حُجّةُ اللّٰه البالِغة :65 /شرائع و مناھج پر جزا وسزا کے اسباب.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

9 months ago
10

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف

حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 65

مبحثِ سادس:

سیاستِ ملت

باب:05
شرائع و مناھج پر جزا وسزا کے اسباب
(شریعت میں اعمال اور اخلاق کے باہمی ارتباط کی ناگزیریت اور سزا و جزا کے عمل میں دونوں کی رعایت)

مُدرِّس:

حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 11 ؍ ستمبر 2019 ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *

👇
0:00 آغاز درس
0:16 مبحثِ سیاستِ ملت کے سابق ابواب کا خلاصہ اور زیرِ مطالعہ باب سے ان کا ربط
2:24 عمل اور خُلق کی باہمی ناگزیریت
18:23 اس بحث سے متعلق تین نکتہ ہائے نظر:
[۱] عمومی طور پر علماء ، اعمال کی ظاہری شکل پر زور دیتے ہیں۔
[۲] فلاسفۂ اسلام (عام صوفیا یا متکلمین) کے ہاں عذاب و ثواب کا تعلق صرف اخلاق واقدار سے ہے، عمل کی ضرورت نہیں
24:53 [۳] اہلِ مِلَل کے محققین کے ہاں عمل اور خُلق کے علمی و عقلی ادراک اور ان کے باہمی ارتباط کے درست فہم کے نتیجے میں ہر عمل صالح کے ساتھ اس کا خلق اور اس کی روح دونوں لازمی و ضروری ہیں۔
شاہ صاحبؒ نے نہ صرف محققین کے نکتۂ نظر کو ترجیح دی بلکہ اس حوالے سے اپنی تحقیق بھی پیش کی ہے۔
26:26 تمام شرائع ، اسباب وعِلَل کی وجہ سے متعین و متشخص ہیں ، تو ان کی خاص عملی شکل (مثلاً طہارت و اخبات کا متعین طریقۂ کار) بھی شریعت میں معتبر ہے۔
33:25 ازل میں متعین اخلاق کے حصول کے لیے متعین اعمال کی مثالی شکل کا تعین
36:48 ذاتِ باری تعالی کے ارادے ، عالمِ ازل اور عالمِ مثال میں اعمال کے تعین کے بعد ملاءِ اعلی میں اخلاق کے حصول کی عملی شکلوں کے علم کا نزول
حظیرة القدس کے اجماع سے اعمال کی شکلوں کا تعین، چار مثالوں سے چاروں اخلاق کی وضاحت:
47:43 حظیرة القدس کے اجماع کا علم وجودِ تشبیهی کے طور پر تمام انسانوں کے قلوب و اذہان میں جاگزیں
50:44 ہر عمل کے وجودِ تشبیہی اور اس کے اثرات و نتائج، ایک ضمنی فائدے کی وضاحت
54:50 نبی اکرم ﷺ کی بلند ہمتی اور دعا سے اعمال کی پابندی کرنے والوں کے لیے ثواب اور نافرمانی کرنے والوں کے لیے عقاب کی مثالوں سے توضیح
1:03:33 کسی فرد کو اخلاق کا علم ہو جائے اور پھر وہ اپنے قصد و ارادے سے درست اعمال انجام دے تو موجبِ ثواب جبکہ جر م کا ارتکاب موجبِ عقاب ہے۔
1:08:46 تین مزید مفید امور

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Loading comments...