Premium Only Content

If you will not obey Allah | one it is the Lord's will | Allah will make you tired in desires
اللہ کی مان کر نہ چلنے کے نتائج قرآن اور حدیث میں واضح طور پر بیان کیے گئے ہیں۔ اگر کوئی انسان اللہ کی نافرمانی کرتا ہے اور اپنی خواہشات کی پیروی کرتا ہے، تو اس کے نتیجے میں وہ دنیا و آخرت دونوں میں نقصان اٹھا سکتا ہے۔ اس حوالے سے ایک حدیث ہے:
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
**"جس نے اللہ کو راضی کرنے کی کوشش کی، اگرچہ اس میں لوگوں کی ناراضی ہو، اللہ اس کے لیے کافی ہوگا۔ اور جس نے لوگوں کو راضی کرنے کی کوشش کی، اگرچہ اس میں اللہ کی ناراضی ہو، اللہ اسے لوگوں کے سپرد کردے گا۔"**
(ترمذی، ابن ماجہ)
یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ اگر انسان اللہ کی رضا کو چھوڑ کر اپنی یا دوسروں کی خواہشات کی پیروی کرے گا تو اللہ اسے لوگوں کے سپرد کردے گا یعنی وہ دنیاوی معاملات میں الجھ جائے گا اور آخرت میں بھی نقصان اٹھائے گا۔
جہاں تک "اللہ پاک خواہشات میں انسان کو تھکا دیں گے" کا مطلب ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص اللہ کے احکام کو چھوڑ کر اپنی نفسانی خواہشات کی پیروی کرتا ہے، وہ کبھی سکون اور اطمینان حاصل نہیں کر سکے گا۔ اللہ اسے ان خواہشات میں مبتلا کر دے گا اور وہ مسلسل ان کے پیچھے بھاگتا رہے گا، لیکن نہ دنیا میں چین ملے گا نہ آخرت میں کامیابی۔
قرآن میں بھی اس بات کو یوں بیان کیا گیا ہے:
**"اور جو میرے ذکر سے منہ موڑے گا اس کی زندگی تنگی میں گزرے گی اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا کرکے اٹھائیں گے۔"**
(سورۃ طہٰ: 124)
"اے انسان! ایک تیری چاہت ہے اور ایک میری چاہت ہے۔ ہوگا وہی جو میری چاہت ہے۔ اگر تو نے اپنی چاہت کو میرے تابع کردیا، تو میں تجھے وہ بھی عطا کردوں گا جو تیری چاہت ہے۔ لیکن اگر تو نے میری چاہت کو نہیں مانا اور اپنی چاہت کے پیچھے چلا، تو میں تجھے تھکا دوں گا (یعنی تجھے پریشانیوں میں ڈال دوں گا) اور آخرکار ہوگا وہی جو میری چاہت ہے۔"
یہ حدیث قدسی ہے، جس میں اللہ تعالیٰ انسان کو یہ بتاتے ہیں کہ انسان کو اپنی خواہشات کو اللہ کی مرضی کے تابع رکھنا چاہیے۔ اگر انسان اللہ کی مرضی کے مطابق زندگی گزارے گا، تو اللہ اس کی دنیاوی اور آخرت کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ لیکن اگر انسان اپنی خواہشات کی پیروی کرے گا اور اللہ کی مرضی کو نظرانداز کرے گا، تو اسے دنیا میں مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور بالآخر وہی ہوگا جو اللہ کی مرضی ہے۔
یہ حدیث انسان کو اللہ پر اعتماد اور اپنی خواہشات کو اللہ کی رضا کے تابع رکھنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔اس لئے اللہ کی رضا پر چلنا ہی حقیقی کامیابی کا ذریعہ ہے، جبکہ اپنی خواہشات کی پیروی انسان کو گمراہی اور ناکامی کی طرف لے جاتی ہے۔
ارباب محمد فاروق جان کوٹلہ محسن خان
-
LIVE
LFA TV
9 hours agoBREAKING NEWS ALL DAY! | WEDNESDAY 9/24/25
8,544 watching -
LIVE
Crypto Power Hour
39 minutes agoYour Crypto Guide To Decoding The Lingo
94 watching -
1:24:22
JULIE GREEN MINISTRIES
2 hours agoLIVE WITH JULIE
34.6K103 -
LIVE
The Chris Salcedo Show
12 hours agoThere Is No Cure For TDS...Except Total Conservative Victory!
1,007 watching -
20:39
Producer Michael
19 hours agoEXCLUSIVE PAWN STARS SHOP TOUR WITH RICK HARRISON
70.5K2 -
14:47
World2Briggs
17 hours ago $1.45 earnedShocking but True: The 10 States Leading in Murder
11.1K11 -
8:30
Faith Frontline
14 hours agoPriest Reveals TERRIFYING Emily Rose Exorcism Details Nobody Talks About
14.1K9 -
10:54
NAG Daily
15 hours agoMike on a Bike #5 - Charlie
10.8K11 -
11:07
Ken LaCorte: Elephants in Rooms
16 hours ago $0.63 earnedWhy Do Black Athletes Dominate?
12.5K21 -
BEK TV
1 day agoTrent Loos in the Morning - 9/24/2025
11.8K1