There is no Prophet after me. There will be Khaleefahs in large numbers

9 months ago
6

وَإِنَّهُ لاَ نَبِيٌ بَعْدِي وَسَتَكُونُ خُلَفَاءُ فَتَكْثُرُ
There is no Prophet after me. There will be Khaleefahs in large numbers
میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا البتہ خلفاء ہوں گے اور کثرت سے ہوں گے۔
AR

قَالَ النَّبِىّ ﷺ « وَإِنَّهُ لاَ نَبِيٌ بَعْدِي وَسَتَكُونُ خُلَفَاءُ فَتَكْثُرُ» قَالُوا فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ، «فُوا بِبَيْعَةِ الأَوَّلِ فَالأَوَّلِ» (رواه مسلم). و قَالَ النَّوَوِيّ في شرحه، “وَمَعْنَى هَذَا الْحَدِيثِ إِذَا بُويِعَ لِخَلِيفَةٍ بَعْدَ خَلِيفَةٍ فَبَيْعَةُ الْأَوَّلِ صَحِيحَةٌ يَجِبُ الْوَفَاءُ بِهَا وَبَيْعَةُ الثَّانِي بَاطِلَةٌ يَحْرُمُ الْوَفَاءُ بِهَا وَيَحْرُمُ عَلَيْهِ طَلَبُهَا وَسَوَاءٌ عَقَدُوا لِلثَّانِي عَالِمِينَ بِعَقْدِ الأول جَاهِلِينَ وَسَوَاءٌ كَانَا فِي بَلَدَيْنِ أَوْ بَلَدٍ أَوْ أَحَدُهُمَا فِي بَلَدِ الْإِمَامِ الْمُنْفَصِلِ”.
EN
The Prophet ﷺ said, “There is no Prophet after me. There will be Khaleefahs in large numbers.” His Companions (ra) said, “What do you order us to do?” He said, “Give bay’ah to only one, at a time.” Imam An-Nawawi said in his Sharh that, “If a Khaleefah is given bay’ah after another Khaleefah has already been appointed, then the first appointment is valid. It must be fulfilled. The second is invalid. It is forbidden to fulfil it. It is forbidden for him to demand that fulfilment. This is irrespective of whether the Muslims knew of the first Khaleefah or not. It is irrespective of whether they were in the same or different lands, or one of them was in a land totally separated from the other.”
UR
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، "میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا البتہ خلفاء ہوں گے اور کثرت سے ہوں گے۔ انہوں (صحابہؓ) نے کہا، آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا، پہلے والے کی بیعت کو پورا کرو" (صحیح مسلم)۔ امام نووی نے صحیح مسلم کی شرح میں بیان کیا، "اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ اگر ایک خلیفہ کی بیعت ہو جانے کے بعد دوسرے خلیفہ کی بیعت کی جائے تو پہلے والے کی بیعت صحیح ہے اور اسے پورا کرنا ضروری ہے، جبکہ دوسرے کی بیعت باطل ہے، اس کا پورا کرنا بھی حرام ہے اور بعد والے کی طرف سے اس کی پابندی کا مطالبہ کرنا بھی حرام ہے۔ اس معاملے میں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دوسری بیعت کرنے والوں کے پاس پہلی بیعت کا علم تھا یا نہیں یا وہ الگ ملکوں میں ہوں یا ایک ہی ملک میں ہوں یا پھر بیشک ان میں سے ایک کسی ایسی جگہ پر ہو جو (پہلی بیعت کی جگہ سے) دوری پر واقع ہو۔"

Loading comments...