DilTereNaamKiya||Novel

1 year ago
3

شاہد دن بدن مناہل کے قریب ہونے
کی کوشش کر رہا تھا

کبھی کافی کے بہانے اور کبھی
لنچ کے بہانے اس کو ساتھ لے
جانے کی کوشش کرتا تھا

مناہل بھی آہستہ آہستہ اسکو
یہ احساس دلا رہی تھی کہ
وہ اس پہ بھروسہ کر رہی ہے

ایک دن شاہد نے مناہل کو لنچ
کی آفر کی جسے مناہل نے قبول
کر لیا وہ دونوں لنچ پر گئے

پھر شاہد اس کو شاپنگ مال لے
گیا وہاں اس نے مناہل کو کافی
شاپنگ کرائی اور آئس کریم
بھی کھلائی

آج وہ اپنے جزبات
گھٹیا ارادے کو عملی جامہ
پہنانے والا تھا اس لیے وہ
مناہل کو کسی نہ کسی طرح
اپنے ساتھ لے جانا چاہتا تھا

اچانک اس کے ذہن میں ایک
پلین آیا اور وہ واش روم کا
بہانہ کر کہ سائیڈ پر گیا

مناہل اس کا انتظار کر رہی
تھی اسے نہیں معلوم تھا
شاہد آج ہی یہ سب کرے گا
اس لیے اس کی اور شاہد کے
باہر جانے کا آہل کو بھی
نہیں پتہ تھا

تھوڑی دیر میں شاہد واپس
آیا اور وہ شاپنگ مال سے
باہر نکل آئے ابھی گاڑی میں
بیٹھے ہی تھے کہ شاہد کے
موبائل پہ کال آئی
واٹٹٹٹٹ شاہد چللا کہ بولا
میں ابھی آتا ہوں اس نے
فون پر کسی کو بولا اور
فون کاٹ دیا

کیا ہوا شاہد میری موم کی
طبیعت اچانک خراب ہو گئی
مجھے گھر جانا ہوگا
ٹھیک ہے آپ مجھے یہی اتار
دیں میں چلی جاؤں گی وہ
کہہ کہ باہر نکلنے لگی لیکن
اس نے ہاتھ پکڑ لیا

مانو آپ میرے ساتھ گھر
چلو امی کی طبیعت سنبھلتے
ہی آپ کو ڈراپ کر دوں گا

مگر ۔۔۔۔۔۔
مگر کچھ نہیں میں آپ کو
یہاں اکیلا چھوڑ کر نہیں جا
سکتا مناہل پہلے تو بہت ڈری

مگر پھر یہ سوچا کہ ماں کہ
بارے میں کوئی کیسے جھوٹ
بول سکتا شاید سچ میں اس
کی امی کی طبیعت خراب ہو

یہ سوچتے وہ واپس بیٹھ گئی
شاہد کہ چہرے پر شیطانی
مسکراہٹ آئی جسے اس نے
مناہل سے چھپا لیا
اور مناہل یہ سوچ رہی تھی
کہ آہل کو تو پتہ بھی نہیں
اگر یہ ڈرامہ کر رہا ہوا تو ۔۔۔۔

گاڑی ایک بنگلے کے سامنے
جاکر رک گئی یہ بنگلہ تھا
تو بہت خوبصورت مگر
شہر سے تھوڑا ہٹ کہ ایک
ویران سی جگہ ہر بنایا گیا
تھا

مناہل کو انہونی کا احساس
ہونے لگا مگر وہ پہلے والی
مناہل نہیں تھی اس لیے
تھوڑی مطمئن بھی تھی

بنگلے میں ہر طرف گارڈز
کا پہرہ تھا مناہل شاہد کے
پیچھے اندر داخل ہوئی
وہ ارد گرد کا جائزہ بھی
لے رہی تھی

شاہد اسے ایک کمرے میں
لا یا مگر یہ کیا کمرہ تو
خالی تھا ۔۔

مناہل جیسے ہی کمرے میں
داخل ہوئی اس نے ارد گرد
دیکھا
کہاں ہیں آپ کی امی وہ
شاہد سے پوچھ رہی تھی
جب کہ شاہد شیطانی
مسکراہٹ کے ساتھ اسے
دیکھ رہا تھا

یعنی میرے خدشات درست
تھے یہ ڈرامہ کر رہا تھا
اس نے دل میں سوچا

Loading comments...