Ye Bandagi Khudai, Woh Bandagi Gadai - Dr. Allama Iqbal

8 months ago
25

Ye Bandagi Khudai, Woh Bandagi Gadai
Ya Banda-e-Khuda Ban Ya Banda-e-Zamana!

If slave to God, you grow divine, If slave to world a beggar mean:
You are the master of your fate, so make the choice the two between.

Ghafil Na Ho Khudi Se, Kar Apni Pasbani
Shaid Kisi Haram Ka Tub Hi Hai Astana

Of selfhood heedless never be, Your gaze to self always confine:
Who knows, you mat anon become the threshold of some sacred shrine.

Ae LA ILAH Ke Waris! Baqi Nahin Hai Tujh Mein
Guftar-e-Dilbarana, Kirdar-e-Qaharana

O heir to creed no god but He, In you I see no sign or trace
Of mighty deeds that terror strike, Your talk devoid of charm and grace.

Teri Nigah Se Dil Seenon Mein Kanpte The
Khoya Gya Hai Tera Jazb-e-Qalandarana

Your glances bold would strike the heart with awe, though sheathed within the breast:
Alas! a Qalandar’s fervent zeal in you is dead and is at rest.

Raaz-e-Haram Se Shaid Iqbal Ba-Khabar Hai
Hain Iss Ki Guftugu Ke Andaz Mehramana

Of Sanctuary’s secret hid Iqbal perhaps is well aware:
His speech and song display alike a confidential mode and air.

یہ بندگی خدائی، وہ بندگی گدائی
یا بندہَ خدا بن ، یا بندہَ زمانہ
مطلب: ایک بندگی تو خدائے عزوجل کے سایہ عاطفت میں حاصل ہونے والی شے ہے اور دوسری بندگی محض مادی مفادات تک محدود ہوتی ہے ۔ یہ بندگی کی دو حقیقتیں ہیں ۔ اے انسان! اب یہ تیری صوابدید پر منحصر ہے کہ تو خدا کا بندہ بنتا ہے یا مادی مفادات کے لئے زمانے کا ۔

غافل نہ ہو خودی سے کر اپنی پاسبانی
شاید کسی حرم کا تو بھی ہے آستانہ
مطلب: اپنی خودی کا تحفظ کر اورا س سے غافل نہ ہو جا کہ شاید یہی خودی تیرے لیے عزت و وقار کا وسیلہ بن جائے ۔

اے لا الہ کے وارث باقی نہیں ہے تجھ میں
گفتارِ دلبرانہ، کردارِ قاہرانہ
معانی: دلبرانہ: دل پسند ۔ قاہرانہ: زبردست ۔
مطلب: حالانکہ امر واقع یہ ہے کہ تو جس پر اپنی قاہرانہ نگاہ ڈالتا تھا اس کا سینہ خوف سے دہل جاتا تھا ۔ لیکن اب افسوسناک امر یہ ہے کہ درویشی کی یہ صلاحیت بھی تجھ میں ختم ہو کر رہ گئی ہے ۔

تیری نگاہ سے دل سینوں میں کانپتے تھے
کھویا گیا ہے تیرا جذبِ قلندرانہ
معانی: حالانکہ امر واقع یہ ہے کہ تو جس پر اپنی قاہرانہ نگاہ ڈالتا تھا اس کا سینہ خوف سے دہل جاتا تھا ۔ لیکن اب افسوسناک امر یہ ہے کہ درویشی کی یہ صلاحیت بھی تجھ میں ختم ہو کر رہ گئی ہے ۔

رازِ حرم سے شاید اقبال باخبر ہے
ہیں اس کی گفتگو کے انداز محرمانہ
معانی: اندازِ محرمانہ: جاننے والا ۔
مطلب: یوں محسوس ہوتا ہے کہ بقول اقبال میں کعبے کے بھیدوں سے پوری طرح واقف ہو چکا ہوں ۔ حرم کے تمام راز مجھ پر منکشف ہو چکے ہیں ۔ اس لیے کہ لوگوں کے نزدیک میں ان سے جو مکالمہ کرتا ہوں اس کا ماحصل یہی ہے

(Bal-e-Jibril-052) Ejaz Hai Kissi Ka Ya Gardish-e-Zamana !

~ Dr. Allama Iqbal

#AllamaIqbal #AakhriPaigham #Poetry #Iqbal #UrduPoetry #Islam #Motivation #Inspiration #IqbalFans #Namaz #Imaan #Taqwa #Rooh #Spirituality #YaRabb #ALLAH #Quran #Brave #Momin

Loading comments...