ہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ عنوان: اسرائیل امریکہ اور یورپ جنگ کا طبل بجا رہے ہیں

19 days ago
2

ہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
عنوان: اسرائیل امریکہ اور یورپ جنگ کا طبل بجا رہے ہیں
مہمان تجزیہ نگار: سید کاشف علی(صحافی، تجزیہ نگار)
میزبان و پیش کار: سید انجم رضا
زیر گفتگو موضوعات:
یورپ کا ایران پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ
ایرانی مجلس شورای اسلامی (پارلیمنٹ ) نے این پی ٹی منسوخ کرنے کا بل پاس کرنے کیلئے اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا
اسرائیل کا یمن پر حملہ
امریکہ کا عراق میں حشد الشعبی کے ٹھکانوں پر حملہ کا منصوبہ
کیا اسرائیل ایران پر حملہ کرنے کے بعد تباہ ہونے جا رہا ہے؟
خلاصہ گفتگو واہم نقاط:
عالمی سطح پہ استعماری ممالک کا اتحادِ ثلاثہ (برطانیہ، فرانس، جرمنی) ای تھری کہلاتا ہے
اس اتحادِ ثلاثہ (ای تھری) ممالک نے ایران کے خلاف اپنا سنیپ بیک سسٹم دوبارہ متحرک کیا ہے
ای تھری کی کوشش ہے ایران پہ اقوامِ متحدہ کی پابندیاں دوبارہ شروع کروائی جائیں
اسی لئے سفارتئ ، سائبر اور معاشی و اقتصادی جنگ ایران پہ مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے
۲۰۱۵ کے جوہری معاہدہ میں ایران اور یہ اتحادِ ثلاثہ (ای تھری) شامل تھے
سنیپ بیک سسٹم کے تحت اکتوبر ۲۰۲۵ تک یہ دوبارہ بحال ہوسکتا ہے
اکتوبر میں روس دوبارہ سلامتی کونسل کا صدر منتخب ہونے جارہا ہے
امریکہ اور ای تھری ممالک کو خوف ہے کہ روس اس کو دوبارہ متحرک نہیں ہونے دے گا
ایران ابھی تک تو این پی ٹی کے حوالے سے تعاون کررہا ہے
مگر ایران نے جوابی حکمت عملی کے طور پہ این پی ٹی سے نکلنے کے پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے
ایران کا این پی ٹی سے نکلنے کا بل عالمی امن کے لئے الارمنگ صورتِ حال ہوگی
اسرائیل مسلسل ایران کے حلیفوں کو جارحیت کا نشانہ بناتا آرہا ہے
یمن کی اعلی سطح کی قیادت کو نشانہ بنانے کی سرائیلی جارحیت امریکی شہ پہ ہورہی ہے
حشد الشعبی عراق جیسی فلسطین دوست تنظیموں کو نشانہ بنانے کی امریکی دھمکی دہشت گردانہ رویہ ہے
اسرائیل کا ایران پہ دوباری جارحیت کا خیال اسرائیلی عوام کے لئے خوفناک خواب ہے
اسرائیل اپنے ائیر ڈیفنس سسٹم کو دوبارہ بحال کر تو رہا ر ہے
جمہوری اسلامی ایران بھی اپنی فضائی ، تینیکی اور سائبر اسٹیٹس کو مزید مستحکم کررہا ہے
بارہ روزہ جنگ نے اسرائیلی جنگ برتری کے غرور کے بُت کو پاش پاش کردیا
اسرائیلی عوام بھی ایرانی جنگی ودفاعی صلاحیت سے خوفزدہ ہوچکے ہیں
صیہونی ایران پہ دوبارہ حملہ کرنےسے خوفزدہ ہیں

Loading comments...