پیشاب کی وجہ سے قبر کا عذاب | Punishment of the grave due to urination |

10 months ago
1

پیشاب کی وجہ سے قبر کا عذاب | Punishment of the grave due to urination |حدیث رسول
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کاگزر دو قبروں پر ہوا جو دو آدمی ان قبروں میں مدفون ہیں ان پر عذاب ہو رہا ہے.اور اور کسی ایسے گناہ کی وجہ سے یہ عذاب نہیں ہو رہا.جس کا معاملہ بہت مشکل ہوتا بلکہ یہ دونوں اپنے ایسے گناہ کی پاداشت میں عذاب دیے جا رہے ہیں.جس سے بچنا کچھ مشکل نہ تھا ان میں سے ایک گناہ تو یہ تھا کہ وہ پیشاب کی گندگی سے بچاؤ یا پاک رہنے کی کوشش اور فکر نہ کرتا تھا اور دوسرے کا گناہ یہ تھا کہ چغلیاں لگاتا پھرتا تھا.پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کھجور کی ایک تر شاخ لی اوراس کو بیچ سے چیر کر دو ٹکڑے کیا پھر ہر ایک کی قبر پر ایک ٹکڑا گاڑ دیا.صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم یہ اپ نے کس مقصد سے کیاآپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا امید ہے جس وقت تک شاخ کے یہ ٹکڑے بالکل خشک نہ ہو جائیں ان کے عذاب میں تخفیف کر دی جائے گی.
صحیح مسلم شریف اور صحیح بخاری شریف

Loading comments...