Hai Tawaf-e-Hajj Ka Hungama Agar Baqi To Kya - Dr. Allama Iqbal

6 months ago
6

Hai Tawaf-e-Hajj Ka Hungama Agar Baqi To Kya
Kund Ho Kar Reh Gyi Momin Ki Taeg-e-Be Nayam

What matters it, if the tumult of the pilgrimage and tawaf abides?
For, rendered blunt, lies unused the unsheathed sword of the Faithful.

Kis Ki Naumeedi Pe Hujjat Hai Ye Farman-e-Jadeed
'Hai Jihad Iss Dour Mein Mard-e-Musalman Par Haram!'

Whose despair does this latest Ordinance prove:
“To the Muslim in this age is forbidden fighting in Lord’s name”?

ہے طواف و حج کا ہنگامہ اگر باقی تو کیا
کُند ہو کر رہ گئی مومن کی تیغِ بے نیام

مطلب: اگر اس دور کے مسلمانوں میں مکہ شریف جانے اور وہاں جا کر کعبے کے گرد چکر لگانے اور اہم رکن اسلام حج کے رسوم ادا کرنے کی کوئی صورت باقی رہ گئی ہے ۔ تو وہ محض ایک اجتماع اور بھیڑ کی سی صورت ہے ۔ کعبہ کا طواف کرنے اور حج کے لیے مکہ شریف میں جمع ہونے کا اصل مقصد تو مسلمانوں میں قوت، اتفاق اور مرکزیت پیدا کرنا ہے ۔ لیکن آج اس کے بجائے نفاق اور انتشار کی صورت حال نظر آتی ہے ۔ کبھی مسلمان اپنے دشمنوں کے لیے ننگی تلوار کی مانند تھا جو ہر وقت ان کو کاٹنے پر آمادہ نظر آتی تھی لیکن آج یہ صورت حال ختم ہو چکی ہے اور مسلمان میں اللہ کی راہ میں لڑنے کا جذبہ ختم ہو چکا ہے ۔ ایسی صورت میں ہمیں مسلمانوں کے حج کے اجتماع اور کعبہ کے گرد چکر لگا کر اس سے وابستگی کے اظہار سے کوئی خطرہ نہیں ۔

کس کی نومیدی پہ حجت ہے یہ فرمانِ جدید؟
’ہے جہاد اس دَور میں مردِ مسلماںپر حرام!

مطلب: بر صغیر کے صوبے متحدہ پنجاب کے قصبہ قادیان میں انگریز عہد حکومت میں ایک شخص بنام مرزا غلام احمد پیدا ہوا تھا جس نے دین کو صدیوں کی روح کے خلاف یہ نیا حکم یا فتویٰ دیا تھا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا اور اللہ کے دشمنوں سے لڑنا اس عہد میں دینی اور شرعی اعتبار سے ناجائز ہے ۔ اور انگریز جو ہم پر حکمران ہیں ان کے خلاف آزادی کے لیے جدوجہد کرنا مسلمانوں کے لیے مناسب نہیں ۔ یہ شخص خود کو موعود مسیح کہتا تھا ۔ مراد تھی کہ میں حضرت عیسیٰ ہوں جیسے قیامت سے پہلے روئے زمین پر آ کر اسلام کو تقویت پہنچانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ وہ عیسیٰ جس کے اس طرح آنے کا وعدہ کیا گیا ہے وہ مریم کا بیٹاعیسیٰ نہیں وہ میں ہوں ۔ اس پر برصغیر کے مسلمانوں میں خصوصاً اور دنیا کے مسلمانوں میں عموماً سخت ردعمل ہوا ۔ مسیح ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص نے جہاد کے خلاف شرعی حکم یا فتویٰ بھی صادر کیا تھا اور کہا تھا کہ اس عہد میں جہاد کرنا مسلمانوں پر حرام ہے ۔ اس شعر میں اس نئے فتویٰ کی طرف اشارہ ہے جو چودہ سو سالہ اسلامی تاریخ میں نہیں دیا گیا ۔ اس نے یہ فتویٰ اس لیے صادر کیا تھا کہ برصغیر کے مسلمان اپنے آقا انگریز کے خلاف نہ اٹھ کھڑے ہوں ۔ یہ صورت حال مسلمانوں کی نا امیدی پر دلالت کرتی ہے ۔ اور ان کو ہمیشہ کے لیے مایوس ہو کر انگریز آقاؤں کی غلامی اختیار کرنے کی طرف راغب کرتی تھی

(Armaghan-e-Hijaz-01) Iblees Ki Majlis-e-Shura (ابلیس کی مجلس شوری) The Devil's Conference

~ Dr. Allama Iqbal
#Muslims #Islam #Iblees #IblisKiMajlis #Poetry #Iqbaliyat #Gaza #Palestine #Hajj #Momin

Loading comments...