What unified the rivaling tribes on the Arabian Peninsula was not race, but the great Islam alone

4 months ago
4

إن الذي صهر القبائل المتناحرة في جزيرة العرب في بوتقة واحدة، لم يكن النسب، بل الذي صهرهم هو الإسلام العظيم.
What unified the rivaling tribes on the Arabian Peninsula was not race, but the great Islam alone.
جزیرہ نما عرب کے باہم دست و گریباں قبائل کو جس چیز نے پگھلا کر ایک کر دیا وہ نسب نہیں تھا بلکہ جس چیز نے انہیں پگھلایا وہ عظیم اسلام تھا۔
AR

إن الذي صهر القبائل المتناحرة في جزيرة العرب في بوتقة واحدة، لم يكن النسب، بل الذي صهرهم هو الإسلام العظيم. قال رسول الله ﷺ ، »مَنْ تَعَزَّى عَلَيْكُمْ بِعَزَاءِ الْجَاهِلِيَّةِ فَأَعِضُّوهُ بِهَنِّ أَبِيهِ وَلَا تُكَنُّوا« رواه أحمد. وقال الملا علي القاري في شرحه “من تعزى أي انتسب بعزاء الجاهلية بفتح العين أي نسب أهلها وافتخر بآبائه وأجداده”.
EN
What unified the rivaling tribes on the Arabian Peninsula was not race, but the great Islam alone. The Messenger of Allah ﷺ said, “Whomever attributes to himself with an attribution of Jahiliyyah, then tell him to bite his father’s male organ, and do not speak figuratively.” Narrated by Ahmad. Mulla Ali al-Qari said in his Sharh, “One who attributes to himself means that he attributes race, as attributed in Jahilliyah (ignorance). There is a Fatah vowel sound on the ‘ayn. It means the race of his family, with boasting about his fathers and grandfathers.”
UR
جزیرہ نما عرب کے باہم دست و گریباں قبائل کو جس چیز نے پگھلا کر ایک کر دیا وہ نسب نہیں تھا بلکہ جس چیز نے انہیں پگھلایا وہ عظیم اسلام تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، “جو تم پر اپنی جاہلیت والی نسبت جتلائے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے باپ کی شرم گاہ کو کاٹ کھائے اور اسے بیان کرنے میں اشارے کنائے کی ضرورت نہیں (بلکہ واضح طور پر بیان کرو)” اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔ ملا علی قاری نے اس کی تشریح میں کہا ہے کہ “جو بھی نسبت جتلاتا ہے یعنی جاہلیت والی نسبت جتلاتا ہے۔ لفظ ‘عَزاء’میں عین پہ زبر ہے، یعنی وہ خاندانی نسب جتلاتا ہے اور اپنے باپ دادا پر فخر کرتا ہے۔”

Loading comments...