حجۃ اللہ البالغہ | 104 | اسرار وضواورفضیلت وضواورصفت وضو | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

6 months ago
3

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 104

قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات

اَبوابِ طہارت (حصہ اول)
باب 01 تا 03
خلقِ طهارت کی وضاحت: طہارت کی تین قسمیں، وضو کی فضیلیت و آداب اور آنحضرت ﷺ سے تواتر سے مروی وضو کا طریقۂ کار

مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 15 ؍ جولائی 2020 ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
باب (01)
0:00 آغاز درس
0:18 ایمانیات، اعتصامِ کتاب و سنت کے بعد اصولِ برّ میں پہلا خلق؛ طہارت کا بیان
1:48 تمام مذاہب میں خلقِ طہارت کا خاص طریقہ کار اور دینِ اسلام کا جامع و مکمل نظامِ طہارت
5:27 طہارت کی تین قسمیں:
8:02 پہلی قسم: طہارتِ حدث کی حقیقت: حدث اور روحِ طہارت کی معرفت کا طریقہ؛ نفوسِ عالیه کےاحساسات اور وجدانی کیفیت معیار
16:25 حدث اور طہارت کی تعیین کے لیے نظام کی ضرورت و اہمیت
17:31 طہارت کا عمدہ عملی طریقہ کار کی تعیین: مِلَلِ سابقہ میں طہارت کے مشہور اور رائج طریقوں کو اختیار کرنا
19:28 نبی اکرم ﷺ نے حدثِ اکبر کے لیے طہارتِ کبریٰ (غسل) اور حدثِ اصغر کے لیےطہارتِ صغریٰ (وضوء) متعین کیا۔
22:55 طہارتِ حدث کی ضابطه بندی کے لیے معیار: امورِ محسوسہ اور نفس کی مشغولیت اور خلجان کا زائل ہونا، حدیث: لَا يصل أحدكُم وَهُوَ يدافع الأخبثين سے استدلال
28:04 طہارت اور پاکیزگی کے متنوع پہلو؛ خوشبو کے استعمال، اذکار اور متبرک مقامات سے طهارت کی کیفیت کا حصول لیکن تمام انسانوں کے لیے اس کے تعین کی اساس امورِ محسوسہ ؛ وضوء و غسل ہیں۔
35:42 وضو یعنی جسم کے اطراف و جوانب دھونے کا حکم، ان کی ضابطه بندی اور بنیادی حکمتیں
39:32غسل کی بنیاد، پورا جسم دھونا اور اس کا موجب ، جماع اور حیض ہے،جو عربوں میں بھی معمول رہا ہے۔
41:18 طہارت کی دوسری قسم یعنی بدن، کپڑے اور جگہ سے متعلق نجاست سے طهارت، اور تیسری قسم یعنی جسم سے پیدا ہونے والے اَوساخ (میل کچیل سے طہارت کا تعلق ارتفاقات اور انسانی طبیعت کے اصل تقاضے سے ہے۔
43:06 نبی اکرم ﷺ نے ان دونوں قسموں میں عربوں کے متوسط طبقے کی اساس پر آداب اور امور متعین کیے ہیں۔

49:03 باب (02) فضلُ الْوضُوء: وضو کی فضیلیت و آداب
50:01 حدیث 01: الطّهُور شطر الْإِيمَان : حدیث میں ایمان سے نورِ طہارت اور نورِ اِخبات و احسان مراد ہے۔
51:37 حدیث 02: من تَوَضَّأ فَأحْسن الْوضُوء الخ: کامل و مکمل وضو کرنے والے شخص کے ہر ہر عضو سے گناہوں کے جھڑنے کا راز اور فرشتوں کی حالت سے مشابہت
55:14 حدیث 03: ۱۔ إِن أمتِي يدعونَ يَوْم الْقِيَامَة غرا محجلين من آثَار الْوضُوء الخ میں وضو کرنے والے کے ہاتھ اور پاوں کی چمک کا بیان، ۲۔تبلغ الْحِلْية من الْمُؤمن حَيْثُ يبلغ الْوضُو حدیث میں مومن کو جنت میں زیور پہنانے کا ذکر
58:02 دونوں حدیثیوں کا راز
59:36 حدیث 04: لَا يحافظ على الْوضُوء إِلَّا مُؤمن کی تشریح: وضو پر محافظت (ہمہ وقت وضو کا اہتمام) کے منافع و فوائد، اور یہ عمل ایمان کی علامت ہے۔

1:01:05 باب (03) صفة الْوضُوء: آنحضرتؐ سے تواتر سے مروی وضو کا طریقۂ کار
1:02:35 وضو میں پاؤں دھونے کے مُنکرین پر شاہ صاحبؒ کی کڑی تنقید، تاہم پاؤں دھونے کے ساتھ مسح کرنا زیادہ احتیاط والا عمل ہے۔
1:05:35 وضو کے فرض چار ہیں لیکن کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا سنتِ موکدہ اور فطرتی عمل اور وضو میں ترتیب کی تاکید

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Loading comments...