Exclusive report about Pakistani Christian Asylum seeker death.

3 years ago
176

11 مارچ 2021 ، بابر اسحاق نامی پاکستانی کرسچن پناہ کے متلاشی ہارٹ اٹیک کی وجہ سے خلق حقیقی کے پاس مسیح میں سو گیا۔ ۔ وہ یو این ایچ سی آر کے ذریعہ سیاسی پناہ کی تلاش میں تھا۔ تھائی لینڈ میں گذشتہ 8 سال سے مقیم تھا۔ وہ نفسیاتی طور پر مریض ہوگیا۔ ڈاکٹر نے مشاہدہ کیا ، اس کی اطلاع ساتھی کارکن اور مرحوم بابر اسحاق کے دوست نے دی ہے۔ حقیقت میں؛ میں بقا کے لئے ہوٹل میں کام کر رہا تھا۔ وہ زمین پر نیچے گر گیا تھا۔ پناہ گزینوں کیلئے یو این ایچ سی آر میں مسترد ہونے والے کیس کی انتہائی کشیدگی لیکن پاکستان واپس جانے کے خوف سے ان کی موت ہوگئی۔
ان کے سیاسی پناہ کے معاملے کو UNHCR نے پہلے ہی مسترد کردیا تھا۔ وہ بہت تناؤ کا شکار تھا۔ اس کے چار بچے اور بیوی ہیں ، اس کی فیملی کو آپ کی دعاؤں اور مدد کی ضرورت ہے۔

اب بابر اسحاق کی نعش مقامی آبائی شہر میں واپس پاکستان جائے گی۔ لیکن ان کا کنبہ پہلے ہی تھائی لینڈ میں پناہ گزین کے مسترد ہونے کی حیثیت سے دوچار ہے۔

تھائی لینڈ میں پچھلے کئی سالوں سے پاکستانی کرسچن پناہ کے متلاشیوں کے لئے یہ خوفناک صورتحال ہے ، تھائی لینڈ میں پہلے ہی اتنی زیادہ اموات ہوچکی ہیں ، آپ میرے ویب پیج پر وزٹ کرسکتے ہیں۔ https://cryingpersecutespakistani.weebly.com/back-ground.html

تھائی لینڈ میں پناہ گزینوں کے بہت سارے پاکستانی کرسچن کیسز UNHCR نے مسترد کردیئے تھے۔ اب وہ طرح طرح کی بیماریوں سے یہاں تک کہ نفسیاتی اثرات اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ خدا انکی برکت دے۔

اگرآپ تھائی لینڈ میں بابر اسحاق مرحوم کے کنبہ کی مدد کرنا چاہتا ہے تو آپ ان کے بیٹے تک براہ راست ان کی مدد کر سکتے ہیں۔ وئٹ ایپ نمبر پہنچا سکتے ہیں۔ خدا اس کے اہل خانہ کو سلامت رکھے آپ کی دعا اور برکتوں کا شکریہ۔

بابر اسحاق کے بیٹے کانمبر # +66 859722936

11th March 2021, Pakistani Christian Asylum Seeker named Babar Ishaq was died due to Heart Attack; doctor observed it, it is reported by fellow worker and friend of late Baber Ishaq. In fact; I was working in Hotel for survival. he was fallen down ground . He was living for last 8 year in Thailand to seek Refugee through UNHCR. He psychologically became patient. Extreme tension of rejected case in UNHCR for Refugee but fear of going back Pakistan had caused his death. His case of Asylum had already been rejected by UNHCR. He was very tense. He has four children and wife, His family is need of your prayers and supports.
Now dead body of Baber Ishaq will go back Pakistan in local home town. But his family was already suffering in Thailand with status of rejected Asylum seeker.
It is terrible situation for Pakistani Christian Asylum seekers in Thailand for last many years, there is so many deaths happened in Thailand already, you can visit my webpage. https://cryingpersecutedpakistani.weebly.com/back-ground.html

A lot of Pakistani Christian’ cases of Asylum seekers had been rejected by UNHCR in Thailand. Now they are suffering so much with different kinds of diseases even psychological effects and depression. May God restore their lives to be living beings?
If any want to support late Baber Ishaq’ family in Thailand, you can reach his Son what app number directly to help them. May God bless his family? Thank you for your prayer and blessings.

Babar Ishaq' son # +66 859722936

Loading comments...