Muharram Nohay | Man li Ghairuk Ya Hussain | Shahid Ali Shahid من لی غیرک یا ابا عبد الله (اردو)

11 months ago
3

Muharram Nohay | Man li Ghairuk Ya Hussain | Shahid Ali Shahid من لی غیرک یا ابا عبد
الله (اردو)

Bismillah
Muharram Nohay 2022
Man li Ghairuk Ya Hussain
Shahid Ali Shahid
Noha Imam Hussain
#sabeelemawaddat #muharram2022 #muharramnohay2022 #shahidalishahid #shahidbaltistani #imamhussain #ManliGHairukYaabaabdillah #newnoha2022 #arbaeen #MawaddatProduction
----------------------------------------------------------------------------------
Title: Man li Ghairuk Ya Hussain - من لی غیرک یا حسین
Poetry: Maulana Nadeem Naqvi Sirsivi
Reciter: Shahid Ali Shahid
Composition: Mir Basharat Baltistani
Chorus l Ahmed Nasri , Tariq Purkistani, Mir Basharat, Abbas Karbalai
Audio: RWDS - Rao Mutahir
DOP: Mehmood Ali Achoali
Cameraman: Amir Jokio
Special Thanks: Maulana Sibtain Ghulam Hussain
Markazi Masjid wa Imambhargha Abbas Alamdar Mughal Hazara Goth, Karachi Pak
Produced By: Sabeel e Mawaddat
2022 Sabeel e Mawaddat. All rights reserved.
----------------------------------------------------------------------------------
Subscribe https://bit.ly/3bwX9tV Stay updated!

Keep visiting for more updates:
Youtube: https://www.youtube.com/SabeeleMawaddat
Facebook: https://www.facebook.com/SabeeleMawaddat
Instagram: https://www.instagram.com/SabeeleMawaddat

-------------------------------------
نوحہ - ندیم سرسوی

من لی غیرک یا ابا عبد اللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین ع

چھوڑ کے در کو ترے مولی ع کدھر جاؤں گا
خاک بن کر کسی صحرا میں بکھر جاؤں گ
تو نے گر اپنی نگاہوں سے گرایا مجھ کو
ٹھوکریں دنیا میں کھاتے ہوئے مر جاؤں گا

من لی غیرک یا ابا عبد اللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین ع

تیرے غم نے مری بچپن سے ہدایت کی ہے
تیرے ماتم نے سدا میری حفاظت کی ہے
تیرا غم دیتا ہے مولی ع مجھے ہر غم سے نجات
دھڑکنوں پر مری بس تو نے حکومت کی ہے

من لی غیرک یا ابا عبد اللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین ع

فرش مجلس پہ مجھے ماں نے بٹھایا جب سے
مبتلا ہوں میں ترے عشق میں مولی ع تب سے
میرا بہتا ہوا ہر اشک گواہی دے گا
کربلا کے سوا کچھ بھی نہیں مانگا رب سے

من لی غیرک یا ابا عبد اللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین ع

غم سے ٹوٹا ہوں میں سینے لگا لے مولی ع
غرق ہو جاؤں نہ دنیا میں بچا لے مولی ع
میں ہوں بیمار ترا اور تو مسیحا میرا
خود کو کرتا ہوں میں اب تیرے حوالے مولی ع

من لی غیرک یا ابا عبداللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین ع

تیرے اکبر ع کی جوانی پہ لہو روتا ہوں
پیاس اصغر ع کی جو سنتا ہوں تو جاں کھوتا ہوں
یاد جب تیری سکینہ ع کی مجھے آتی ہے
اپنی بیٹی کو میں گودی میں لیے روتا ہوں

من لی غیرک یا ابا عبداللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین ع

عدل و انصاف کو ہر آن ترستی آنکھیں
اب تو دکھتی ہی نہیں ہیں کہیں ہنستی آنکھیں
مولی ع تو آخری امید ہے اس دنیا کی
تیری دہلیز کو تکتی ہیں برستی آنکھیں

من لی غیرک یا ابا عبداللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین ع

التجا کرتا ہوں حر جیسا بنا دے مولی ع
اپنے دامن کی ذرا مجھ کو ہوا دے مولی ع
حق ادا کر سکوں میں تیری عزاداری کا
مجھ گنہگار کو بس اتنی دعا دے مولی ع

من لی غیرک یا ابا عبداللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین

تیرا چہلم ترے مرقد پہ منانے آئے
نوحہ رو رو کے سکینہ ع کا سنانے آئے
مہدی دوراں کے ہمراہ عزادار تیرا
اس برس کرب و بلا اشک بہانے آئے

من لی غیرک یا ابا عبداللہ
تیرے سوا کون ہے میرا حسین ع

Loading comments...