پروگرام دین و دنیا موضوع: جمعہ الوداع؛ یوم القدس

6 months ago
14

پروگرام دین و دنیا
موضوع: جمعہ الوداع؛ یوم القدس
میزبان محمد سبطین علوی
مہمان حجہ الاسلام والمسلمین عون علوی
موضوعات گفتگو:
مقاومت کے شہداء اور غزہ میں جاری بربریت کے بعد یوم القدس کی اہمیت
پاکستان کی نظریاتی بنیادیں اور صہیونی غاصبین کے ساتھ نارملائزیشن
پاکستان میں موجودگی دہشت گردی اور یوم القدس
خلاصہ گفتگو:
آج جب غزہ کی سرزمین پر صہیونی مظالم اپنے عروج پر ہیں، جب بچے، بوڑھے اور عورتیں بے دریغ شہید کیے جا رہے ہیں، یوم القدس کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ دن نہ صرف فلسطین کی آزادی کی علامت ہے، بلکہ عالم اسلام کے اتحاد اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا بھی ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ امام خمینیؒ نے رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم القدس قرار دے کر مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جہاں وہ صہیونی غاصبوں کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کر سکیں۔
غزہ کے عوام نے جو قربانیاں دی ہیں، وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔ ہزاروں شہداء، جن میں بڑی تعداد معصوم بچوں کی ہے، نے ثابت کیا ہے کہ فلسطین زندہ ہے اور اس کی آزادی کی تحریک کبھی ختم نہیں ہوگی۔ مقاومت کے شہداء نے اپنے خون سے یہ پیغام دیا ہے کہ ظلم کے آگے جھکنا نہیں، بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ یوم القدس ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا دن ہے۔
پاکستان کا قیام اسلام کے نام پر ہوا تھا، اور اس کی نظریاتی بنیاد ظلم کے خلاف جدوجہد ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے کبھی بھی صہیونی ریاست کو تسلیم نہیں کیا، لیکن آج بعض حلقے اسرائیل کے ساتھ نارملائزیشن کی بات کر رہے ہیں، جو پاکستان کے نظریاتی اصولوں کے منافی ہے۔ فلسطین کی حمایت ہماری دینی اور قومی ذمہ داری ہے۔ اگر ہم صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کریں گے، تو یہ ہمارے شہیدوں کے خون سے غداری ہوگی۔
پاکستان خود دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ کئی گروہوں نے ملک کو عدم استحکام کا شکار بنایا ہوا ہے۔ ان حالات میں یوم القدس صرف فلسطین کی حمایت کا دن نہیں، بلکہ اپنے اندر موجود دہشت گردی کے خلاف بیداری کا دن بھی ہے۔ اگر ہم عالمی استعمار اور صہیونی ایجنڈے کو سمجھ لیں، تو ہم اپنے ملک میں امن قائم کر سکتے ہیں

Loading comments...