Astaghfar Ki Fazeelat - Har Gham Say Nijaat #azkaar #zikar #istegfar #toba #astaghfirullah

1 year ago
3

استغفار کے لغوی معنی مغفرت طلب کرنا ہے اور مغفرت گناہ کے شر سے بچنے کو کہتے ہیں۔ دین اسلام میں استغفار کی بڑی اہمیت ہے اور قرآن کریم میں بہت ساری آیات موجود ہیں جو مغفرت و استغفار کے بارے میں بتاتی ہیں۔ کچھ آیات اس کے بارے میں حکم دیتی ہیں کچھ اس کی طلب کے بارے میں ہیں اور کچھ اس کی تعریف بیان کرتی ہیں۔ سورۃالنساء میں اللہ رب العزت نے نبی محترمؐ محمد کو حکم دیا اور فرمایا…… اور اللہ تعالیٰ سے بخشش مانگو بے شک وہ بخشش کرنے اور مہربانی کرنے والا ہے۔ سورۃ المزمل میں رب کریم نے مومنوں کو اس بارے میں حکم دیا ”اور اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کرتے رہو، یقیناً وہ بخشنے والا مہربان ہے۔“ علاوہ ازیں بھی بے شمار آیات و احادیث ہیں جو استغفار کی اہمیت کو واضح کرتی ہیں اور بارگاہ رب العزت کے یہاں اس کے ثواب اور بندے کی ضرورت کو بیان کرتی ہیں۔ صحیح مسلم کتاب الذکر والدعا والتوبہ ولاستغفار باب، استحباب الاستغفار حدیث نمبر 2702، سنن ابی داؤد کتاب فضائل القرآن باب فی الاستغفار حدیث 1515، مسند احمد بن حنبل حدیث 211/4حدیث 17881۔

ختم المرسلینؐ کا فرمان ہے ”اورمیں اللہ سے دن میں سو بار بخشش مانگتا ہوں“ جس سے استغفار کی اہمیت و افادیت واضح ہوتی ہے۔ استغفار کے ثمرات میں گناہوں کی بخشش، اللہ کی رضا اور اس کی محبت و رحمت، عذاب کا ٹل جانا، کثرت سے خیر وبرکت اور دلوں کا روشن اور درجات کا بلند ہونا، زہد وتقویٰ پیدا ہونا، وقار اور برد باری میں اضافہ، روزی میں کشادگی، مال و اولاد میں اضافہ، بلاؤں اور مصیبتوں سے دوری، جسمانی و روحانی قوت میں اضافہ اور بندے کا اپنے خالق کی محبت کی طرف رجحان اور اللہ تعالی کی محبت کے آگے دوسری دنیاوی نعمتوں سے بے نیاز ہونا اور بندے میں دیگرصفات کا پیدا ہونا شامل ہیں۔ جہاں استغفار کے بے شمار فائدے ہیں وہاں کچھ شرائط بھی ہیں ان میں اولین یہ ہے کااللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر ماننا اور اس کے لئے دل میں جذبہ اخلاص کا موجزن ہونا اور عاجزی و انکساری کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونااور خشو ع و خضوع کے ساتھ اس کے احکامات کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا جبکہ استغفار کے آداب میں طہارت جسمانی و روحانی کا ہونا بھی ضروری ہے۔ استغفار کے اوقات وقت سحر کے علاوہ پچھلی رات کو اللہ سے بخشش مانگنا۔ رسول اکرم ؐ کا فرمان ہے کہ رب کائنات رات کے آخری تہائی حصہ میں ہر رات دنیا سے قریب والے آسمان پر نازل ہوتا ہے اور کہتا ہے کہ کون ہے جو مجھے پکارے اور دعا و استغفار کرے میں اس کی دعا کو قبول کروں اور کون ہے جو مجھ سے سوال کرے اور میں اسے عطا کروں۔ کون ہے جو مجھ سے مغفرت طلب کرے اور میں اسے بخش دوں۔

Loading 1 comment...