Goli Que Chalai

2 months ago
31

یہ ہے فارم 47 کی حکومت، جھوٹ اور دھوکے کی حکایت
خوابوں کے جنازے اٹھاتے ہیں یہ، عوام کی جیت ہے ان کی ہزیمت

ووٹوں پہ ڈاکا، ضمیر کا سودا
غریب کی محنت کو سمجھا یہ سودا
ہم پوچھیں گے، جواب دو بھلا
کس نے کہا، گولی کیوں چلائی؟

خون کا کھیل، تمھارا دستور
عدل کا قتل، ہے تمھارا غرور
دھوپ میں جلتا ہے میرا پاکستان
سچ کو چپ کراتے ہو، ہے کیسا یہ قانون؟

یہ فارم 47 کی حکومت، ظلم کا سایہ
ہر سوال پر تمھارا چہرہ جھکایا
ہم عوام ہیں، سوال کریں گے، جواب دیں
کہاں گئی شفافیت، کہاں گئے خواب؟

گولی کیوں چلائی، یہ سوال رہے گا
تمھارے ہر جھوٹ کا حساب رہے گا
میدان میں اتریں گے ہم بے خوف ہو کر
ظلم کے تخت کو جلانے نکلے ہیں جوش میں

Loading comments...