DilTereNaamKiya||Novel

1 year ago
11

شاہد دن بدن مناہل کے قریب ہونے
کی کوشش کر رہا تھا

کبھی کافی کے بہانے اور کبھی
لنچ کے بہانے اس کو ساتھ لے
جانے کی کوشش کرتا تھا

مناہل بھی آہستہ آہستہ اسکو
یہ احساس دلا رہی تھی کہ
وہ اس پہ بھروسہ کر رہی ہے

ایک دن شاہد نے مناہل کو لنچ
کی آفر کی جسے مناہل نے قبول
کر لیا وہ دونوں لنچ پر گئے

پھر شاہد اس کو شاپنگ مال لے
گیا وہاں اس نے مناہل کو کافی
شاپنگ کرائی اور آئس کریم
بھی کھلائی

آج وہ اپنے جزبات
گھٹیا ارادے کو عملی جامہ
پہنانے والا تھا اس لیے وہ
مناہل کو کسی نہ کسی طرح
اپنے ساتھ لے جانا چاہتا تھا

اچانک اس کے ذہن میں ایک
پلین آیا اور وہ واش روم کا
بہانہ کر کہ سائیڈ پر گیا

مناہل اس کا انتظار کر رہی
تھی اسے نہیں معلوم تھا
شاہد آج ہی یہ سب کرے گا
اس لیے اس کی اور شاہد کے
باہر جانے کا آہل کو بھی
نہیں پتہ تھا

تھوڑی دیر میں شاہد واپس
آیا اور وہ شاپنگ مال سے
باہر نکل آئے ابھی گاڑی میں
بیٹھے ہی تھے کہ شاہد کے
موبائل پہ کال آئی
واٹٹٹٹٹ شاہد چللا کہ بولا
میں ابھی آتا ہوں اس نے
فون پر کسی کو بولا اور
فون کاٹ دیا

کیا ہوا شاہد میری موم کی
طبیعت اچانک خراب ہو گئی
مجھے گھر جانا ہوگا
ٹھیک ہے آپ مجھے یہی اتار
دیں میں چلی جاؤں گی وہ
کہہ کہ باہر نکلنے لگی لیکن
اس نے ہاتھ پکڑ لیا

مانو آپ میرے ساتھ گھر
چلو امی کی طبیعت سنبھلتے
ہی آپ کو ڈراپ کر دوں گا

مگر ۔۔۔۔۔۔
مگر کچھ نہیں میں آپ کو
یہاں اکیلا چھوڑ کر نہیں جا
سکتا مناہل پہلے تو بہت ڈری

مگر پھر یہ سوچا کہ ماں کہ
بارے میں کوئی کیسے جھوٹ
بول سکتا شاید سچ میں اس
کی امی کی طبیعت خراب ہو

یہ سوچتے وہ واپس بیٹھ گئی
شاہد کہ چہرے پر شیطانی
مسکراہٹ آئی جسے اس نے
مناہل سے چھپا لیا
اور مناہل یہ سوچ رہی تھی
کہ آہل کو تو پتہ بھی نہیں
اگر یہ ڈرامہ کر رہا ہوا تو ۔۔۔۔

گاڑی ایک بنگلے کے سامنے
جاکر رک گئی یہ بنگلہ تھا
تو بہت خوبصورت مگر
شہر سے تھوڑا ہٹ کہ ایک
ویران سی جگہ ہر بنایا گیا
تھا

مناہل کو انہونی کا احساس
ہونے لگا مگر وہ پہلے والی
مناہل نہیں تھی اس لیے
تھوڑی مطمئن بھی تھی

بنگلے میں ہر طرف گارڈز
کا پہرہ تھا مناہل شاہد کے
پیچھے اندر داخل ہوئی
وہ ارد گرد کا جائزہ بھی
لے رہی تھی

شاہد اسے ایک کمرے میں
لا یا مگر یہ کیا کمرہ تو
خالی تھا ۔۔

مناہل جیسے ہی کمرے میں
داخل ہوئی اس نے ارد گرد
دیکھا
کہاں ہیں آپ کی امی وہ
شاہد سے پوچھ رہی تھی
جب کہ شاہد شیطانی
مسکراہٹ کے ساتھ اسے
دیکھ رہا تھا

یعنی میرے خدشات درست
تھے یہ ڈرامہ کر رہا تھا
اس نے دل میں سوچا

Loading comments...