حُجّةُ اللّٰه البالِغة :64 /باب:04 (حصہ سوم)ایک خاص قوم کے لیے .../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

1 year ago
2

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف

حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 64

مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت

باب:04 (حصہ سوم)
ایک خاص قوم کے لیے مخصوص زمانے میں مخصوص شریعت کے نزول کے اسباب
(انبیاء علیہم السلام کی شرائع میں عارضی سبب اور وقتی و خصوصی مصلحت کی بقدر قانون سازی اور اس کے دائرہ کار کا تعین)

مُدرِّس:

حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 18 ؍ اگست 2019ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *

👇
0:00 آغاز درس
0:17 سابقہ درس کا حاصلِ کلام: قانون کا عمومی و آفاقی پہلو اور خاص زمانے کے تناظر میں قانون سازی کا عمل
4:10 زمانے کا ذاتِ باری تعالی سے ربط و تعلق؛ ایک اہم سوال کا جواب
6:46 عارضی حادثے و واقعے (زمانے کے تغیّر) سے شریعت کے احکامات میں تبدیلی؛ قرآن و سنت کی روشنی میں اس قاعدے کی توضیح:
7:27 (۱) ذات باری تعالی نظامِ شمسی سے وراء الوراء ذات لیکن زمانے کا کنٹرول اسی کے قبضۂ قدرت میں
8:20 ذاتِ باری تعالی کا زمانے اور زمانیات سے بڑا گہرا ربط ہے ، اس لئے ہر سو سال بعد زمانے کے تغیرات کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ تجدیدِ دین کے لیے مجدد مبعوث فرماتے ہیں۔
15:27 زمانے کے تغیر و تبدل سے اللہ تعالیٰ کے افعال میں تبدیلی کی نوعیت کی وضاحت:
1) زمانے کے بدلنے سے عالَم کا نئی شریعت کے فیضان کے لیے تیار ہونا
۲) نئی شریعت کے نزول کے لیے اللہ تعالیٰ کی تجلی کا ظہور
22:42 ۳) ملاء اعلیٰ کا اپنی ہمتوں کے ساتھ اس تجلی الٰہی کو قبول کرنے کے لیے کمر بستہ ہونا
25:34 عارضی سبب کے ساتھ جب نبی کی ہمت، استشراف، دعا، شوق اور مطالبہ بھی شاملِ حال ہو تو اس سبب میں قوت اور حکم کا نزول یقینی ہو جاتا ہے۔
51:02 قانون سازی میں سببِ حقیقی کے ساتھ سببِ عارضی کے لاحق ہونے کی مثال: ایک صحابی کا شدتِ شوق میں حج بیت اللہ کے متعلق سوال کہ حج اسی سال فرض ہے یا ہر سال ؟
53:06 پسندیدہ اور اصولی بات یہ ہے کہ کسی عارضی سبب اور وقتی مصلحت کی بنیاد پر شرائع (قوانین) کا نزول کم سے کم ہو اور اس کا خاص دائرہ متعین ہو۔
57:20کسی عارضی سبب کی بنیاد پر قانون سازی کرنے کی بابت رسول اللہ ﷺ کا ناپسندیدگی کا اظہار اور قانونی حد بندی سے تنگی اور پیچیدگی پیدا کرنے والے سوالات کی ممانعت

1:02:03 باب کا خلاصہ: عمومی حالت کی اساس پر لچک دار قوانین، شرائع کے نزول کی بنیاد ہے۔
1:03:49 سیاستِ ملیّہ کی پہلی بنیادی ضرورت ، مُفہّمین (فہم و فراست کے حامل رہنماؤں) کی ناگزیریت،
دوسری ضرورت، انبیا علیہم السلام کی طرف سے قانون (شریعت) کا نفاذ اور ان کے عملی طریقہ کار پر مواخذه (سزا و جزا کے عمل) کے بنیادی قوانین کا تذکرہ؛ اگلے باب کا سابقہ ابواب سے ربط

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Loading comments...