حُجّةُ اللّٰه البالِغة :36 /ارتفاقِ رابع (بین الاقوامی نظام).../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

1 year ago
6

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس :36

مبحثِ سوم: انسانی ضروریات و احتیاجات کی تسکین پر مبنی نظامِ ارتفاقات

باب: 11 (مبحثِ ارتفاقات کا آخری باب)

ارتفاقات کی انسانیت میں رائج عملی شکلیں
(ارتفاقات کی تشکیل و تخریب کا عمل اور ان کی درستگی کے لیے جدوجہد)
مُدرِّس:

حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 03 ؍ اکتوبر 2018ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس

00:12 باب کا خلاصہ: ارتفاقات کی انسانی زندگی میں اہمیت، عملی صورتیں، ارتفاقات بننے اور ٹوٹنے کا عمل اور درستگی کے لیے جدوجہد کےاصول

2:22 ارتفاقات کی اہمیت اور عملی نظام کی حیثیت

15:41 ارتفاقات کے عملی نظام کی تخلیق کے دو طریقے ، دنیا میں پھیلاؤ کے دو سبب اور لوگوں میں ان کی قبولیت

36:56 ابتداءً ارتفاقات کے نظام درست بنیاد پر قائم ہوتے لیکن طبقاتی و گروہی مفاد پرست لوگوں کے حکمران بننے سے خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔

سات خرابیاں

۱) درندہ صفت لوگوں (چور اور ڈاکو وغیرہ) کا حکومت پر تسلط

۲) سفلی شہوات کے اسیر بد مست لوگ

۳) نفصان دہ پیشے اور ناپ تول میں کمی جیسے سودی (زر سے زر کمانے کا) کاروبار

۴) پر تعیش پر مبنی عادات و اطوار اور فضول خرچیاں

۵) ایسے فضول سرگرمیاں جن سے وقت کا ضیاع ہو اور ان سے دنیا و آخرت کا کوئی فائدہ حاصل نہ ہو۔

۶) ظالمانہ ٹیکسوں کا نظام

۷) ہر سطح کے ارتفاق پر لالچ اور حرص اور بغض رکھنے والوں کی بہتات

1:12:31 ارتفاقات کے نظام کی درستگی کے لیے جدوجہد بہت بڑا نیکی کا کام ہے۔

باطل نظام کو ختم کرنے اور اس کا راستہ روکنا اور اس کے دو طریقے

1:17:47 مضبوط ارتفاقات کے نظام کا قیام اور لوگوں کو اس پر کاربند رکھنے کی حکمت

1:21:54 ملاءِ اعلیٰ کے فرشتوں کی بین الاقوامی نظام قائم کرنے والوں کے لیے دعائیں

1:23:38 غلط نظام سے کنارہ کشی اور معروضی حالات کے مطابق ارتفاقات کی کسی شکل کا قیام لازمی ہے۔ (البدور البازغة سے مزید وضاحت)

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Loading comments...