدوجہد کے لیے ذکرُ اللہ اور تلاوتِ قرآن کی اہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
مولانا مفتی عبد المتین نعمانی
بتاریخ: 25؍ رمضان المبارک 1445ھ / 5؍ اپریل 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
9
views
خطبہ جمعہ | عصرِ حاضر میں قومی نظام کی تشکیل | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
*عصرِ حاضر میں قومی نظام کی تشکیل*
عروج و زوال کے قرآنی نظام اور اسوہ حسنہ کے عملی حقائق کی روشنی میں
*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
*بتاریخ:* 3؍ شوال المکرم 1445ھ / 12؍ اپریل 2024ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:*
*آیتِ قرآنی:*
إِنَّ اللّٰهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ۔ (13 – الرّعد: 11)
ترجمہ: ”بے شک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا، جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلے“۔
*حدیثِ نبوی ﷺ:*
”إِنَّ اللّٰهَ يَرْفَعُ بِهٰذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ۔ (صحیح مسلم، حدیث: 1897)
ترجمہ: ”اللہ تعالیٰ اس کتاب (قرآن) کے ذریعے بہت سے لوگوں کو اونچا کردیتا ہے اور بہتوں کو اس کے ذریعے سے نیچا گراتا ہے“۔
*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
0:00 آغاز خطاب
1:18 قرآنِ حکیم کا نزول، ترقیٔ اَقوام اوردرست قومی نظام کی تشکیل کی بنیادی رہنمائی
3:32 قومی عروج و ترقی میں قرآنی تعلیمات کا کردار اور نافرمان اَقوام کے اَحوال کا جائزہ
8:32 قوم کی تعریف، قومی نظام کی تشکیل کا پراسیس اور صالح قومی نظام کی خصوصیات
13:42 قومی نظام کی تشکیل کا درست طریقۂ کار؛ اُسوۂ نبوی ﷺ کی روشنی میں
17:28 قریش کے نوجوانوں کے لیے نبوی دعوتی حکمتِ عملی اور اس کے نتائج و اثرات
19:50 خلافتِ باطنہ کی ہیئتِ ترکیبی اور مکہ میں قائم خلافتِ باطنہ کے خدو خال اور تنظیمی طاقت
23:44 کسی بھی نظام میں سیاسی و معاشی حقائق کی بنیاد پر پالیسیوں اور منصوبہ بندی کی اہمیت
29:01 آں حضرت ﷺ کی قبل از نبوت قومی و دینی نظام کی تشکیل میں دو اَساسی اُصولوں کی پاسداری
32:23 دینی اُصولوں کی بنیاد پر عربوں کے مستحکم سیاسی و معاشی نظام کا خاکہ اور حکمرانی کے پانچ سو سال نیز اسلام کی سیاست و خلافت کا روشن و تابناک چہرہ اور اس سنہری دور کی خصوصیات
33:11 عروج کے بعد مسلمان حکومتوں کے دورِ زوال کا آغاز اور اس کے اَسباب و محرکات
35:18 عربوں کے بعد اسلام کے بنیادی اُصولوں کی روشنی میں مسلمان عجمی اقوام کا سنہرا دور
38:33 برعظیم میں مسلم دورِ حکومت کے زوال کا سبب؛ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی نظر میں
43:57 بر عظیم میں غلامی کے ظالمانہ نظام میں برطانوی فوج اور پولیس کا مقامی آبادیوں پرسفاکانہ کردار اور عہدِ حاضر میں وہی معیارات برقرار، نیز غلامی کے اصل محرکات کو سمجھنے کی ضرورت واہمیت
49:16 اگست 1948ء میں سانحۂ بابڑہ چارسدہ میں سینکڑوں خدائی خدمت گاروں کا سرکاری کارروائی میں قتلِ عام نیز سیاست کا درست مفہوم اور نام نہاد سیاست دانوں کا گھناؤنا کردار
52:52 قوم کی خوئے غلامی اور غلامانہ نظام کے اداروں کا منفی کردار اور زندہ قوم کی پہچان
57:41 عصرِ حاضر کا سب سے اہم سوال، دورِ حاضر کی رسمی مذہبیت کا المیہ اور قرآن کی دعوتِ فکر
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
23
views
پیغامِ عیدُ الفِطر 1445ھ / 2024ء
پیغامِ عیدُ الفِطر
1445ھ / 2024ء
از
حضرت مولانا
مفتی محمد مختار حسن مدظلہ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
8
views
حجۃ اللہ البالغہ | 204 | کتاب کے مضامین ایک نظر میں اور فضلیتِ شیخین | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 204
(اختتامی درس)
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تتمۂ کتاب: باب 03 (حصہ دوم)
کتاب کے مضامین ایک نظر میں اور ملت کی حقیقت، ملتِ ابراہیمیہؑ حنیفیہ کی جامعیت نیز فضلیتِ شیخینؓ کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 25؍ دسمبر 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز درس
00:33 حُجّةُ اللّٰہِ البالِغة کی تصنیف کا پسِ منظر اور موضوع؛ احادیثِ نبویہؐ کی روشنی میں ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ بطور فلسفہ دینِ اسلام
11:02 حضور ﷺ کی بعثت تک مذاہبِ عالم کے ہاں مسلمہ اُصول و ضوابط کا تعارف
13:07 دنیا بھر کے نظام ہائے حیات کے مطالعے سے واقعی و حقیقی البِرّ (نیکی) اور الإثم (برائی) کا تعین
17:38 نیکی و بدی پر قائم ہونے والے عملی نظام ’’السّیاسۃ المِلّیۃ‘‘ کا تحلیل و تجزیہ اور ملتِ ابراہیمیہؑ کے اُصول و ضوابط
20:48 حقائقِ کائنات، انسان کی حقیقت اور اسے قانون کا پابند بنانے کے اَسباب و وجوہ اور نیکی و بدی کے تین معیارات کا تعین
21:34 1۔ اعمال کی سزا و جزا اور اس کے دنیا و آخرت میں نتائج
22:40 2۔ انسانی ضروریات و احتیاجات کی تسکین پر مبنی ارتفاقات کا نظام
23:18 3۔ تمام مذاہب کے ہاں نوعِ انسان کی کامیابی کے معیارات
30:02 نیکی و بدی کی حقیقت
36:52 ’’سیاستِ ملت‘‘؛ یعنی نظامِ سیاست کی حقیقت اور سیاسی رہنما و مفہّمین کا تعارف
39:03 نبی اکرم ﷺ کی اَحادیث سے نیکی و بدی و سیاستِ ملیہ کے اُصول و ضوابط کے اَخذ و استنباط کے طریقے
40:18 الایمان سے الحج تک دین کے سات نظاموں کی مربوط تفصیل
51:35 دین کا آٹھواں نظام؛ اَحادیث کی روشنی میں علم السلوک والاحسان کی جامع لاجواب ترتیب اور اس کے احکامات و ضوابط
55:56 نظامِ معاملات و تدبیرِ منزل و سیاستِ مدن اور آدابِ زندگی
58:55 حضور ﷺ کی جامع سیرت کا منفرد خاکہ
1:02:06 دینِ اسلام کو ممکنہ درپیش اور لاحق ہونے والے فتنوں کے خلاف مزاحمتی شعور پر جامع گفتگو
1:08:00 صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کے تین بنیادی اُصول
1:15:17 آخری سبق: ملت کی حقیقت، مللِ سابقہ اور ملتِ ابراہیمیہ حنیفیہ کی جامعیت
1:21:39 ملتِ ابراہیمیہ کے تسلسل و توارث میں جماعتِ صحابہؓ کی اہمیت و عظمت و خصوصیات
01:26:46 جماعتِ صحابہ میں دو افضل ترین شخصیات؛ حضرات شیخین ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی افضلیت پر امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی پُرمغز اور سیر حاصل گفتگو
01:39:43 کتاب کا اختتامی خطبہ اور حُجّةُ اللّٰہِ البالِغة کے منہجِ فکر پر امام دہلویؒ کی مرتب کردہ دیگر کتب کا تعارف
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
11
views
خطبہ جمعہ | انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات کے تناظر میں | مفتی عبدالمتین نعمانی
انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات کے تناظر میں
باطل جماعتوں کا سماج مخالف کردار
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
مولانا مفتی عبد المتین نعمانی
بتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
2
views
حجۃ اللہ البالغہ | 202 | چھ فتنوں سے متعلق نبی اکرمؐ کی احادیث | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 202
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تتمۂ کتاب: باب 02 (حصہ دوم)
چھ فتنوں سے متعلق نبی اکرمؐ کی احادیث کا مطالعہ
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 14 ؍ دسمبر 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:17 سابقہ درس: چھ فنتوں کا خلاصہ
13:11 نبی اکرم ﷺ نے ان چھ فتنوں میں سے اکثر بیان کیے ہیں: احادیث کا مطالعہ
16:31 پہلی حدیث میں نفسانی و شیطانی محرکات و دواعی کے فتنے کا ذکر
19:24 دوسری حدیث میں مسلمانوں کی حکومت و خلافت کے چار ارتقائی مراحل: شاہ صاحب کا نکتۂ نظر
32:46 تیسری حدیث میں دلوں پر فتنوں کے آنے کا ذکر ، شیطانی و نفسانی خیالات پیدا ہونا اور فتنے میں مبتلا ہونے یا فتنے کے خلاف مزاحمت کرنے والے دو طرح کے قلوب: شاہ صاحبؒ کی وضاحت
44:36 چوتھی حدیث میں امانت کے نزول اور اس کے اٹھ جانے کا ذکر: شاہ صاحبؒ کی تشریح: اللہ کے دین کی نسبت اور لوگوں سے معاملات کے اعتبار سے امانت و دیانت کا ختم ہو جانا
53:00 پانچویں حدیث میں حضرت حذیفہؓ کے نبی اکرم ﷺ سے خیر کے بعد شر پیدا ہونے سے متعلق سوالات اور آپؐ کے جوابات: شاہ صاحبؒ کی توضیح
1:08:03 چھٹی حدیث میں فتنوں: "فتنۂ اَحلاس" ، "فتنۂ سرّاء" اور "فتنۂ دھیماء" کا ذکر اور شاہ صاحبؒ کی تشریح
1:22:18 ان فتنوں میں آخری فتنہ قیامت کی علامات کا ظہور
1:25:00 دو طرح کے حشر ہوں گے ؛ ایک حشر قیامت سے پہلے اور دوسرا بعث بعد الموت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
25
views
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم | سُوۡرَۃُ الضُّحٰی تا سُوۡرَۃُ النَّاس
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم
درس:
سُوۡرَۃُ الضُّحٰی
تا
سُوۡرَۃُ النَّاس
از
ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللّٰه
بتاریخ: 28؍ رمضان المبارک 1445ھ / 8؍ اپریل 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بوقت: رات 9 بجے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
8
views
خطبہ جمعہ | دین کے نظامِ انصاف کا قیام اورروزے کا تربیتی کردار | مولانا محمد مختار حسن
دین کے نظامِ انصاف کا قیام اور
روزے کا تربیتی کردار
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن
بتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
8
views
خُطباتِ خلافت |خُطبہ 43 | خلافت کے حوالے سے اُمتِ محمدیہ میں وقوع پذیر ہونے والے تغیرات: احادیث
خُطباتِ خلافت
بسلسلۂ افکار امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ
خُطبہ 43:
فصل پنجم: مقصد دوم
خلافت و سیاست کے حوالے سے اُمتِ محمدیہ میں وقوع پذیر ہونے والے تغیرات کا احادیث نبویہ کی روشنی میں مطالعہ
خطاب: حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26؍ رمضان المبارک 1445ھ / 6؍ اپریل 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بوقت: آج دوپہر ڈھائی بجے
۔ ۔ ۔ ۔ خطبے کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
▪️ کائنات میں عالم گیر تغیر و تبدل اور مسلسل ارتقاء جاری
▪️ کائنات کا خلاصہ شجرۂ انسانیت اور اس کی حفاظت کے لیے انبیاء علیہم السلام کی جدوجہد
▪️ شجرۂ انسانیت کے کامل ترین انسان حضرت محمدؐ اور اُمتِ محمدیہؐ کی جدوجہد
▪️ تاریخ کا درست تجزیہ کرنے کا طریقہ
▪️ آپؐ نے اُمتِ محمدیؐ میں خلافت سے متعلق ہونے والے تغیرات اور لاحق ہونے والے ممکنہ خطرات کی نشان دہی کردی ہے
▪️ مقصدِ دوم میں خلافت و سیاست کے دائرے میں اُمتِ محمدیہؐ میں وقوع پذیر تغیرات اور لاحق ممکنہ خطرات کا بیان ہے
▪️ مولانا سندھیؒ کے مطالعۂ تاریخ کی اساس ’’إزالۃُ الخفاء‘‘ہے
▪️ احادیثِ نبویہؐ میں تطبیق پیدا کرنے اور اُن سے مفہوم اَخذ کرنے کا درست طریقہ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
11
views
خطبہ جمعہ | انسانی زندگی کے مراحل اور ان کے لیے تربیتی منصوبہ بندی | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
رمضان المبارک کے تناظر میں
انسانی زندگی کے مراحل اور ان کے لیے تربیتی منصوبہ بندی کی اہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 25؍ رمضان المبارک 1445ھ / 5؍ اپریل 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:
آیاتِ قرآنی:
1۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ۔ (2 – البقرۃ: 183)
ترجمہ: ”اے ایمان والو ! فرض کیا گیا تم پر روزہ، جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں (پہلے لوگوں) پر، تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ“۔
2۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ لْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍۚ وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ۔ (59 – الحشر: 18)
ترجمہ: ”اے ایمان والو ! ڈرتے رہو اللہ سے، اور چاہیے کہ دیکھ لے ہر ایک جی، کیا بھیجتا ہے کل کے واسطے، اور ڈرتے رہو اللہ سے، بے شک اللہ کو خبر ہے جو تم کرتے ہو“۔
احادیثِ نبوی ﷺ:
1۔ ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)
ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔
2۔ ”مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 37)
ترجمہ: ”جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے قیام کرے (عبادت کرے) اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں“۔
3۔ ”اسْتَكْثِرُوا فِيهِ مِنْ أَرْبَعِ خِصَالٍ، خَصْلَتَانِ تُرْضُونَ بِهِمَا رَبَّكُمْ، وَخَصْلَتَانِ لَا غِنَى بِكُمْ عَنْهُمَا، فَأَمَّا الْخَصْلَتَانِ اللَّتَانِ تُرْضُونَ بِهِمَا رَبَّكُمْ فَشَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَتَسْتَغْفِرُونَهُ، وَأَمَّا اللَّتَانِ لَا غِنَى بِكُمْ عَنْهُمَا فَتَسْأَلُونَ اللَّهَ الْجَنَّةَ، وَتَعُوذُونَ بِهِ مِنَ النَّارِ“۔ (فضائل الأوقات للبیھقی، حدیث: 31)
ترجمہ: ’’ماہِ رمضان میں چار کام زیادہ سے زیادہ کرو: دو کام وہ ہیں کہ جس سے تمھارا رب راضی ہوگا اور دو سے خود تمھیں فائدہ ہوگا۔ پس دو وہ جس سے تمھارا رب راضی ہوگا، وہ اس بات کی گواہی دینا ہے کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے، اور اُسی سے استغفار کرنا ہے۔ اور دو وہ جس کا تمھیں فائدہ ہوگا، وہ یہ کہ تم اللہ سے جنت مانگو اور آگ سے اُس کی پناہ مانگو‘‘۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ اعمال کے نتائج کی منصوبہ بندی کی ضرورت واہمیت
✔️ اعمال کے مجموعہ نتائج کے حوالے سے جزا و سزا کے فیصلے ہوں گے
✔️ مرنے کے بعد اعمال کے نتائج کے مرتب ہونے کا دینی فلسفہ
✔️ انسان کی دُنیاوی زندگی کے چار ضروری مراحل جس پر اس کے اخلاق کی بنیاد ہے۔
✔️ انسان کی اُخروی زندگی کے چار مراحل: عالمِ قبر، یوم الحساب،یوم الدین اور جنت وجہنم
✔️ قبر میں انسان سے تین سوالات کے بارے میں یقین اور شک کے نتائج
✔️ صوفیا کے ہاں دس مَلَکات میں سب سے اعلیٰ مَلَکہ یقین کا خلق اور مَلَکہ ہے
✔️ جب حساب و کتاب حشر میں ہونا ہے جو قبر کے بعد ہوگا تو قبر میں عذاب ہونے کا مطلب؟ اس کا جواب
✔️ سماجی ترقی کے تیسرے ارتفاق کے پانچ بنیادی اُمور جن کے بارے سوالات ہوں گے
✔️ یومِ حشر میں حساب شروع ہونے کے لیے لوگوں کا حضور اکرم ﷺ کے پاس آنا
✔️ غلط عقائد کے حامل طبقوں سے متعلق انبیاء علیہم السلام سے سوالات
✔️ عقائد کے بعد اعمال کے بارے میں سوال و جواب ہوگا
✔️ نامۂ اَعمال کے بعد پُل صراط سے گزرنے کا مرحلہ اور منظر
✔️ جنت اور جہنم کا وجود‘ اللہ تعالیٰ کے اسمائے جمالیہ اور جلالیہ کا اظہار ہے
✔️ جنت اور جہنم کی سہولیات اور سزائیں انسان کے اعمال سے پیدا ہوتی ہیں
✔️ رمضان المبارک سے متعلق آں حضرت ﷺ کی طرف سے چار خصلتیں اپنانے کا حکم
✔️ زبان کے مقابلے میں شہادتِ قلبی کی اہمیت کے نتائج
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
8
views
حجۃ اللہ البالغہ | 201 | فتنوں کی چھ اقسام اور اُن کی تفصیلات | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 201
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تتمۂ کتاب: باب 02 فتن (حصہ اول)
فتنوں کی چھ اقسام اور اُن کی تفصیلات
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 07 ؍ دسمبر 2022ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔ سابقہ باب کا خلاصہ اور اس باب سے ربط
۔ملکیت و بہیمیت میں توازن و اعتدال رکھنا بڑی آزمائش
۔ علم الفتن و الإِنذار و المعاد، ایک مستقل علم
۔ یہ علم نبی اکرم ﷺ کو خصوصی طور پر ودیعت کیا گیا
۔ انسانیت کو لاحق ہونے والے ممکنہ چھ فتنے اور آپ ﷺ کا ان فتنوں سے باخبر کرنا
۔ ۱۔ فتنۂ شخصیت اور اس پر جامع گفتگو
۔انسانی نفس کے تین شعبے: قلب ، عقل اور طبع (طبیعتِ انسانی) اور فتنے کے تناظر میں ان اَقسام کا تحلیل و تجزیہ (انسانی لطائف کی معرفت)
۱۔ قلب کی اقسام: قلبِ بہیمی، قلبِ شیطانی ،قلبِ انسانی اور قلبِ روحانی
ب۔ عقل کی اقسام: عقلِ بہیمی ، عقلِ شیطانی ، عقلِ سلیم، عقلِ سرّی و عقلِ خفی
ج۔ نفس کی اقسام: نفسِ امارہ ، نفس لوامہ اور نفسِ مطمئنه
۔ ۲۔ فتنۂ عائلی (خاندانی نظام میں فساد کا فتنہ )
۔ ۳۔ فتنۂ مملکت (دریا کی لہروں کی صورت میں ملکی نظام میں فساد پیدا کرنے والا فتنہ)
۔ ۴۔ فتنۂ ملت (نبی اکرم ﷺ کے تربیت یافتہ حواری و صحابہ کا دنیا سے چلے جانا اور دینی معاملات نا اہل لوگوں کے سپرد ہونا) اور مزاحمتی عمل
۔ ۵۔ انسانیت میں پھیلا ہوا فتنہ (انسانیت کے تقاضوں کو پورا کرنے والے معیار میں تغیر و تبدل پیدا ہونا) نیز اس فتنے کے انسانوں کی کیفیتوں کے اعتبار سے مختلف اثرات
۔ ۶۔ فتنۂ حوادث و واقعات (انسانوں کی مکمل ہلاکت و تباہی کے عمومی اور پوری فضا میں پھیلے ہوئے قیامت کے وقوع پذیر ہونے والے واقعات و حوادثات)
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
28
views
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم | سُوۡرَۃُ النَّبَا تا سُوۡرَۃُ اللَّیۡل
مُنتخَب مضامین قرآنِ حکیم
درس:
سُوۡرَۃُ النَّبَا
تا
سُوۡرَۃُ اللَّیۡل
از
ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللّٰه
بتاریخ: 27؍ رمضان المبارک 1445ھ / 7؍ اپریل 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بوقت: رات 9 بجے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
23
views
خُطباتِ خلافت |خُطبہ 42 | صحابہ کرامؓ میں حضرت امیرِ معاویہؓ کی انفرادیت کا تجزیہ
خُطباتِ خلافت
بسلسلۂ افکار امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ
خُطبہ 42:
فصل پنجم:
صحابہ کرامؓ میں حضرت امیرِ معاویہؓ کی انفرادیت کا تجزیہ
خطاب: حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 24؍ رمضان المبارک 1445ھ / 4؍ اپریل 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
۔ ۔ ۔ ۔ خطبے کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
▪️ پہلی دو تنبیہات کا خلاصہ
▪️ حضرت علیؓ کا ’وصیٔ رسول اللہ‘ ہونے کا درست مفہوم
▪️ خلافتِ خاصہ کی دو بنیادی خصوصیات
▪️ ہر نظام میں دو جماعتیں اور ان کا دائرۂ کار: حضرت سندھیؒ کا اہم نکتہ
▪️ تیسری تنبیہ: حضرت امیر معاویہؓ، صحابہ کرامؓ میں منفرد شخصیت اور ان کے متعلق بد گمانی کرنے کی ممانعت
▪️ حضرت حسنؓ کا مسلمانوں کی دو جماعتوں میں صلح کرانا
▪️ حضرت امیر معاوؓیہ مجتہد اور آپؓ کے لیے رسول اللہ ﷺ کی دعائیں
▪️ کاتبِ وحی حضرت امیرِ معاویہؓ کی حکومت و خلافت کی گواہیاں اور دلائل
▪️ حضرت امیر معاوؓیہ کا خلافتِ خاصہ کے مقاصد کو پیش نظر رکھنا
▪️ چوتھی تنبیہ: زمانے کے تغیرات سے پیدا ہونے والے اختلافات، ان کی قسمیں، مراتب کا جائزہ اور ہر قسم کا بنیادی حکم
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
17
views