خطبہ جمعہ/ حکمتِ ربانی کی بنیاد پر قائم عادلانہ نظاموں کے نتائج.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

1 year ago
2

حکمتِ ربانی کی بنیاد پر قائم عادلانہ نظاموں کے نتائج کی روشنی میں
قومی مفادات کے دشمن پاکستانی نظام کا جائزہ

خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 4؍ رجبُ المُرجَّب 1444ھ / 27؍ جنوری 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
”فَهَزَمُوهُم بِإِذْنِ اللّٰهِ، وَقَتَلَ دَاوُۥدُ جَالُوتَ وَءَاتَىٰهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ وَ الْحِكْمَةَ، وَعَلَّمَهُۥ مِمَّا يَشَآءُ“۔ (2 – البقرۃ: 251)
اردو ترجمہ: ”پھر شکست دی مؤمنوں نے جالوت کے لشکر کو اللّٰہ کے حکم سے، اور مار ڈالا داؤد نے جالوت کو، اور دی داؤد کو اللّٰہ نے سلطنت اور حکمت، اور سکھایا اُن کو جو چاہا“۔

۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

0:00 آغاز خطبہ اور تمہیدی گفتگو
5:23 بلادُ العرب اور بلادُ الشام کا جغرافیہ
9:06 حضرت داؤد علیہ السلام کی سلطنت و مملکت کا تذکرہ
9:52 سلطنتوں کا نظام کب خراب ہوتا ہے؟
10:44 بنی اسرائیل کی اِلتجا اور حضرت طالوت کی حکومت
12:19 حضرت طالوت کے لشکر کی جالوت سے جنگ اور فتح
13:00 حضرت داؤد علیہ السلام کے ذریعے نئی سلطنت کا قیام
13:58 حکمت کے اُصول پر نظام کا قیام اور اس کے اثرات و نتائج
17:10 حکمتِ ربانی اور حکمتِ مادی کی معرفت اور دونوں کا فرق
19:40 حکمتِ ربانی کی معرفت و اَثرات کے حوالے سے امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا ارشاد
22:06 حکمتِ ربانی کی بنیاد پر سلطنتوں کے بانی حکمائے ربانی اور انبیائے کرام
32:59 المُلْکُ یَبْقٰی مَعَ الکُفْرِ، و لا یَبْقٰی مَعَ الظُّلْم‘‘؛ حکمائے ربانی کا قول ہے"
33:55 حکمت پر استقامت کے شعوری نتائج اور اس کے معاشرتی و سماجی اثرات
36:20 حکمتِ ربانیہ کی بنیاد پر اداروں کا قیام ضروری ہے اور اس کے اثرات و نتائج
47:20 ملتِ ابراہیمی کے اصولوں کی بنیاد پر رسول اللہ ﷺ نے عالمی نظام قائم کیا
49:54 نظاموں میں خرابیوں اور کمزوریوں پر قابو پانے کی ربانی حکمت
55:32 1947 میں پاکستانی بیوروکریسی کی شاہ خرچیوں کا ہوش رُبا اَحوال
1:00:39 مہنگے ڈالروں کے دور میں موجودہ حکومت کی شاہ خرچیوں کی ایک مثال
1:01:22 پاکستان میں حکمت کے علی الرغم سامراج کے حسبِ خواہش حکمرانوں کا انتخاب

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Loading comments...