خطبہ جمعہ/ علم و عقل کی بنیاد پر یکساں معاشی ترقی کی دینی اہمیت۔۔۔/مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

2 years ago
10

*علم و عقل کی بنیاد پر یکساں معاشی ترقی کی دینی اہمیت اور*
*پاکستانی معیشت کی حالتِ زار*

*خطبہ جمعۃ المبارک:*
حضرت مولانا شاہ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

*بتاریخ:* 10؍ ذوقعدہ 1443ھ / 10؍ جون 2022ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ*

آیت: وَلَقَدۡ مَكَّـنّٰكُمۡ فِى الۡاَرۡضِ وَجَعَلۡنَا لَـكُمۡ فِيۡهَا مَعَايِشَ ؕ قَلِيۡلًا مَّا تَشۡكُرُوۡنَ (7 - الاعراف: 10)
ترجمہ: "اور ہم نے تم کو جگہ دی زمین میں اور مقرر کریں اس میں تمہارے لئے روزیاں تم بہت کم شکر کرتے ہو"۔

حدیثِ نبوی ﷺ: "الاقتصادُ في النفقَةِ نصفُ المعيشةِ"۔ (شعب الایمان للبیھقی، مشکوٰۃ المصابیح، حدیث: 5067)
ترجمہ: "اخراجات میں میانہ روی آدھی معیشت ہے".

*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇

✔️ اللہ تعالیٰ کی طرف سے دنیا میں رسول بھیجنے کا مقصد
✔️ عدل و ظلم کو توحید و شرک کے سماجی تناظر میں سمجھنے کی ضرورت
✔️ معاشی تقاضے ؛ انسان کی ناگزیر ضرورت
✔️ روحانی تقاضوں کی تکمیل کے لیے جسمانی سرگرمیوں کی ناگزیریت
✔️ انسان اور اس کے لیے ’’تمکین فی الارض‘‘ کی ضرورت و اہمیت
✔️ انسانوں کے لیے دُنیا میں متعدد وسائلِ حیات کی صورت میں الٰہی نعمتیں
✔️ وسائل میں محنت کے ذریعے افادے کی صلاحیت پیدا کرنے کی اہمیت
✔️ شکر کی جامع تعریف، اہمیت اور عملی تقاضے
✔️ حاجات اور وسائل میں توازن کے قیام کی ضرورت
✔️ معیشت کا پچاس فی صد‘ وسائل کے انتظام و انصرام سے متعلق ہے
✔️ انسانی عقل کا نصف حصہ‘ میانہ روی اور بقیہ نصف‘ انسانیت سے محبت پر مشتمل ہے
✔️ تمام شہریوں کے لیے وسائلِ معیشت کی یکساں فراہمی، قومی بجٹ کا ایک اَساسی اصول ہے
✔️ معاہدۂ حلف الفضول سے معیشت میں مساوات کے اُصول کی رہنمائی
✔️ علم و عقل سے تعلق کے حوالے سے معاشی ترقی و استحکام کی اہمیت
✔️ علم و تحقیق کی ترویج میں سوال کرنے کی اہمیت
✔️ ملکی آئین میں انگریزوں کے استحصالی نظام کو تحفظ دینے کی دفعہ
✔️ معیشت کے تین بنیادی شعبے؛ زراعت، صنعت اور تجارت
✔️ پاکستان میں بنیادی شعبہ ہائے معیشت کی حالتِ زار
✔️ پاکستان میں خدمات کی تنخواہوں کے نظام میں عدمِ توازن

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Loading comments...