Nabi SAWS ki Khatam Mubarak wala Kunwan ( Ring WELL ) Urdu | ENG |Hindi| بئر اريس |

1 year ago
7

بئرأريس | بئر الخاتم| زيارات مدينة منورة اردو |

اس کنویں کے کئی ایک نام ہیں۔پہلا نام بئر اریس ایک یہودی کسان اس کے پہلے مالک کے نام کے باعث پڑا

*اس کنویں کا ایک نام بئر النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے صحیح مسلم شریف کی روایت کے مطابق ا یک دن رسول كريم صلى الله عليه وسلم اس کنویں پر اپنی ٹانگیں لٹکائے تشریف فرما تھے کہ ابوبکر الصدیق ؓ اور عمر ابن خطابؓ بھی وہاں آگئے اور رسول كريم صلى الله عليه وسلم کے دائيں بائيں بیٹھ گئے ۔تھوڑی دیر بعد عثمان بن عفانؓ بھی وہاں پہنڄے اور رسول كريم ﷺ کے قریب جگہ نہ پاکر تینوں کے سامنے بیٹھ گئے ۔ اپنے تینوں صحابہ کرام کو بیٹھا دیکھ کر رسول كريم ﷺ نے انہیں جنت کی بشارت دی۔

*اس کنویں کا ایک نام بئر الخاتم انگوٹھی والا کنواں ہے اس کی وجہ خلیفہ سوم حضرت عثمان غنی رض کے عہد خلافت میں ایک روز سنت النبی کی پیروی میں حضرت عثمان رضي الله عنه اس کنویں پر وضو فرما رھے تھے كه ان کے ہاتھ سے انگوٹھی اس کنویں میں گر کر کھو گئی, جس انگوٹھی سے نبي صلی اللہ علیہ وسلم سربراہان مملکت کے نام اپنے خطوط پر مہر لگانے کا اہتمام فرمایاکرتے تھے ۔ اس انگوٹھی پر ’’ محمد رسول اللہ‘‘کے الفاظ کندہ تھے۔آپؓ نے اس کنویں کا سارا پانی نکلوا کر 3 دن تک انگوٹھی تلاش کروای مگر اس کے باوجود انگوٹھی نہیں ملی ۔بعد میں بھی اس انگوٹھی کی تلاش کی کوششیں ہوتی رہیں مگر وہ کسی کو نہیں ملی۔

**یہ کنواں مسجد قبا ء کے مغرب میں اُس وقت کے صدر دروازے سے 42میٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔ معروف مورخ ابن نجار کے مطابق کنویں کی گہرائی 6.3میٹر اورچوڑائی2.2میٹر تھی جبکہ پانی کی سطح 1.3میٹر تھی ۔ بعد کے ادوار میں کھدائی کرکے اس کی گہرائی 8.5میٹر کردی گئی ۔
سنہ1317ء میں کنویں کی تہہ تک اتر نے کیلئے سیڑھیاں تعمیر کی گئیں ،

**عثمانی دور حکومت میں اس کے اوپر گنبد تعمیر کروایا گیا۔1964ء میں مسجد قباء چوک تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا ، تب مدینہ منورہ میونسپلٹی نے اسے منہدم کرا دیا ۔ چند سال بیشتر اس مقام پر پانی کے فوارے نصب تھے بعد ازاں مسجد قباء کی جدید تعمیر وتوسیع کے لئے زمین کو ہموار کیا گیا اور ایسا کرنے سے وہ فوارہ بھی ختم ہوگیا

**ناظرین اس تاریخی کنویں کے مقام پر مسجد قباء کی جدید تعمیر وتوسیع کے بعد اس مقام کے تقریبا تمام نشانات مٹ گئے ہیں اور روڈ اور مسجد کے درمیان خالی جگہ ہی کنویں کامقام تھا۔

Loading comments...